تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قافلۂ احرار اور تحفظ ختمِ نبوّت

دل کی بات سید محمد کفیل بخاری قافلۂ احرار اور تحفظ ختمِ نبوّت ۱۲؍ ربیع الاوّل کو مجلس احراراسلام کے زیراہتمام چناب نگر میں ۳۸؍ویں سالانہ ’’تحفظ ختم نبوت کانفرنس‘‘ منعقد ہو رہی ہے۔ جس میں معروف علماء ومشائخ، دانشور، صحافی، سکالرز، مختلف مکاتبِ فکر کے رہنماء اور عوام شریک ہورہے ہیں۔ ذیل کی تحریر میں احرار اور تحفظ ختم نبوت کی مناسبت سے ہی مجھے چند معروضات پیش کرنی ہیں۔ عقیدۂ ختم نبوت ‘اسلام کی روح، ایمان کی جان اور وحدتِ امت کی اساس ہے۔ امتِ مسلمہ کی بقاء واستحکام اسی عقیدہ میں مضمر ہے۔ یہودونصاریٰ نے تکمیل دین کے اعلان کے بعد پہلی ضرب عقیدۂ ختم نبوت پر لگائی تاکہ امتِ مسلمہ کی وحدت کو پارہ پارہ کیا جائے۔ نبی ختمی مرتبت ا

ظہورِ قدسی صلی اللہ علیہ وسلم

امام الہند مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ ظہورِ قدسی صلی اللہ علیہ وسلم ’’رات لیلۃ القدر بنی سنوری ہوئی نکلی اور خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَھْرِِکی بانسری بجاتی ہوئی ساری دنیا میں پھیل گئی ۔ موکلان شب قدر نے مِنْ کُلِّ اَمرِِ سَلَام کی سیجیں بچھا دیں۔ ملائیکان ملاء الا علیٰ نے تَنَزَّ لُ الْمَآءِکَۃُ وَالرُّوْحُ فِیْھَا کی شہنائیاں شام سے بجانی شروع کردیں ۔ حو ریں بِاِذْنِ رَبِّھِمْکے پروانے ہاتھوں میں لے کر فردوس سے چل کھڑی ہوئیں اور ھِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِکی میعادی اجازت نے فرشتگانِ مغرب کو دنیا میں آنے کی رخصت دے دی ۔تارے نکلے اور طلوع ماہتاب سے پہلے عروسِ کائنات کی مانگ میں موتی بھر کر غائب ہو گئے ۔ چاند نکلا اور اس نے فضا ئے عالم کو

مسلم ممالک کا فوجی اتحاد

مولانا زاہدالراشدی مسلم ممالک کا فوجی اتحاد گزشتہ سعودی عرب نے ۳۴ اسلامی ملکوں کے فوجی اتحاد کے قیام کا اعلان کیا ہے جس کامقصد دہشت گردی کے مختلف گروپوں کی کارروائیوں کا انسداد بتایاگیا ہے۔ اس اتحاد کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہوگا اور اس میں شامل ممالک میں پاکستان کا نام بھی موجود ہے جب کہ ایران، عراق اور شام اس کا حصہ نہیں ہیں۔پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس کی تفصیلات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے اصولی طور پر اس کاخیر مقدم کیا ہے مگر شمولیت کے بارے میں کہا ہے کہ تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ اس کے بعد ہی اس کے بارے میں بتایا جاسکے گا کہ پاکستان اس اتحاد میں کس حد تک شریک ہوگا۔ ۳۴ ممالک کی اس

وزیراعظم نواز شریف کا کھٹ راگ اور لبرل ازم کا الاپ حقائق کی روشنی میں

پروفیسر خالد شبیر احمد وزیراعظم نواز شریف کا کھٹ راگ اور لبرل ازم کا الاپ حقائق کی روشنی میں قیامِ پاکستان سے ہی ایک طبقہ جس کی سربراہی سیکولر دانش وَرکر رہے ہیں موجودرہا ہے، جنھیں علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ اور محمد علی جناح کے نظریات وافکار کے خلاف عوام کو گمراہ کرنے کے مواقع ملتے رہے ہیں۔خودمسلم لیگ کے اندر بھی ایسے دانش ور اور قلم کار آگھسے تھے جنھیں ۱۹۴۶ء کے انتخاب کے بعد پاکستان بنتا نظرآیا تو وہ بھاگ کر پاکستان کے حامی ہو گئے۔ اس طبقہ کی سرگرمیوں کا مرکز و محور یہ ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرضِ وجود میں نہیں آیا۔ بلکہ اس کے قیام کے پیچھے پاک و ہند میں مسلمانوں کی معاشی بد حالی

دینی مدارس کی قدرومنزلت

حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ دینی مدارس کی قدرومنزلت حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن وحدیث کی تعلیم کا آغاز ایک ایسے چبوترے سے کیا تھا جس کے اوپر چھت بھی نہیں تھی، مطبخ تو بڑی بات ہے لوگ کھجور کے خوشے ایک جگہ آویزاں کردیا کرتے تھے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم حسبِ ضرورت چند کھجوریں کھا کر باقی دوسروں کے لیے چھوڑ دیا کرتے تھے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بعض اوقات شدتِ بھوک کی وجہ سے بے ہوش ہو کر گرجایا کرتے تھے فرماتے ہیں کہ لوگ سمجھا کرتے تھے کہ مرگی کا دورہ پڑگیا ہے ، جس کی وجہ سے لوگ میری گردن پر پاؤں رکھ کر (بطور علاج) گزرا کرتے تھے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ خود

اللہ کے غضب کو دعوت دینے والے

اور یامقبول جان اللہ کے غضب کو دعوت دینے والے یہ ایک درد ناک کہانی ہے جس کے خوفناک انجام کی طرف یہ قوم انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایسا خوفناک کہ جس کے تصور سے ہی اہلِ نظر کانپ رہے ہیں۔ آئینِ پاکستان ، جس کے تحفظ کی قسم صدرِ پاکستان ،وزیراعظم ، گورنر، وزرائے اعلیٰ، اراکینِ اسمبلی، مسلح افواج کے اراکین ، اعلیٰ عدلیہ کے جج او رہر آئینی عہدہ رکھنے والا شخص اللہ کو حاضر وناظر جان کر اٹھاتا ہے، اسی آئینِ پاکستان کی شق نمبر ۳۸(ایف) کہتی ہے۔ ’’حکومت جس قدر جلد ممکن ہوسکے رِبا(سود) ختم کرے گی۔‘‘ گزشتہ روز رِبا (سود) کے بارے میں آئینی درخواست مسترد کردی گئی۔ اللہ تعالیٰ سورۃ بقرہ میں فرماتا ہے ’’اے ایمان والو!

روہنگیا مسلمان او ر الحاقِ پاکستان

سید شہاب الدین شاہ روہنگیا مسلمان او ر الحاقِ پاکستان یہ مثال پوری دنیا میں شاید ہی کہیں مل سکے کہ محض مذہب کے نام پر کسی خطے یا ملک کی بنیاد رکھی جائے ماسوائے وطنِ عزیز پاکستان کے جس کا قیام جس کا مقصد صرف اور صر ف اسلام کے سنہری اصولوں کو قانونی اور قومی دھارے میں شامل کر کے مملکت خداداد کی اصل روح کو زندہ رکھنا تھا۔ الحمدللہ ہمارے آپ کے بزرگوں کی بے لوث اور انتھک محنتوں اور بے شمار قربانیوں کی وجہ سے آج مکمل آزادی کے ساتھ پاکستان میں اسلامی عبادات اور قانونی معاملات خوش اسلوبی سے طے پائے جا رہے ہیں، یہ بات شاید کم لوگ ہی جانتے ہوں گے کہ جب تحریک پاکستان اپنے نقطۂ عروج

عاشقِ ختمِ نبوّت عابد ہاشمی، غیر انسانی سلوک کا نشانہ

نجم الحسن عارف عاشقِ ختمِ نبوّت عابد ہاشمی، غیر انسانی سلوک کا نشانہ قادیانیوں کو اپنی دکان پر آنے سے منع کرنے کے لیے پوسٹر لگانے والے حفیظ سنٹر لاہور کے تاجر عابد ہاشمی کو پولیس حکام نے تقریباً تنتالیس گھنٹے تک مکمل بھوکا اور پیاسا رکھا۔ جب کہ رات کو سونے کے لیے ایک چادر تک نہیں دی گئی۔ بڑا ’’مجرم‘‘ ثابت کرنے کے لیے متعلقہ تھانے کے بجائے پویس زیرِ حراست تاجر کو کبھی ایک اور کبھی دوسرے تھانے میں لے جاتی رہی۔ رہائی کے بعد تاجروں نے عابد ہاشمی کا ایک ہیرو کے طور پر والہانہ استقبال کر کے اس سے اظہارِ یکجہتی کیا۔ پھولوں کے ہار پہنائے اور کندھوں پر بٹھا لیا۔ ضمانت پر رہائی کی درخواست دائر کرنے کے لیے

نعت

نعت (مع حواشی و توضیحات) جانشینِ امیر شریعت حضرت مولانا سید ابومعاویہ ابوذربخاری رحمتہ اللہ علیہ ایک متبحر عالم دین، فصیح البیان خطیب، ماہر علم الانساب واسماء الرجال، محقق سیرت و تاریخ ہونے کے ساتھ ساتھ قا درالکلام شاعر بھی تھے۔ آپ نے شاعری میں مولانا عظامیؒ اور جگر مرادآبادیؒ سے اصلاح لی۔ ذیل کی طویل نعت ۷۱ ؍اشعار پر مشتمل ہے جو نعتیہ ادب میں شاہکار کی حیثیت رکھتی ہے۔ مولانا ابوذر بخاری رحمتہ اللہ علیہ نے ان اشعار میں بعض احادیث کا مفہوم نہایت مہارت سے سمویا ہے۔ حضرت کے ایک رفیقِ فکر مولانا عبدالحق چوہان رحمتہ اللہ علیہ(سابق امیر مجلس احرار اسلام) نے ۲۱؍اشعار میں احادیث کی تخریج کر کے لطف دوبالا کر دیا ہے۔ بعض حواشی نامکمل تھے جنھیں مفتی نجم

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن

شاہ بلیغ الدین رحمۃ اللہ علیہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن قریش کے سردار کا کہنا تھا کہ ۔۔۔ اخلاق اچھے ہوں، آدمی ظلم نہ کرے اور غرور و تکبر سے بچا رہے تو یہ بہت بڑی بات ہے۔ کوئی کہتا ہے اس سردار نے ایک سو دس برس عمر پائی، کوئی کہتا ہے ۵۷۹ء میں ۸۲ برس کی عمر میں خانۂ کعبہ کے اس رکھوالے کا انتقال ہوا۔ اس وقت ابرہہ اشر م کے واقعہ کو کوئی آٹھ برس گزر گئے تھے۔ یہ سردار یثرب میں پیدا ہوا، سات آٹھ برس کی عمر تک وہیں رہا، پھر مکہ آیا۔ ہجرت کے بعد یثرب کی بستی مدینۃ النبی کہلانے لگی۔ اس سردار کی والدہ سلمیٰ بنو نجار کی تھیں اور آج جہاں مسجد

آنحضرت صلی اللہ وسلم کے وقت جزیرۃ العرب کی مذہبی حالت

ابومعاویہ واجد علی ہاشمی آنحضرت صلی اللہ وسلم کے وقت جزیرۃ العرب کی مذہبی حالت آغاز دعوتِ اسلام: حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دعوت اسلام کا آغاز فرمایا اس وقت تمام عرب آپ کا مخالف ہوگیا ایک طرف مشرک قبائل، دوسری طرف یہودی سرمایہ دار، تیسری طرف نصرانی موجود تھے۔ ہجرتِ مدینہ کے بعد: یہود کی چودھراہٹ ختم ہوگئی عبداللہ بن اُبی کی سرداری پر تینوں یہودی قبائل بنو نضیر، بنو قریظہ اور بنو قَینُقَاع جو کہ متفق ہوچکے تھے، ہجرت کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری سے اس کی سرداری کا منصوبہ ختم ہو کر رہ گیا، جس سے اس کے دل میں اسلام کی دشمنی پیدا ہوگئی۔ یہودی شروع ہی سے اسلام کے مخالف تھے اگرچہ عیسائی

سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فیصلہ۔۔۔ ہمار افیصلہ ہے

پروفیسر محمد حمزہ نعیم سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فیصلہ۔۔۔ ہمار افیصلہ ہے ’’اچھا ذرا ٹھہرو، میں ابھی فیصلہ کرتا ہوں‘‘ وہ گھر کے اندر تشریف لے گئے، چند لمحوں بعد گھر سے نکلے توان کے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی، آتے ہی مسلمانی کے دعوے دار کا سرقلم کردیا۔ وہ کہہ رہا تھا: ’’اے عمر! تم فیصلہ کرو‘‘ ابنِ خطاب نے کہا: ’’میرافیصلہ یہ ہے‘‘۔ ہوا یوں تھا کہ ایک یہودی اور ایک مسلمان کا آپس میں جھگڑا ہوگیا۔ یہودی کو اپنے حق ہونے کا یقین تھا، اس نے کہا چلو تمہارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) سے فیصلہ کروالیتے ہیں۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کے بیانات سن کر یہودی کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ وہاں تو نہ

کیا ابھی وقت نہیں آیا۔۔۔؟

ابوطلحہ عثمان کیا ابھی وقت نہیں آیا۔۔۔؟ کون سی خوبی ہے جو بحیثیت مجموعی مسلمان قوم میں آج موجود ہے۔ اپنے کو مسلمان کہتے ہیں، رشوت کھاتے ہیں، جھوٹ بولتے ہیں، وعدہ خلافی دھڑلّے سے کرتے ہیں، دوسروں کی جیب کاٹنے کے بیسیوں طریقے نہایت دلیری سے اختیار کر رکھے ہیں۔ڈاکے ڈالتے ہیں، کوئی ذراسی مزاحمت کرے تو گولی اس کے سینے میں اتار دیتے ہیں۔ راہزنی کرتے ہیں، مسافروں کی جیبیں خالی کروالیتے ہیں، مگر ہیں مسلمان۔ غریب اور متوسط آدمی سے سائیکل، موٹرسائیکل چھینتے ہیں اور کاریں چھینتے ہیں، پھر ان کو کہیں دور جا کر بیچ آتے ہیں یا چھینی گئی کاروں کے ذریعے ڈاکے ڈالتے اور قتلِ عام کرتے ہیں مگر ہیں مسلمان۔ وزیر مشیر بن کر قوم کو لوٹتے ہیں

علامہ اقبال، اکابر علماء حق اور قادیانیت

خادم ختم نبوت محمد سہیل باوا علامہ اقبال، اکابر علماء حق اور قادیانیت قادیانی ہردورمیں مرزاقایانی کی جھوٹی نبوت کی گاڑی کو چلانے کے لئے سا زشیں کرتے آئے ہیں، بس کوشش یہی کی کہ کسی طرح مرزاقادیانی کی متعفن لاش سے خوشبوآنے لگے۔جب قادیانی اپنی سرگرمیوں کورکتا ہوا دیکھتے ہیں تواس وقت قادیانیوں کے پاس ایک ہی حربہ رہ جاتاہے کہ اُن کے بول کوئی اور بولیں۔ بس موقعے کی تلاش اور تاڑ میں ہوتے ہیں کہ کوئی مسلم یاغیر مسلم، یاسادہ لوح مسلمان، یادین سے بیزارسرکردہ رہنما، یاپھر معروف و مشہور تاجر ،زرخریدصحافی ودانشورکسی طرح ان کے ہتھے چڑھ جائے تاکہ یہ لوگ قادیانیوں کی ہراعلیٰ سطح کے اجلاس اور فورم پر بھر پورنمائندگی کریں۔اکثریہ بھی دیکھنے میں آیاہے کہ اگر کوئی ایک

مجلس احرار اسلام ۔۔۔ شاہ جی کی زندہ تحریک

مولانا حافظ عبدالرشید ارشد رحمتہ اللہ علیہ قسط: ۱ مجلس احرار اسلام ۔۔۔ شاہ جی کی زندہ تحریک مولانا حافظ عبد الرشید ارشد رحمۃ اللہ علیہ معروف عالم دین، متعدد کتابوں کے مصنف اور علماء حق کی نشانی تھے۔ ’’بیس بڑے مسلمان‘‘ اور ’’ بیس مردانِ حق‘‘ ان کی مشہور تصانیف ہیں۔ مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ کے سچے عاشق تھے۔ ’’غبار خاطر‘‘ کو نہایت اعلیٰ طباعت کے ساتھ شائع کیا اور ’’الہلال‘‘ کی عکسی فائل پاکستان میں سب سے پہلے شائع کی۔ ماہنامہ الرشید لاہور کے مدیرومالک تھے۔ ان کے اداریے اور ’’واردات ومشاہدات‘‘ کے زیر عنوان یادداشتیں بڑی دلچسپ ہوتی تھیں۔ ’’الرشید‘‘ کے کئی عظیم الشان نمبر شائع کیے اور اسلاف سے محبت وارادت کا حق ادا کیا۔ ذیل کا مضمون ’’واردات

چار دن لاہور میں!

مفتی قاضی ذیشان آفتاب چار دن لاہور میں! چیچہ وطنی میں زیر تعمیر جدید مرکز احرار ’’مسجد ختم نبوت، رحمن سٹی ‘‘میں تعیناتی کی وجہ سے مجھے مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل جناب عبد اللطیف خالد چیمہ کے پاس بیٹھنے اُٹھنے اور دفتر میں لکھنے پڑھنے کا موقع مسلسل ملتا رہتا ہے لیکن ان کے ساتھ سفر کی سعادت کم کم ملتی ہے۔ ۵؍ دسمبر ہفتہ کو مجھے ان کے ساتھ سفر کی رفاقت حاصل ہوئی، صبح ۷ بجے کے بعد میں ان کی معیت میں چیچہ وطنی سے لاہورکے لیے عازم سفرہوا اور ۱۱بجے سے پہلے ہم دفتر احرار نیو مسلم ٹاؤن پہنچ گئے ، جہاں چنا ب نگر میں۱۲؍ ربیع الاوّل (۲۴؍ دسمبر)کو منعقد ہونے والی سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس

مسافران آخرت

مسافران آخرت حضرت مولانا محمد عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ : ممتاز عالمِ دین ، جمعیت علماءِ اسلام کے سرپرست اور جامعہ قادریہ بھکر کے بانی مہتمم حضرت مولانا محمد عبداللہ ۲۸؍ صفر ۱۴۳۷ھ /۱۱؍ دسمبر ۲۰۱۵ء بروز جمعۃ المبارک انتقال فرما گئے۔ ۱۶؍ دسمبر کو ان کی نماز جنازہ حضرت مولانا خواجہ خلیل احمد دامت برکاتہم نے پڑھائی۔ علماء، صلحاء، حفاظ، مدارس کے اساتذہ وطلباء، سیاسی وسماجی رہنماؤں اور تمام حلقوں سے تعلق رکھنے والوں نے ہزاروں کی تعداد میں جنازہ میں شرکت کی۔ یہ بھکر کی تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ تھا۔ مولانا محمد عبد اللہ ۱۹۳۵ء میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی دینی تعلیم حضرت مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ (خلیفہ مجاز حضرت مولانا احمد خان، نور اللہ مرقدہٗ، خانقاہ سراجیہ)

نقیب

گزشتہ شمارے

2016 January

قافلۂ احرار اور تحفظ ختمِ نبوّت

ظہورِ قدسی صلی اللہ علیہ وسلم

مسلم ممالک کا فوجی اتحاد

وزیراعظم نواز شریف کا کھٹ راگ اور لبرل ازم کا الاپ حقائق کی روشنی میں

دینی مدارس کی قدرومنزلت

اللہ کے غضب کو دعوت دینے والے

روہنگیا مسلمان او ر الحاقِ پاکستان

عاشقِ ختمِ نبوّت عابد ہاشمی، غیر انسانی سلوک کا نشانہ

نعت

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا بچپن

آنحضرت صلی اللہ وسلم کے وقت جزیرۃ العرب کی مذہبی حالت

سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فیصلہ۔۔۔ ہمار افیصلہ ہے

کیا ابھی وقت نہیں آیا۔۔۔؟

علامہ اقبال، اکابر علماء حق اور قادیانیت

مجلس احرار اسلام ۔۔۔ شاہ جی کی زندہ تحریک

چار دن لاہور میں!

مسافران آخرت