ختم نبوت ترمیمی بل اور عدالتی فیصلہ
عبداللطیف خالد چیمہ گزشتہ برس انتخابی اصلاحات بل کی تیاری کی آڑ میں امیدواروں کے لیے عقیدۂ ختم نبوت پر غیر متزلزل یقین و ایمان والے حصے کو حذف کرنے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 4؍ جولائی 2018ء بدھ کو 172 صفحات پر مشتمل جو تاریخی فیصلہ سنایا اس کو تحریکِ ختم نبوت کی تاریخ میں ہمیشہ یادرکھا جائے گا، اس فیصلے کے مطابق ختم نبوت کے خلاف ترمیم میں تحریک انصاف کے شفقت محمود، (ن) لیگ کی انوشہ رحمن کو بالخصوص اس کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے جبکہ اس کے دیگر کردار بھی موجود ہیں اس خبر (فیصلے) کا خلاصہ پیش ِخدمت ہے۔ ’’اسلام آباد (وقائع نگار‘آئی این پی‘ نوائے وقت نیوز) اسلام آباد
احرار کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس اور فیصلے
مجلس احرارا سلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا ایک اجلاس 30؍ جون ہفتہ کو دارِ بنی ہاشم ملتان میں قائد احرار حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ العالی اور مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں منعقد ہوا ،جس میں ملکی عام انتخابات میں جماعتی پالیسی کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کے علاوہ یہ فیصلے بھی کیے گئے کہ اگست میں امیر شریعت کانفرنسز اور 7؍ ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت (یوم قرار داد اقلیت)پورے جوش وخروش سے منا یا جائے گا۔ 6؍ ستمبر کو مجلس کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس مرکزی دفتر لاہور میں ہوگا۔جبکہ 7؍ ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت کا مرکزی اجتماع بھی دفتر لاہورمیں ہی ہوگا۔ اجلاس میں یہ بھی طے
ختم نبوت حلف نامہ تبدیلی کیس:اصل مجرم کون؟
غلام نبی مدنی 4جولائی 2018ء بروز بدھ اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ختم نبوت حلف نامہ تبدیلی کیس کا تفصیلی تاریخ ساز فیصلہ جاری کیا۔ جب کہ اس سے پہلے 9جولائی 2018ء کو جسٹس صدیقی نے مختصر فیصلہ دیا تھا۔چار مختلف پٹیشنز پر اس تفصیلی فیصلے میں ختم نبوت حلف نامے اور قادیانیوں کی آئین پاکستان سے انحراف اور ریاست پاکستان کی غلفت اور تساہل کو اچھی طرح بیان کیا گیاہے ۔الیکشن ایکٹ 2017ء بل میں ختم نبوت حلف نامہ کے حوالے سے جو تبدیلی ہوئی، اس کیس کی سماعت تقریباً 10دن تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں جاری رہی۔ کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد عدالت عالیہ نے مختلف مکاتب فکر کے چار علماء کرام سمیت تین بڑے
داعشی جرائم کی تحقیقات اورمرزاطاہرکے دامادکاتقرر
علی ہلال مغربی قوتوں نے عالم اسلام کے اہم ممالک میں دہشت گرد تنظیموں کی آڑ میں اپنے قادیانی ایجنٹوں کو پھیلانا شروع کردیاہے ۔ اہم اسلامی ممالک میں دہشت گردتنظیموں کے جرائم کی تحقیقات کرنے کے بہانے سے مغربی ممالک میں رہنے والے قادیانی پروفیشلز کو کئی اہم اورحساس ذمہ داریاں سونپے جانے کاانکشاف ہواہے ۔اس سلسلے میں نمایاں واقعہ قادیانی گروہ کے چوتھے’’ خلیفہ‘‘ مرزاطاہر احمد کے داما د کو اَقوام متحدہ کی جانب سے عراق میں دہشت گردتنظیم داعش کے جرائم کی تحقیقاتی کمیشن کا سربراہ بنانے کا فیصلہ ہے ۔عالمی ادارے کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے رواں سال عراق میں داعش کی بربادی سے متعلق معلومات وشواہد جمع کرنے کے لئے تشکیل دیے جانے والے کمیشن پرکریم احمد خان نامی
جامعہ الازہر پرقبضے کیلئے قادیانی یہودی گٹھ جوڑ ناکام
علی ہلال قاہرہ میں واقع دنیا کی سب سے بڑی اسلامی درسگاہ جامعہ الازہر پرقادیانی مسلط کرنے کی یہودی سازش بے نقاب ہوکر ناکامی سے دوچار ہوگئی ہے ۔ نوسو برس قدیم اسلامی جامعہ پراثرانداز ہونے کے لئے یہودی اداروں نے بھاری سرمایہ لگاکر فکری انحراف اورگمراہی کو فروغ دینے کے لئے خطرناک پلان بنایا ہے، جس کے لئے یہودی ریاست اسرائیل نے اپنے لٹھ برداراوروفادارگروپ قادیانیوں کی خدمات لی ہیں ۔ جامعہ الازہر کی پریذیڈنسی نے بروقت اقدام کرکے اسلامی دنیا کی مؤقر علمی درسگاہ کو قادیانیت پھیلانے کے لئے بطورمنبر اِستعمال کرنے کی سعی کو خاک میں ملادیا ہے۔جامعہ الازہر کے ڈائریکٹربورڈنے گزشتہ ہفتے ایک ایسے لیکچرار کو تدریس سے روک دیا جو بین المذاہب تعلیم کی آڑمیں قادیانیت کی تبلیغ کرنے میں
لندن :قادیانی مرکزکے نائب امام کی مرزائیت سے توبہ
علی ہلال عرب دنیا میں قادیانی ٹولے کو غیرمعمولی دھچکا لگ گیا ۔ قادیانیت لندن کے مرکز بیت الفتوح میں مؤذن اور نائب امام کے عہدے پر فائز رہنے والے عکرمہ نجمی نے قادیانیت کو ہمیشہ کے لئے چھوڑکر دائرہ اسلام میں داخل ہونے کاباقاعدہ اعلان کیاہے ۔ عکرمہ نجمی نے اچانک اعلان نہیں کیا بلکہ وہ قادیانی سربراہ مرزامسرور کوایک طویل اورپُرمغز مذاکرہ میں لاجواب کرنے کے بعد مکڑی کے اس جالے سے نکل آئے ہیں، جس میں وہ برسوں پہلے پھنسے تھے ۔انہوں نے 12جولائی کو سوشل میڈیا پراپنے تائب ہونے کاعربی زبان میں اعلان جاری کیا ۔14جولائی کو انگریزی ،16کواُردواور افریقی زبانوں میں قادیانیت چھوڑنے اورقادیانی ٹولے سے باقاعدہ برأت کے اظہار کااعلان کیا ہے ۔ عکرمہ نجمی لندن مرکز کے عبادت
ڈاکٹرمحمدآصف کا قادیانیت سے اسلام تک کا سفر
احمد خلیل جازم (چوتھی اورآخری قسط) مرزاغلام احمد قادیانی کی کتب پڑھ کر میری رائے تبدیل ہونا شروع ہوچکی تھی، اسی دوران ناظم مال کے طورپر میری ذمہ داری شروع ہوچکی تھی، اس دوران مجھے معلوم ہوا کہ ہر قادیانی اپنی کمائی سے ایک مخصوص حصہ چندہ دینے کا پابند ہوتاہے،جماعت اتنے چندے لیتی ہے کہ وہ چندے کم اور پھندے زیادہ دکھائی دیتے ہیں۔مجھے احساس ہونا شروع ہوگیا کہ یہ اس تمام عمل میں صرف مرزاقادیانی کا نام استعمال کرکے لوگوں کو گمراہ کیا جارہاہے ، کیوں کہ قادیانی جماعت میں ہر قادیانی اپنی آمدنی کا ریکارڈپیش کرتا ہے۔ہرسال وہ آمدنی اپ ڈیٹ ہوتی ہے کہ کس کی آمدنی میں کتنا اضافہ ہواہے،اس بات پر مجھے حیرت ہوتی تھی کہ جماعت احمدیہ دنیا میں
اخبارالاحرار
انتخابات میں صحیح العقیدہ اُمیدواروں کی حمایت کا فیصلہ 6ستمبر کمجلس شوریٰ کا اجلاس ‘7ستمبریوم ختم نبوت منایا جائیگا لاہور (یکم جولائی) مجلس احرار اسلام پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ موجودہ انتخابی نظام ناقص ترین ہونے کے باوجود متحدہ مجلس عمل کے صحیح العقیدہ، صحیح الفکر، اسلام اور وطن سے محبت رکھنے والے انتخابی امید واروں کی حمایت کرے گی۔ تاکہ وطن عزیز کی باگ ڈور ایسے ہاتھوں میں آئے جو پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بناسکیں۔ یہ فیصلہ مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے ایک اجلاس میں کیا گیا جو قائد احرارحضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ‘اور سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں دارِ بنی ہاشم ملتان میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مجلس احرار اسلام کے سیکرٹری
قادیانی دنیا
قادیانیوں کا عام انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان چناب نگر ( غدیر احمد بھٹی کی رپورٹ ) قادیانی جماعت کے ناظر امورعامہ سلیم الدین نے میڈیا میں اشتہارات کے ذریعے کہا ہے کہ25 جولائی کے عام انتخابات کے لیے انتخابی قوانین کے تحت احمدی رائے دہندگان کی الگ فہرست مرتب کی گئی ہے۔ اس وقت رائے دہندگان کی ایک فہرست میں مسلمان، ہندو، مسیحی، پارسی، سکھ اور دیگر مذاہب کے افراد کے نام شامل ہیں جبکہ صرف احمدیوں کے لئے الگ ووٹر لسٹ بنائی گئی ہے اور اس پر قادیانی مرد/ خواتین تحریر کیا گیا ہے ۔محض مذہب کی تفریق کی بنا پر امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے الگ فہرست کا اجراء احمدی پاکستانی شہریوں کو انتخابات سے الگ اور ووٹ کے حق سے