تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

اخبار الاحرار

ملتان (29 دسمبر 2018) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا ہے کہ اﷲ کی عبادت، رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی اطاعت اور مخلوق کی خدمت مجلس احرار اسلام کا نصب العین ہے

ملکی سیاست میں بد عنوانی اور جھوٹ کا فروغ تشویشناک ہے۔ دینی قوتوں کو کچلنا مغربی ایجنڈا ہے۔ عالمی قوتیں پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہی ہیں۔ حکمران قوم کے صبر کا مزید امتحان نہ لیں۔ قائد احرار ، داربنی ہاشم میں مجلس احرارِ اسلام کے 89 ویں یوم تاسیس کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ قائد احرار نے قومی پرچم اور مجلس احرار کا پرچم لہراتے ہوئے کہا کہ مجلس احرارِ اسلام نے انگریز سامراج سے آزادی کی جنگ لڑی اور بے پناہ قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام عقیدۂ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے اپنی پر امن جدو جہد جاری رکھے گی۔
مجلس احرارِ اسلام کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قادیانیوں سمیت تمام غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینا ہمارا فطری و دینی حق ہے۔ مجلس احرارِ اسلام امن کی داعی جماعت ہے۔ جھوٹ بدعنوانی، بد دیانتی اور آئین سے انحراف ملک کی ترقی و استحکام کے راستے کی رکاوٹ ہیں۔ اسلام، امن کا دین ہے۔ جب تک مخلوق میں خالق کا نظام نہیں چلایا جائے گا، امن قائم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ملکی آئین اور حلف کی پاسداری کریں۔ قادیانیوں کی آئین سے متصادم سرگرمیوں کو روکا جائے۔ مذہبی آزادی کے حوالے سے پاکستان کے خلاف امریکی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ اور قادیانیت نوازی ہے۔ مجلس احرار اسے مسترد کرتی ہے۔ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلام کی دعوت انسانیت کی سب سے بڑی خدمت ہے۔ پاکستان کو اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے قائم کیا گیا۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت آئین میں موجود اسلامی دفعات پر عمل درآمد کروائے۔ پاکستان کو اسلام کے لیے بنایا گیا اور اسلام عالم پر غلبہ کے لیے آیا ہے جبکہ یہاں پر اسلام کو آئین میں بند کردیا گیا ہے۔
سید عطاء اﷲ ثالث نے کہا کہ مجلس احرار اسلام حکومت الہیہ کے قیام کے لیے معرض وجود میں آئی اور ہمیشہ تمام مسالک کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے ناموس رسالت، تحفظ ناموس ازواج واصحاب رسول علیہم الرضوان کے لیے اپنی جدوجہد کو جاری رکھا۔ اجتماع سے سید عطاء المنان بخاری، صوفی نذیر احمد، شیخ حسین اختر لدھیانوی، شیخ نیاز احمد، مولانا محمد اکمل، سعید احمد، حافظ اشرف علی، عدنان ملک اور فرحان حقانی نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ لاہور میں تقریب سے میاں محمد اویس، محمد قاسم چیمہ، چیچہ وطنی میں عبد اللطیف خالد چیمہ، چناب نگر میں مولانا محمد مغیرہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں حافظ محمد اسماعیل، جتوئی میں ڈاکٹر عبد الرؤف، ڈاکٹر ریاض احمد، ماہڑہ مظفر گڑھ میں حافظ محمد عمران منڈھیرا، گجرات میں حافظ محمد ضیاء اﷲ ہاشمی، کراچی میں مفتی عطاء الرحمن قریشی، بھائی شفیع الرحمن احرار نے تقاریب سے خطاب کیا۔
ملتان (یکم جنوری 2019) مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے وزارتِ داخلہ کی طرف سے اسرائیلی شہریوں کو پاکستان آنے کی اجازت کی شدید مذمت کی ہے

۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی وضاحت مضحکہ خیز ہے کہ وزارت داخلہ نے غلطی سے اسرائیل کا نام ان سات ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے جنہیں امیگریشن قواعد وضوابط کی پابندی کرتے ہوئے پاکستان آنے کی اجازت دی گئی۔ سید کفیل بخاری نے سوال کیا کہ کیا امیگریشن قواعد وضوابط بھی غلطی سے بنائے گئے
انہوں نے کہا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ ریاست مدینہ کے نام پر یہودیوں کی ریاست کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔ پہلے قومی اسمبلی میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے قرار داد لائی گئی اور اب اسرائیلیوں کو پاکستان آنے کی اجازت دینے کا ڈھونگ رچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نشان دہی کے باوجود ابھی تک اسرائیل کا نام فہرست سے خارج نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں ختم نبوت کے نام پر قادیانیوں کو سپورٹ کیا جارہا ہے اور ریاست مدینہ کے نام پر یہودیوں کو پاکستان لایا جارہا ہے۔ حکمران آئین پاکستان کی پاسداری اور حلف سے وفاداری کریں۔ آئین اور حلف سے انحراف تباہی کا پیش خیمہ ہے۔
لاہور(4جنوری)مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری اورسیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاہے کہ منکرین ختم نبوت کے فتنے کے دینی تعاقب کے ساتھ ساتھ سیاسی تعاقب کی بھی اشد ضرورت ہے

، عقیدۂ ختم نبوت قرآن وحدیث اور اجماع امت سے ثابت ہے اس عقیدے کے تحفظ کے لیے حضرات صحابہ کرام رضی اﷲ عنہم سے لے کر دورِ حاضر تک شہادتوں کی تاریخ رقم ہے اور یہ تاریخ خونِ شہیداں سے لکھی گئی ہے ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد بلال کچاجیل روڈ لاہور ،سید محمد کفیل بخاری نے جامع مسجد عمر فاروق رحمن پورہ سیالکوٹ ،مولاناتنویر الحسن نے جامع مسجد ختم نبوت چندرائے روڈ لاہور،قاری محمد قاسم بلوچ نے جامع مسجد قطب احاطہ مول چند لاہور اور مولانا محمد سرفراز معاویہ نے جامع مسجد اشرف علی ہجویری لاہورمیں’’پیغام ختم نبوت ‘‘کے سلسلہ میں خطبات جمعۃ المبارک سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیوں کی تاریخ اسلام اور ملک وملت کے خلاف ریشہ دوانیوں سے بھری پڑی ہے ۔انہوں نے کہاکہ موجودہ دورِحکومت میں بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے خطرناک کام ہورہاہے اوراس حوالے سے قادیانی لابی اورملک دشمن عناصر زیادہ سرگرم ہیں۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہاکہ عالمی استعماراپنے گماشتوں کے ذریعے وطن عزیز پاکستان میں عدم استحکام کو آگے بڑھا رہاہے جبکہ پاکستانی سیاستدان اورحکمران سیاسی انتہاپسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ سید محمدکفیل بخاری نے کہاکہ سرمایہ پرستوں اورجاگیرداروں نے حکمرانوں اور سیاستدانوں کے روپ میں ملک کوجی بھر کے لوٹا انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے نفاذکے بغیر کسی طرح بھی ترقی نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ آئین کی اسلامی دفعات کو پس پشت ڈالنے کے لیے درپردہ سازشیں ہورہی ہیں جن کو طشت ازبام کر نا محب وطن حلقو ں کی ذمہ داری بنتی ہے ۔علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام کے مرکزی میڈیا سیل کی تربیتی ورکشاپ ہفتہ اور اتوار کو مرکزی دفتر نیومسلم ٹاؤن لاہور میں منعقد ہورہی ہے جبکہ سید محمد کفیل بخاری اتوار کو بعد نماز مغرب مرکزی دفتر میں درس قرآن پاک کی ماہانہ نشست سے خطاب کریں گے ۔
لاہور(6جنوری)مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری اور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے

۔دینی ذہن رکھنے والے افراد جدید صحافتی اسلوب کو سیکھیں اور لابنگ کے نِت نئے راستے تلاش کریں وہ دو روزہ احرار میڈیا ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے ۔اس ورکشاپ کی میزبانی محمد قاسم چیمہ نے کی۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ اسلام کے آفاقی پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا استعمال سیکھنا طلبا اور نوجوانون کے لیے ضروری ہو گیا ہے۔ خطابت بھی میڈیا میں بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔عبداللطیف خالدچیمہ نے اپنے خطاب میں شرکاء کو تلقین کی کہ وہ عالم کفرکی نت نئی چالوں کو سمجھنے کے لیے میڈیا اور لابنگ کے ذریعے دنیا کے اشکالات کو دور کرنے کا اہتمام کریں اور قادیانی فتنے کی سرکوبی کے لیے کمر بستہ ہو جائیں ۔محمد قاسم چیمہ نے کہا کہ مجلس احرار اسلام کا میڈیا سیل پوری طرح متحرک ہو چکا ہے اور ہم عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ اور قادیانی ریشہ دوانیوں کے توڑ کے لیے سرگرم ہیں ۔میڈیا ورکشاپ کا اختتام عبداللطیف خالد چیمہ کی دعا سے ہوا۔شرکاء اجلاس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے متحرک ہو جائیں گے ۔
لاہور(7جنوری)مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہاہے کہ انتقامی وسیاسی محاذآرائی نے صورت حال کو پہلے سے بھی زیادہ ابتر کردیاہے،

لاہورکے چار روزہ دورے سے چیچہ وطنی واپسی پر مرکزی دفتر سے جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ سیاسی عد م برداشت نے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کررکھاہے ،انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کی جغرافیائی اورنظریاتی سرحدوں کے دفاع کے لیے ضروری ہے کہ دستور پاکستان کی بالادستی کو تسلیم بھی کیاجائے اور لاگوبھی !انہوں نے کہاکہ احتساب سب کا یکساں ہونا چاہیے اور احتساب سے انتقام کی بو نہیں آنی چاہیے ۔علاوہ ازیں مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے چونیاں میں مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت الہٰیہ کے قیام سے ہی مملکت خداداد پاکستان مسائل کی دلدل سے نکل سکتا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کیاکہ موجودہ حکمران عقیدۂ ختم نبوت کے منکرین کو نوازرہے ہیں جبکہ قادیانی ملک وملت کے خلاف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہیں ،مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے بتایاہے کہ تحریک ختم نبوت 1953ء کے دس ہزار شہداء کی یاد میں مارچ میں ملک بھر میں ’’شہداء ختم نبوت کانفرنسز ‘‘کا انعقاد کیاجائے گا ،جبکہ لاہور میں 3۔ مارچ کو’’ ختم نبوت کا نفرنس‘‘ ہوگی جس میں مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ رہنما شرکت وخطاب کریں گے۔
لاہور(15جنوری)مجلس احراراسلام پاکستان کے امیرمرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ،نائب امراء پروفیسر خالد شبیر احمد،سید محمدکفیل بخاری ،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ ،ڈاکٹر عمرفاروق احرار ،میاں محمد اویس ، قاری محمد یوسف احرار ،مولانا تنویر الحسن احرار،ڈاکٹرمحمدآصف،حاجی محمد لطیف ، قاری محمد قاسم بلوچ اور دیگر نے پاکستان کی مشہور ومعروف دینی وعلمی شخصیت مولاناحمداﷲ کی وفات پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ مولاناکی وفات سے پاکستان ایک نامورشیخ القرآن وحدیث اور عالم باعمل سے محروم ہوگیاہے ان کی وفات سے پیداہونے

والاخلاکبھی پورانہیں ہوسکتا۔مولاناحمداﷲ نے دین اسلام کی تبلیغ اور نشرواشاعت میں اپنی ساری زندگی وقف کردی ان کی اس محنت کا ثمرہے کہ آج دنیاکے ہرملک میں ان کے شاگرد دین اسلام کاکام کررہے ہیں آپ اپنے اسلاف بالخصوص شیخ الحدیث مولانامحمد زکریاکاندھلویؒ کی جیتی جاگتی تصویر تھے انہوں نے دعاکی کہ اﷲ تعالی مرحوم کے درجات کو بلند اور لواحقین کو صبر جمیل عطافرمائے ۔
لاہور(18جنوری)مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس ،قاری محمد یوسف احرار اورقاری محمد قاسم بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ریاست مدنیہ کا خواب دکھانے والی حکومت نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام پر ظلم کے پہاڑگرادیئے ہیں،

عوام کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔کسی بھی ملک کی ترقی میں تعلیم اور صحت کا اہم کردار ہوتاہے کیونکہ تعلیم اور صحت کے شعبے کو نظر اندازکرکے ترقی کی راہ پرگامزن نہیں ہواجاسکتا۔حکومت غریب مکاؤ پالیسیاں اپنا رہی ہے۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرے ، وزارت صحت کی نااہلی اور ملی بھگت سے چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث ادویات بے پناہ مہنگی ہونے کے باعث پہلے ہی مریضوں کی پہنچ سے دور تھیں، رہی سہی کسر موجودہ حکومت نے اضافہ کرکے نکال دی ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈرگ قوانین پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث دواساز کمپنیاں قیمتوں میں غیر اعلانیہ اضافہ کر رہی ہے جو ڈرگ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ سے غریب علاج سے محروم ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں غریب کو ڈسپرین کی ایک گولی نہیں ملتی جبکہ اقتدار کے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے جاگیر دار اور سرمایہ دار غریب قوم کے پیسے سے بیرون ملک جاکر علاج کرواتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت سرکاری خزانے سے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کرے اور ان جاگیرداروں کو بھی ملک کے ہسپتالوں میں علاج کرانے کا پابند بنایاجائے ۔
لاہور (19جنوری) مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے کہا ہے کہ قرآن میں اﷲ تعالیٰ نے انسانوں کو الگ الگ ناموں سے خطاب کیا ہے اور آج کی تاریخ تک جو چیزیں دریافت ہوئی ہیں یاہو رہی ہیں وہ سب کی سب 1400 سال پہلے اﷲ تعالیٰ نے قرآن میں نازل فرما دی ہیں اور قیامت تک کے لیے آنے والی کوئی ایجاد ایسی نہیں ہو سکتی جو اﷲ کی تخلیق کو چیلینج کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ آج وقت تبدیل ہوا ہے، انسانی فکر تبدیل ہوئی ہے اور نت نئی فکر کے پیدا ہونے سے انسان نے اپنے اسلاف اور اپنے نبی پاک ﷺ کی تعلیمات سے دوری اختیار کر لی ہے جس کے نتیجہ میں ملکوں کے زوال کے بعد مسلمانوں کے علمی، فکری دور کا بھی زوال شروع ہو گیا لہٰذا قرآن و حدیث کی تعلیمات کو زندہ رکھنے اور عام کرنے کی ضرورت ہے اور دنیا جانتی ہے کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کا انقلاب ذہنی، فکری، علمی اور عملی انقلاب ہے، اور ہر دور میں اس انقلاب سے عالم کو تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پسماندگی ہمارے لئے عذاب بن چکی ہے اورآج ضرورت ہے کہ ہم قرآن و احادیث کو پڑھیں ، سمجھیں اور عملی زندگی میں اس کو اتار کر اپنی دین و دنیا کو سنوار لیں انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم قلم کی طاقت پہچان کو گئے تو دنیا کے ہر معرکہ کو جیتنے میں کوئی شک نہیں۔انہوں نے کہا کہ آج محنت ونیک نیتی کے بغیر کامیابی کا کوئی تصور نہیں ہے، آج مسلمان ہر شعبہ میں پسماندہ ہیں، جس کی وجہ وسائل کی کمی اور تعلیمی میدان میں پیچھے رہ جانا ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم تعلیم و تعلم کے شغف کو اپنا شعار بنا لیں تو ہم ضرور کامیاب ہوسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے ایوان احرار نیومسلم ٹاؤن لاہور میں کارکنوں اورمختلف وفودسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
لاہور(20جنوری)مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید عطاء المہیمن بخاری ،نائب امیر سید محمد کفیل بخاری ا ور سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے سانحہ ساہیوال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی مقابلے کے نام پر معصوم جانوں کے قاتلوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور قوم کو حقیقت حال سے آگاہ کیاجائے

۔اپنے ردعمل میں انہوں نے کہاکہ کسی حکومتی وسرکاری ادارے کے اہلکارکو دہشت گر دی کے نام پر قتل وغارت گری کے لائسنس نہ جاری کیے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر اس واقعہ میں غیرجانبدارانہ تحقیقات سامنے نہ آئیں تواذہان میں شدید ردعمل پیداہوگا اور اس کی ذمہ داری براہ راست حکومت پر عائد ہوگی ۔
کراچی(14جنوری)مجلس احراراسلام سندھ کے امیرمفتی عطاء الرحمن قریشی ،شفیع الرحمن احرار ،قاری علی شیر قادری اور عبدالغفورمظفرگڑھی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہاہے کہ حکمرانوں کی جانب سے قادیانی نواز اقدامات سے امت مسلمہ اشتعال اور اضطراب کی کیفیت میں مبتلاہے ۔قادیانیوں کی بڑھتی ہوئیں ارتدادی سرگرمیاں اور دیدہ دلیری سے تعلیمی ماحول کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خراب کیاجارہاہے انہوں نے کراچی کے گرلز کالج نارتھ الیون آئی میں قادیانیت کا پرچارکرنے والی لیکچررکو تدریسی عمل سے ہٹاکر سیکرٹری کالجز کے پاس رپورٹ کرنے کے اقدام کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاکہ

تعلیمی اداروں میں قادیانی اثرونفوس ختم کرنے کے اقدامات کیے جائیں تاکہ اس قسم کے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوسکیں سرکاری اداروں میں قادیانیت کے کفریہ عقائد کی تبلیغ سے مسلمان طلبا میں شدیداشتعال پیداہوگیاہے انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت قادیانیت نوازی ترک کرکے اس واقعہ کے اصل ذمہ داران کے خلاف عملی کاروائی کرتے ہوئے ان کوکیفرکردارتک پہنچائے اور قادیانیوں کو قادیانیت ایکٹ پر عمل کرنے کا پابند بنائے ۔
کراچی (20جنوری)مجلس احرارا سلام سندھ کے امیر مفتی عطاء الرحمن قریشی ، مولانا شفیع الرحمن احرار ،قاری علی شیرقادری اورعبدالغفورمظفرگڑھی نے ہل پارک کراچی میں پچاس سال سے قائم مسجد کو شہید کرنے پراپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو ریاست مدینہ بنانے کی دعویدار حکومت کے دور میں مسجدوں کو شہید کیا جانا ناقابل قبول ہے

۔ بدقسمتی سے حکومت نے ملک میں شراب خانے کھولنا آسان اور مساجد کی تعمیرکو مشکل بنا دیا ہے۔ قدیم مسجد شہید کرنے کے ذمہ داروں کیخلاف مقدمہ درج کرکے انہیں کوڑے مارے جانے چاہئیں۔ اور انہی کے خرچے پر اسی جگہ دوبارہ مسجد تعمیر کی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جائز جگہ پر قائم مسجد قانونی اور شرعی طور پر ناجائز نہیں۔ مسجد کو کفار تو مسمار کرسکتے ہیں، مسلمانوں سے ایسی توقع نہیں کی جاسکتی۔ مسلمان حکومتوں اور مملکتوں میں ایسی کوئی نظیر ہی نہیں۔ ہندوستان میں بابری مسجد کو شہید کیا گیا تو اس کی سمجھ آتی ہے کہ وہ مشرکین تھے۔ اس اقدام کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ کہ میئر کراچی دین دشمنی پر اتر آئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مساجد کو تجاوزات کا نام دیکر ڈھانا شعائر اسلام کی توہین ہے۔ ہل پارک کی راہ نما مسجد کو شہید کرکے وہاں فحاشی کا اڈہ قائم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میئر کراچی تجاوزات کے خاتمے کے عدالتی حکم سے تجاوز کررہے ہیں۔ کسی کو بھی منبر و محراب کی حرمت پامال نہیں کرنے دیں گے۔ دینی مدارس و مساجد امن و سلامتی کے مراکز ہیں۔۔انہوں نے کہاکہ تجاوزات کے نام مسجد یں منہدم کرنا اسلام دشمن رویہ ہے۔ ایسے اقدامات سے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکایا جارہا ہے۔ انتظامیہ فوری طور پر معافی مانگ کر دوبارہ وہیں مسجد تعمیر کرے۔علاوہ ازیں انہوں نے سانحہ ساہیوال کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تبدیلی سرکار کی حکومت نے ملک میں جنگل کا قانون نافذکردیاہے پولیس کو اس میں کھلی چھٹی دے دی گئی ہے وہ جسے چاہیے دہشت گرد قراردے کر گولیوں سے بھون دے اس حکومت کو ان معصوم جانوں کا حساب دینا ہوگا انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کرکے مجرموں کو نشان عبرت بنایاجائے ۔
آل پاکستان دوروزہ احرارمیڈیا ورکشاپ
ذرائع ابلاغ کی ضرورت ،اہمیت وافادیت سے کسی کوانکار نہیں ہر زمانہ میں اس کی اہمیت وافادیت اور اس کی ضرورت مسلّم رہی ہے اورموجودہ دور میں تو اس کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ چکی ہے ذرائع ابلاغ ایک ایسی چیز ہے جس کی ترقی نے دوریوں کو سمیٹ کر رکھ دیا ہے۔ علم و خبر کی ترسیل میں آسانیاں پیدا ہوگئی ہیں۔ افکار و آرا کی ترویج اور ابلاغ کے لئے دائرہ عمل وسیع تر ہو گیا ہے۔ صاحبان علم و ہنر کے تعارف اور اثر پذیری میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ اسی ذریعہ ابلاغ کو انگریزی میں ”میڈیا” کہا جاتا ہے۔ آج کے دور میں یہ میڈیا کی ترقی ہی ہے کہ دوریاں سمٹی ہوئی معلوم ہوتی ہیں، دنیا کے کسی خطہ میں کوئی واقعہ رونما ہوتا نہیں کہ اگلے لمحے اس کی خبر ہم تک پہنچ چکی ہوتی ہے۔گزشتہ دنوں قائدین احرار کے مشورے سے شعبہ دعوت وارشاد کے ناظم محمد آصف نے محمد قاسم چیمہ کی میزبانی میں ایوان احرار نیومسلم ٹاؤن لاہور میں دفترکی بالائی منزل پر لائبریری میں دو روزہ احرار میڈیاورکشاپ کا اہتمام کیاجس کاباقاعدہ آغاز5جنوری صبح 10بجے کلام پاک کی تلاوت سے ہوا اس کی ابتدائی نشست سے مجلس احراراسلام پنجاب کے ناظم اعلیٰ مولاناتنویرالحسن احرار نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج کے برق رفتار عہد میں میڈیا کی اہمیت کو کسی بھی صورت میں نظرانداز نہیں کیاجاسکتااسلام ایک جامع کامل واکمل دین اور دستور حیات بن کر آیا ہے اس لیے اس میں میڈیا کے حوالے سے بھی ضابطہ وقانون موجود ہے،اسلام میں میڈیا کی کتنی اہمیت ہے اور ان ذرائع ابلاغ کو انسانی زندگی میں کتنا بڑا اور اہم مقام حاصل ہے، اس کا اندازہ کرنے کے لیے ہمیں قرآن پاک کا مطالعہ اوراس میں غور کرنا چاہیے قرآن نے اسلام کے داعیانہ پہلو کوواضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ: ” تم میں سے ایک جماعت ایسی ہونی چاہئے جو بھلائی کی طرف بلائے ،تم بہترین امت ہو جو لوگوں کی بھلائی کے لئے پیدا کی گئی ہے، تم نیک باتوں کا حکم کرتے ہو اور برائی سے روکتے ہو۔ اور نصیحت کرتے رہیں یقینا یہ نصیحت ایمان والوں کو نفع دے گی اوراپنے رب کی راہ کی طرف بلائیں میں اسلام کے جس آفاقی پیغام کے ابلاغ وترسیل کا امت مسلمہ کو حکم دیا گیا ہے، کیا اس کی وسیع اور عالمی پیمانے پردعوت اور اشاعت، سائنس وٹیکنالوجی کے اس دور میں ذرائع ابلاغ کے سہارے کے بغیر ممکن ہے؟ ہرگز ممکن نہیں ۔
اسلامی نظریۂ ابلاغ کسی انسانی فکر کا اختراع یا محض عقلی بنیادوں پر انسانوں کا تیار کردہ نہیں ہے؛ بلکہ وہ قرآ ن وحدیث سے ماخوذ ہے۔ انسان کی فطری آزادی سے لے کر ذرائعِ ابلاغ کی آزادی تک کا سارا نظام عمل ان ہی اسلامی احکامات و ہدایات پر مبنی ہے۔اسلامی نظریۂ ابلاغ میں جہاں ذرائع ابلاغ کو اظہار رائے کی آزادی دی گئی ہے، وہاں اس کو بہت سی اخلاقی شرائط اورسماجی و معاشرتی قوانین کا پابند بھی بنایا گیا ہے تا کہ دیگراسلامی نظریات کی طرح یہاں بھی توازن و اعتدال برقرار رہے۔اسلامی نظریۂ ابلاغ میں نہ مقتدرانہ نظریۂ ابلاغ کی طرح انسانوں کی آزادی کو مکمل طور پر سلب کیا گیا ہے اور نہ ہی اتنی کھلی چھٹی دی گئی ہے کہ شتربے مہار آزادی میں دوسرے انسانوں کی آزادی پر انگشت نمائی کی جائے اور ان کی پرائیویسی میں بھی مداخلت کی جائے۔ اگر اظہار رائے کی آزادی کی آڑ میں ذرائع ابلاغ کے اس سر کش گھوڑے کو بے لگام چھوڑ دیا جائے، تو یہ ایمانیات کے ساتھ انسانوں کی اخلاقیات کو بھی پیروں تلے روند کر رکھ سکتا ہے۔
اس ورکشاپ کے میزبان محمد قاسم چیمہ نے اس ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کے اس دور میں الیکشن بھی میڈیاکے ذریعے جیتے جائیں گے سوشل میڈیاپر لوگوں کے لائکس اورکمنٹس کو فالو کرکے اپنی پارٹیوں کے منشور مرتب کیے جائیں گے انہوں نے کہاکہ دور حاضر میں ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے باعث ہونے والی معاشرتی تبدیلیوں نے میڈیا کی اہمیت کوچارچاند لگا دیئے ہیں۔ معاشرے کے ہر طبقے کے لیے ضروری ہو چکا ہے کہ وہ اپنے پیغام اور نظریات سے آگاہی اور ان کے فروغ کے لیے ذرائع ابلاغ کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لائے۔ یہ حقیقت ہے کہ آج کے دور میں صرف وہی اقوام اور نظریات عالمی منظر نامے پر حاوی نظر آتی ہیں جو میڈیا کے میدان میں بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔ میڈیا میں کم سرگرمی کا مظاہرہ کرنے والے دینی، سیاسی، سماجی غرض ہر قسم کے طبقات کی مقبولیت میں کمی آئی۔ میڈیا بھی ایک ٹیکنالوجی کی مانند ہے کہ جسے استعمال کرنے سے پہلے اس کی بنیادی باتوں کا علم ہونا ضروری ہے۔میڈیا کے بہتر استعمال کے لیے ماہرین سے رائے طلب کی جائے کہ جو عام لوگوں کو میڈیا کا بہتر طریقے سے استعمال سیکھائیں۔ مثالوں اور حقائق کے ذریعے پروپیگنڈے سے بچنے کا ہنر عام کیا جائے۔ اسی طرح مدارس کے معلمین کے لیے ورکشاپ (workshop)اور سیمینار (seminar)کا اہتمام کیا جانا چاہیے کہ جہاں انہیں ذرائع ابلاغ کے چیلنج سے آگاہ کیا جائے۔ جی ہاں ہمیں اپنا معاشرہ بچانے کے لیے یہ سب کرنا ہوگا! مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ میڈیاکی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئی ہے ۔دینی ذہن رکھنے والے افراد جدید صحافتی اسلوب کو سیکھیں اور لابنگ کے نِت نئے راستے تلاش کریں ۔ اسلام کے آفاقی پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کا استعمال سیکھنا طلبا اور نوجوانوں کے لیے بے حد ضروری ہو گیا ہے ۔ہر نبی اپنے دور کے خطیب تھے اورخطابت کے ذریعے امت تک اپنا پیغام پہنچایا اس لیے خطابت کو بھی میڈیا میں بڑی اہمیت حاصل ہے ۔عبداللطیف خالدچیمہ نے اپنے خطاب میں شرکاء کو تلقین کی کہ وہ عالم کفرکی نت نئی چالوں کو سمجھنے کے لیے میڈیا اور لابنگ کے ذریعے دنیا کے اشکالات کو دور کرنے کا اہتمام کریں اور قادیانی فتنے کی سرکوبی کے لیے کمر بستہ ہو جائیں ۔سوشل میڈیا کی اہمیت اپنی جگہ لیکن کتاب اوراخبار کی اہمیت برقرار ہے میڈیا پر جو کچھ چلتاہے وہ کتاب اوراخبار کامرہون منت ہے الیکٹرونک میڈیا پر جو گفتگو ہوتی ہے وہ موضوع اخبار ات سے ہی اخذکیے جاتے ہیں اس لیے اپنے علم کی ترویج کے لیے کتاب سے دوستی لگائیں اور اخبارات کا مطالعہ کریں محمد قاسم چیمہ کی زیرنگرانی مجلس احرار اسلام کا میڈیا سیل پوری طرح متحرک ہو چکا ہے اور ہم عقیدۂ ختم نبوت کا تحفظ اور قادیانی ریشہ دوانیوں کے توڑ کے لیے سرگرم ہیں ۔اس موقع پرشرکاء اجلاس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے متحرک ہو جائیں گے ۔میڈیا ورکشاپ کا اختتام 6جنوری اتوارکو دوپہر12بجے عبداللطیف خالد چیمہ کی دعا کے ساتھ ہوا۔
مجلس احرار اسلام جنوبی پنجاب کے ذمہ داران کا تیسرا سالانہ دوروزہ تربیتی اجتماع
ملتان (25 جنوری) مجلس احرار اسلام جنوبی پنجاب کے ذمہ داران کا تیسرا سالانہ دوروزہ تربیتی اجتماع 24 جنوری جمعرات کی صبح سے شروع ہوکر گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد قائد احرار مولانا سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ کے دعائیہ کلمات اوردعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ قائد احرار سید عطاء المہیمن بخاری نے کہا کہ وطن عزیز کی سلامتی اور بقا اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے مجلس احرار اسلام حکومت الہیہ کے قیام کے لیے اپنی پرامن آئینی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ دین کے کام اور دین والوں کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں اور دین دشمنوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ریاستی ادارے دہشت گردی کو ختم کرنے کی بجائے خود دہشت گردی پر اتر آئے ہیں۔ مجلس احرار اسلام کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ احرار پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہیں ہم ملک کے آئین اور اسلامی شناخت کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کا اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا قائد کے وژن کی مخالفت اور اس سے بغاوت ہے۔ مجلس احرار کے ناظم اعلی عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہمیں پہلے سے زیادہ منظم طریقے سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا دشمن عیار ہے ہمیں اس کی سازشوں سے باخبر رہنا ہوگا. انھوں نے کہا سوشل میڈیا عوام سے رابطے کا مؤثر ذریعہ ہے اس کا مثبت استعمال جماعتی عمل کو بہتر کرنے میں معاون ثابت ہوگا.مجلس احرار کے رہنما سید عطاء اﷲ ثالث بخاری نے کہا کہ ہمیں اتفاق واتحاد کے ساتھ اپنے تنظیمی سفر کو جاری رکھنا ہے اور جماعت کی ترقی کے لیے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرکے ختم نبوت کے پیغام کو گھر گھر عام کرنا ہے۔
اجتماع سے مجلس احرار ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل، مجلس احرار اسلام پنجاب کے ناظم مولانا تنویر الحسن، ناظم تبلیغ ڈاکٹر محمد آصف، مفتی صبیح الحسن ہمدانی، سید عطاء المنان بخاری نے بھی خطاب کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.