تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

شہداء ختم نبوت 1953 ء

عبداللطیف خالدچیمہ پاکستان بن گیا تو یہ وطن عزیز عالمی قوتوں کو پوری طرح کھٹکنے لگا،غیر وں نے اپنے مہروں کے ذریعے رخنے ڈالنے شروع کر دئیے اور قادیانی ٹولہ اپنی حکومت کے خواب دیکھنے لگا،مرزا بشیر الدین آنجہانی نے کہاکہ بلوچستان کو احمدی سٹیٹ بنانا ہے،اس نے 1952 ء کو قادیانیوں کا سال قرار دیا اور وزیر خارجہ موسیو ظفر اﷲ خاں نے بیرونی ممالک سفارت خانوں کو قادیانی تبلیغ کے اڈوں کے طور پر استعمال کرنا شروع کردیا ،مجلس احرار اسلام جو انتخابی سیاست سے دستبردار ہو چکی تھی نے قادیانی ریشہ دوانیوں پر پوری نظر رکھی ، قاضی احسان احمد شجاع آبادی رحمتہ اﷲ علیہ نے نواب زادہ لیاقت علی خان کو صورتحال سے آگاہ کیا، پھر ان کو راستے سے ہٹا

قادیانیت کی ترویج کے لیے ڈاکٹر عبدالسلام ایوارڈ کی سفارش

وجیہ احمد صدیقی اسلام آباد۔پاکستان میں قادیانی سائنسدان کی امیج بلڈنگ کے لیے سیکولر ماہر تعلیم پرویز ہود بھائی نے ایک غیر ملکی کتب فروش ادارے سے آنجہانی ڈاکٹر عبدالسلام کے نام پر ایک ایوارڈ کی منظوری حاصل کر لی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایک عالمی اشاعتی ادارے Noble & Barnes نے صرف اُن پاکستانی مصفنفین کے لیے ڈاکٹر عبد السلام ایوارڈ کا اعلان کیا ہے جو تصوراتی فکشن لکھیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ایوارڈ کے لئے محض 500 ڈالر کی رقم کا اعلان کیا گیا ہے، جو پاکستانی 52ہزار روپے کے مساوی ہے، حالانکہ ڈاکٹر عبد السلام کا کبھی بھی اُردو ادب سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے نظریاتی طبعیات میں نوبل انعام حاصل کیا تھا، جب کہ اُن کے

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد وَالے پیجز‘ اکاؤنٹس دوبارہ متحرک

ناصر عباسی وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی جانب سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے کو سوشل میڈیا پر گستاخیوں کا اِرتکاب کرنے والے بلاگرز کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات سے روکے جانے کے بعد سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد ڈالنے والوں کی تعداد میں خطرنا ک حد تک اضافہ ہوگیا ہے ، اور گستاخانہ مواد وَالے پیجز اور اَکاؤنٹس دوبارہ متحرک ہو گئے ہیں ۔ ایف آئی اے کو درخواستیں ملنے کے باوجود اِدارے کے اعلیٰ حکام گستاخانہ مواد ڈالنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کرنے سے گریزاں ہیں۔ جس سے اسلام، قرآن پاک اور شعائرِ اسلام کا کھلے عام مذاق اڑانے والوں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے، ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل

تحریک ختم نبوت (1953)کے اسیروں کی رُوح پروریادیں

مولانا مجاہدالحسینی مدظلہٗ برصغیر پاک وہند میں اگرچہ بڑی بڑی تحریکیں اُٹھی ہیں، اُن کی ہمہ گیری اور مقبولیت بھی مسلّمہ ہے، مگر جو وُسعت اور ہمہ گیری تحریک تحفظ ختمِ نبوّت ۱۹۵۳ء کو ملی ہے۔ وہ کسی بھی دوسری تحریک کو حاصل نہیں ہوسکی۔ اس تحریک میں صرف کسی ایک مسلک اور عقیدے یا کسی خاص جماعت سے وابستہ افراد نے حصہ نہیں لیا تھا، بلکہ حسبِ استطاعت ہر فرزندِ اسلام اور جاں نثارِ ختمِ نبوت ورسالت، ہر مسلک وعقیدہ کے مسلمان اور ہر مسلم جماعت کے افراد نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ اِس تحریک میں مجلسِ احرارِ اسلام داعی ومیزبان جماعت کی حیثیت سے شامل تھی۔ پیران طریقت اور مشایخِ عظام بھی شریک تھے اور سیاسی جماعتوں کے دینی ذہن وعقیدہ

احرار

سیف اللہ خالد مجلس احرار اسلام کی اپنے مقصد کے ساتھ کمٹمنٹ اورکامیابی کی اتنی ہی دلیل کافی ہے کہ ہندوستانی تل ابیب قصبہ قادیان کے مجاوروں کے اذہان وقلوب پر آج بھی یہ درویشوں کا گروہ چھایا ہوا ہے ،یہی سبب ہے کہ آج کا قادیانیت زدہ لبرل ازم اس جماعت سے خدا واسطے کا بیر رکھنا اپنا عقیدہ سمجھتا ہے اور اسی باعث علمی بد دیانتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحریک پاکستان کے ایام میں مجلس کے کردار پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے ۔حقیقت یہ ہے کہ مجلس احرار اسلام، مسلمانانِ برصغیر کے مجاہدانہ ماضی کا ایک شاندار اِستعارہ اور اُن کی غیرتِ دینی کا ایک جاندار اِظہار ہی نہیں ،بلکہ آج کے دنوں میں اہل پاکستان کے لئے، ختم نبوت کے دشمنوں

سانحۂ دوالمیال:بلدیہ تلہ گنگ کا ایک مستحسن قدم

ڈاکٹرعمرفاروق احرار سیاست کو ایک طرف رکھیں اوربلدیہ کے اچھے فیصلے کو دِل کھول کر،خوب داددیں۔سب سے مقدّم دین ہوتاہے۔صرف اورصرف سیاست تو دُنیا داروں کا کھیل ہے۔ہاں اگر اِس میں دین کی ماتحتی قبول کرلی جائے تو سیاست بھی عبادت بن جاتی ہے۔گزشتہ دنوں بلدیہ تلہ گنگ کا ماہانہ اجلاس ہوا۔جس میں برادرعزیززاہداعوان وائس چیئرمین بلدیہ نے دیگر قراردادوں کے علاوہ حسب ذیل قراردادپیش کرکے، سچی بات ہے کہ ختم نبوت کے پروانوں کے دل جیت لیے اور اپنا شمارمجاہدینِ ختم نبوت کی فہرست میں کرالیاہے۔قراردادسانحۂ دُوالمیال کے حوالے سے تھی۔اخباری رپورٹ کے مطابق’’میونسپل کمیٹی تلہ گنگ کے ماہانہ اجلاس میں12ربیع الاول کو ہونے والے سانحۂ دُوالمیال ضلع چکوال کے مسلمان متاثرین سے اظہارِیک جہتی کرتے ہوئے ایک متفقہ قراردادمیں حکومت پنجاب سے مطالبہ

اخبارالاحرار

ٹرمپ پالیسیاں دنیاکیلئے تباہ کن ہیں:سیدعطاء المہیمن بخاری (لاہور،03؍فروری)مجلس احرارا سلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ،نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ،قاری محمد یوسف احرار ، میاں محمد اویس اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر اجتماعات ِ جمعتہ المبارک سے خطاب اور اپنے بیانات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلام مخالف اور مسلم کُش پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح امریکی صدر خود اپنے لیے مشکلات میں اضافہ کررہے ہیں ،قائد احرارسید عطاء المہیمن بخاری نے حافظ محمد سعید اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری ، نظر بندی اور پابندیوں پر شدید تنقید کی اور کہاکہ ایسے اقدامات سے امریکہ ،انڈیا اور عالم کفر کو خوش کرنے کی کوشش ہو رہی

اخبارختم نبوت

تحفظ ناموس رسالت کانفرنس کے اعلامیہ‘ مطالبات کی تائید (ملتان،02؍فروری) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے آل پارٹیز تحفظ ناموس رسالت (صلی اﷲ علیہ وسلم)کانفرنس اسلام آبادکے جملہ مطالبات اور اِعلامیے کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے،ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اے پی سی کے مطالبات کے مندرجات اسلامیان پاکستان کے ایمان و عقیدے کی ترجمانی کرتے ہیں،اس لیے حکومت ایک ماہ کی ڈیڈ لائن کے اندر اندر تحفظ ناموس رسالت قانون کے خلاف سر گرمیوں کو بند کرے اور 295 ۔سی کے تحفظ کا دوٹوک اعلان کرے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں آخر کار خود انہیں لے ڈوبیں گی،ٹرمپ کی مسلم کش پالیسیوں

قادیانی دنیا

چناب نگرکے دوقادیانیوں کی حساس ادارے سے رہائی (چناب نگر07؍فروری) چناب نگر میں ایک حساس ادارے نے جن چارقادیانیوں کو چھاپہ مارکر حراست میں لیاتھا۔ان میں سے دوقادیانیوں کو رہا کردیاگیاہے۔(Rabwah Times) میاں چنوں میں تین قادیانی ماں بیٹیوں نے اسلام قبول کرلیا میاں چنوں(نامہ نگار) تین خواتین مسماۃ منیر خان زوجہ جمیل احمد فیصل آباد اور ان کی دو بیٹیوں نے جن میں مہرین بی بی ،عروج بی بی دختر ان جمیل احمد نے معرفت ندا فاطمہ ایڈووکیٹ، مفتی محمد رفیق شاہ جمالی خطیب مر کزی جامع مسجد نشتر روڈ کے دست حق پر قادیانیت سے توبہ کر کے اسلام قبول کر لیا ہے ، خواتین نے کہاکہ جو تحفظ او رسکون مذہب اسلام میں ہے ۔وہ اطمینان اور سکون کسی اور مذہب میں

احرار نیوز

گزشتہ شمارے

2017 March

شہداء ختم نبوت 1953 ء

قادیانیت کی ترویج کے لیے ڈاکٹر عبدالسلام ایوارڈ کی سفارش

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد وَالے پیجز‘ اکاؤنٹس دوبارہ متحرک

تحریک ختم نبوت (1953)کے اسیروں کی رُوح پروریادیں

احرار

سانحۂ دوالمیال:بلدیہ تلہ گنگ کا ایک مستحسن قدم

اخبارالاحرار

اخبارختم نبوت

قادیانی دنیا