حمزہ عباسی اور قادیانیوں کی وکالت
سید محمد کفیل بخاری (نائب امیر مجلس احرار اسلام پاکستان)
(معروف اداکار حمزہ علی عباسی نے 14 جون 2016 کونجی ٹی وی آج نیوز کی رمضان ٹرانسمیشن کی میزبانی کرتے ہوئے شریک علما کرام سے سوال کیا کہ کیا ریاست کو حق پہنچتا ہے کہ وہ کہہ سکے کہ گروہوں میں مسلم اور کافر کی تفریق کرے ۔ اگر کوئی کہتا ہے کہ وہ حضور ﷺ کو آخری نبی نہیں مانتا تو اس بات پر علما کرام بات کریں گے کیونکہ یہ علمی بحث ہے سیاسی نہیں اور ریاست کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ اس کو غیر مسلم قرار دے ۔درج ذیل شذرہ اسی تناظر میں تحریرکیا گیا ہے۔)
پاکستان ، اسلامی ریاست ہے نہ کہ سیکولر ، اسلامی جمہوریہ پاکستان کا سرکاری مذھب اسلام ھے ، پاکستان میں مسلمانوں کی اکثریت ہے، جو لوگ اﷲ ، رسول ، قرآن ، حدیث اور سنت پر ایمان نہیں رکھتے ،انہیں کیا کہیں گے ، یقینا وہ مسلمان نہیں ،کافر ھیں ، قادیانی ، حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کو آخری نبی نہیں مانتے اور اپنے سوا پوری امت مسلمہ کو نہ صرف کافر کہتے ھیں بلکہ کنجریوں کی اولاد کہتے ھیں ، اب حمزہ عباسی بتلائیں کہ وہ کیا ھیں ؟
قادیانی ، مسلمانوں کو کافر قرار دے کر خود مسلمانوں سے الگ ہوئے ھیں ۔ اسلامی ریاست غیر مسلموں کو کافر ہی کہتی ہے ، مدینہ منورہ میں حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے پہلی اسلامی ریاست قائم کی تو اِسلامی ریاست نے مدینہ ، خیبر اور جزائر عرب کے یہودیوں اور مشرکوں کو غیر مسلم قرار دے کر اُن کے مذہبی اور شہری حقوق متعین کر کے انہیں ریاست کا ذمی قرار دیا تھا ۔
اگر ریاست کسی کو کافر نہیں کہہ سکتی تو پاکستان کے آئین میں غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کیوں طے کیے گئے ھیں،اور پاکستان کے خارش زدہ لبرل فاشسٹ اور سیکولر اِنتہا پسند غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا واویلا کیوں کر تے ھیں ۔
علماء کرام ، کسی کے عقائد کی بنیاد پر قرآن و سنت کی روشنی میں اس کی مذھبی حیثیت متعین کرتے ھیں ۔مرزا غلام قادیانی اور اس کی “ذریت البغایا “کو دعویٔ نبوت اور اِنکارِ عقیدۂ ختم نبوت کی بنیاد پر علماء حق نے پہلے دن ہی غیر مسلم قرار دے دیاتھا ، ریاست انہیں کافر نہ بھی کہتی تو بھی وہ کافر ہی تھے اور ھیں ،
امت مسلمہ نے علما کی قیادت میں قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قراردینے کاریاست سے مطالبہ کیااور 1974ء میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے طویل بحث اور قادیانی عقائد کا تفصیلی جائزہ لے کر متفقہ طور پر قادیا نیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا ، قادیانیوں کی آئینی ، شہری اور مذہبی حیثیت متعین کی اور ایک غیر مسلم اقلیت کے طور پر اُن کے حقوق بھی متعین کیے ۔
حمزہ عباسی کے منہ میں امریکی اور قادیانی زبان ہے،آخر وہ قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے پر کیوں مصر ہیں ،جبکہ قادیانی ، مسلمانوں کو کافر کہتے اور انہیں گالیاں دیتے ھیں ،۔
قادیانیوں کو قتل کرنے کی بات توکبھی بھی کسی نے نہیں کی ، علماء تو انہیں اسلام قبول کرنے کی دعوت دیتے ھیں اور پرامن آئینی ذرائع سے تبلیغ کر تے چلے آرہے ھیں ۔ طے شدہ متفقہ مسائل کو چھیڑاگیا تو ملک میں بد امنی ہوگی،یہ امریکی، برطانوی اور یورپی ایجنڈا ہے،طرفہ تماشا یہ ہے کہ وہ خود تو مسلمان نہیں ہوتے لیکن غیرمسلم قادیانیوں کو مسلمان قرار دلوانے کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈال رہے ھیں،آخر قادیانی ان کے کیا لگتے ھیں اور عالمِ کفر قادیانیوں سے کیوں محبت کرتاہے؟
حمزہ عباسی علامہ اقبال کے بارے میں کیا کہتے ھیں جنہوں نے کہا پنڈت نہرو کے نام اپنے ایک خط میں لکھاتھا کہ: ” قادیانی اسلام اور وطن دونوں کے غدار ھیں ، قادیانیت یہودیت کا چربہ ہے۔ ”
قادیانی اسلام قبول کر کے حضور خاتم النبیین محمد کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی غلامی میں آجائیں ، اس کے علاوہ مسلمان ہونے کا اور کوئی راستہ نہیں ، ورنہ ریاست انہیں غیر مسلموں میں ہی شمار کرے گی اور ایک اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کے جو حقوق ھیں وہ قادیانیوں کو بھی ریاست دے گی ۔ دنیا کی کوئی طاقت قادیانیوں کے بارے میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کی پارلیمنٹ کے طے شدہ متفقہ آئینی فیصلے کو تبدیل کر نے کی جرأت نہیں کر سکتی ، حمزہ عباسی اور اِس قماش کے گندے کیڑے سوائے غلاظت پھیلانے کے اور کچھ بھی نہیں کر سکتے ۔ دوسرے محلے سے بھونکنے والے کتوں کی بھونک سن کر عف عف کرنے والے شوقیہ بھونکے ، قادیانیوں کو کیا فائدہ دے سکتے ھیں؟قادیانی مذھب ان کمزور اور جھوٹی بیساکھیوں کے سہارے زندہ نہیں رہ سکتا۔
اسلام ہی زندہ دین ہے جو قیامت تک آنے والے ہر زمانے میں پوری قوت کے ساتھ کھڑا ہونے اور زندہ رہنے کی صلاحیت رکھتا ہے، تکمیل دین کے بعد اب ہر زمانہ حضور خاتم النبیین سیدنا محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے اور آپ ہی کی اتباع و اطاعت میں ھدایت ، امن اور سلامتی ہے ، دنیا کا ہر مذھب غیر محفوظ اور محرف ہے ، صرف اسلام ہی محفوظ اور غیر محرف و غیر متبدل ہے ، اﷲ تعالیٰ نے قرآن کی حفاظت کا ذمہ لیاہے اور قرآن محفوظ ہے ۔
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے آخری نبی و رسول کی حیثیت سے اسود عنسی اور مسیلمہ کذاب کو کافر و مرتد قرار دیا اور اسلامی ریاست نے حکم نبوی کی بنیاد پر ان ملعونوں کے خلاف جہاد کیا ، خلیفۂ بلا فصلِ رسول ،امیر المومنین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اﷲ عنہ کی امارت و قیادت میں اسلامی ریاست نے اُنہیں کفار و مرتدین اور ریاست کاباغی قرار دے کر ختم کیا ۔
اﷲ تعالی ، تمام قادیانیوں اور حمزہ عباسی جیسے شوقیہ سیکولر فاشسٹوں کو ھدایت عطا فرمائے اور حضور ختم المرسلین صل اﷲ علیہ وسلم کی ختم نبوت کی روشنی نصیب فرمائے،آمین۔