تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

قادیانی جماعت 48آف شور کمپنیوں کی مالک نکلی

سیف اللہ خالد
پانامہ پیپرز کے افشاء نے جہاں حکومتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہیں قادیانی جماعت میں بھی ہلچل دکھائی دے رہی ہے۔ جن کے نام نہاد خلیفہ ان کے خاندان اور دوستوں کے نام پر 48 آف شور کمپنیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ قادیانی جماعت کے ذرائع کے مطابق ’’خلیفہ‘‘ کے کاروبار پر کسی کو اعتراض نہیں، البتہ ان کمپنیوں میں چندے کی رقم ہڑپ کیے جانے کے انکشاف پر قادیانی جماعت کی صفوں میں بھی ہلچل محسوس کی جا رہی ہے اور خلیفہ کے حوالے سے سوالات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں کہ ایک شخص جس کا کوئی ذریعۂ روزگار نہیں اور جماعت کا سربراہ بننے سے پہلے وہ ایک امیر آدمی بھی نہیں تھا۔ اب اس کے پاس اتنی دولت کہاں سے آگئی کہ وہ دنیا کے امیر ترین لوگوں سے بھی زیادہ امیر دکھائی دے رہا ہے؟ ’’اوصاف‘‘ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق قادیانی جماعت میں موجودہ نام نہاد خلیفہ کے آنے کے بعد سے اب تک کئی ایک دھڑے بندیاں دکھائی دیتی ہیں، جن میں سے ان کے مخالفین کا ایک الزام مشترک ہے کہ یہ خلیفہ بدعنوان ہے اور وہ جماعت کے چندوں کی رقم میں خورد بُرد کا مرتکب ہے۔ مگر کسی کے پاس اس کا ثبوت نہیں تھا۔ اس حوالے سے پہلا الزام 2010ء میں سامنے آیا۔ جب کہا گیا کہ مرزا مسرور بڑی تعداد میں برطانیہ میں پراپرٹی خرید رہا ہے۔ اس کے لیے رقم کہاں سے آرہی ہے؟ دوسرے یہ کہ چندوں کی مد میں جو رقم غریب قادیانیوں سے حاصل کی جاتی ہے۔ اس کے عوض انہیں دی جانے والی سہولتوں میں مزید کمی دکھائی دے رہی تھی اور نام نہاد شاہی خاندان کو بھی شکایت تھی کہ ان کی ضروریات پوری نہیں ہوتیں۔ واضح رہے کہ مرزا قادیانی کے خاندان کو قادیانی جماعت میں شاہی خاندان کہا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ جماعت کے نظام کے تحت دنیا بھر میں جن ممالک سے چندے زیادہ وصول ہوتے ہیں، ان میں پاکستان، امریکہ، کینیڈا، جرمنی، برطانیہ شامل ہیں یہ رقم وہاں سے خیراتی رقم کے نام سے منتقل کی جاتی ہے۔ تاکہ اس پر ٹیکس بچایا جا سکے۔ اسے برطانیہ میں AMJ انٹرنیشنل کے نام سے منتقل کیا جاتا ہے۔ اس اکاؤنٹ سے صرف ایک ادارہ شرکۃ الاسلامیہ چلایا جا رہا تھا اور اس کی آمدن اور اخراجات سال کے آخر میں برابر ظاہر کردیئے جاتے تھے، مگر اب معلوم ہوا ہے کہ اسی اکاؤنٹ سے رقوم اِدھر اُدھر بھی منتقل کی جاتی تھیں اور انھیں گھما پھرا کر آف شور کمپنیوں میں چھپایا جاتا تھا۔
2010ء میں ہی ایک قادیانی عمارت کے لیے بھاری شرح سود پر قرض حاصل کیا گیا جو وقت کے ساتھ ساتھ غیر معمولی مقدار میں بڑھنا شروع ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ اس وقت یہ بحث شروع ہوئی تھی کہ قرض دینے والی کمپنی TJ holdingsکس کی ہے اور اس کے پس پردہ کیا کہانی ہے؟ اس وقت تو یہ کہانی سامنے نہیں آئی، لیکن اب بھانڈا پھوٹا ہے کہ یہ مرزا مسرور کی اپنی خاندانی کمپنی ہے جو جعلی نام پر کام کرتی ہے۔
’’اوصاف‘‘ کو ذرائع نے بتایا ہے کہ مرزا نے زیادہ تر کمپنیاں اپنے نام پر نہیں بنائیں، بلکہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کے نام پر مال اکٹھا کیا ہے، جن میں عبد الباقی ارشد کا نام بہت اہم ہے۔ اطلاعات کے مطابق عبد الرشید احمد کی عمر 81 برس ہے اور وہ مرزا مسرور کا ذاتی دوست ہے اور کم و بیش 23 چندہ چور کمپنیوں کا ڈائریکٹر بتایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قادیانی جماعت چندے کی رقم کے حوالے سے اس قدر حساس ہے کہ اس پر ٹیکس نہ دینے کا معاملہ اٹھانے پر چودھری احمد حسن کو قتل کرادیا گیا تھا، جس کی تحقیقات میں جماعت کی کئی ایک شخصیات کو تفتیش میں شریک ہونا پڑا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چندے کی لوٹ مار ہمیشہ سے ایسے ہی رہی ہے، لیکن مرزا نے ماضی کی روایت کے مطابق مل کر کھانے کے بجائے سب کچھ خود ہی کھانے کی پالیسی اختیار کی، جس پر احتجاج ہونا قدرتی بات تھی، دوسرے یہ کہ ماضی میں ایسا کوئی خلیفہ پکڑا نہیں گیا، مگر اب مرزا مسرور کی بدقسمتی کہ پانامہ پیپرز نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مرزا کی آف شور کمپنیاں صرف پانامہ میں ہی نہیں، بلکہ برٹش ورجن آئی لینڈ اور دیگر ٹیکس چوری کے حوالے سے بدنام جگہوں پر بھی ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ مرزا نے سابق قادیانی سربراہ مرزا طاہر کی بیوی کے نام پر آصفہ اور نصرت جہاں کے نام سے بھی کمپنیاں کھولی ہیں۔ لندن میں قادیانی جماعت کے ذریعہ نے مرزا مسرور کی مختلف فرنٹ مینز کے نام پر کمپنیوں کی تفصیل فراہم کی ہے اور کہا ہے کہ اس سلسلہ میں مزید کام کیا جا رہا ہے۔ یہ تعداد حتمی نہیں ہے مزید انکشافات کی توقع رکھنی چاہیے۔پانامہ پیپرز میں شامل قادیانی جماعت کی آف شور کمپنیاں اور اُن کے رہنماؤں کی فہرست کہ جن کی نشان دہی قادیانی ذرائع نے کی ہے:
نمبر شمار
/قادیانی رہنماؤں کے نام
-آف شور کمپنیوں کے نام
-کمپنی کے قیام کی تاریخ
1
)سید قاسم احمد، لاہور
-فضل انٹر پرائزز پاناما
9 جون 2000ء
2
3سید قمر سلیمان احمد،لاہور
/فضل انٹر پرائزز پاناما
9 جون 2000ء
3
)سید محمود احمد،لاہور
/فضل انٹر پرائزز پاناما
9 جون 2000ء
4
)مرزا سفیر احمد،لاہور
/فضل انٹر پرائزز پاناما
9 جون 2000ء
5
)شوکت جہاں احمد،لاہور
/فضل انٹر پرائزز پاناما
9 جون 2000ء
6
3مسعود احمد خالد، چناب نگر
3سند ہولڈنگز ایس اے پاناما
12جون 2000ء
7
)مرزا ظفر احمد، لاہور
3سند ہولڈنگز ایس اے پاناما
12جون 2000ء
8
/مرزا ثمر احمد، چناب نگر
3سند ہولڈنگز ایس اے پاناما
12جون 2000ء
9
-ماجد احمد خان،چناب نگر
NIUE
6جنوری2004ء
10
5سید خالداحمد شاہ، چناب نگر
#نورڈن انوسٹمنٹ NIUE
4مئی 2004ء
11
%امتل وحید،چناب نگر
‘زینڈو انو سٹمنٹ NIUR
12اکتوبر2000ء
12
)مرزا مظفر احمد،لاہور
)بلال انوسٹمنٹ پاناما
7جون2000ء
13
)شاہد احمد سعدی،لاہور
+بلال انوسٹمنٹ پاناما
7جون2000ء
14
=مرزا ناصر انعام احمد، چناب نگر
)بلال انوسٹمنٹ پاناما
7جون2000ء
15
-مرزا مسرور احمد، لاہور
+نصرت انوسٹمنٹ پاناما
16دسمبر1994ء
16
-سیدخالد احمد، چناب نگر
)نصرت انوسٹمنٹ پاناما
16دسمبر1994ء
17
+سید شعیب احمد،لاہو ر
+نصرت انوسٹمنٹ پاناما
16دسمبر1994ء
18
!حمید اﷲ، لاہور
+ٹی جے ہولڈنگز پاناما
25 اگست 1992ء
19
+منصور احمد خان ،لاہور
)ٹی جے ہولڈنگز پاناما
25 اگست 1992ء
20
/عالیہ بخش چوہدری، لاہور
+ٹی جے ہولڈنگز پاناما
25 اگست 1992ء
21
-مرزا مسرور احمد، لاہور
+الحماد ہولڈنگز پاناما
23مئی 1992ء
22
)سید قاسم احمد ،لاہور
-الحماد ہولڈنگز پاناما
23مئی 1992ء
23
+سید خالد احمد ، لاہور
-الحماد ہولڈنگز پاناما
23مئی 1992ء
24
+سید محمود احمد، لاہور
-قادر انٹر پرائززپاناما
22مئی1992ء
25
‘سید شعیب احمد،لاہور
1قادر انٹر پرائزز پاناما
22مئی1992ء
26
+میاں محمد اسلم ،لاہور
-اسلم کارپوریشن پاناما
2جون2000ء
27
#پروین اسلم، لاہور
+اسلم کارپوریشن پاناما
2جون2000ء
28
#ندیم اسلم، لاہو ر
+اسلم کارپوریشن پاناما
2جون2000ء
29
+محمد معین اسلم، لاہور
+اسلم کارپوریشن پاناما
2جون2000ء
30
+محمد علی اسلم ، لاہور
+اسلم کارپوریشن پاناما
2جون2000ء
31
;میاں ضیاء الدین طور، راولپنڈی
)کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
32
‘صوفیہ طور، راولپنڈی
+کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
33
!حسن احمد ،لاہور
)کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
34
#سجادہ جمیل، لاہور
+کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
35
#شریفہ حامد، لاہور
+کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
36
عبد الشکور اظہر
+کاسکا ہولڈنگز پاناما
8 نومبر1988ء
37
=میاں ضیاء الدین طور، راوالپنڈی
/ماہا انٹر نیشنل پاناما
23فروری1994ء
38
)صوفیہ طور، راوالپنڈی
/ماہا انٹر نیشنل پاناما
23فروری1994ء
39
عبد الشکور اظہر
/ماہا انٹر نیشنل پاناما
23فروری1994ء
40
5سید قمر سلیمان احمد، لاہور
)سلامت ہولڈنگز پاناما
16دسمبر1994ء
41
+سید محمود احمد، لاہور
+سلامت ہولڈنگز پاناما
16دسمبر1994ء
42
+سید شعیب احمد ، لاہور
+سلامت ہولڈنگز پاناما
16دسمبر1994ء
43
/سیدہ بشریٰ بیگم، لاہور
)سلامت ہولڈنگز پاناما
16دسمبر1994ء
44
-مرزا مسرور احمد، لاہور
)سمٹ پراپرٹیز پاناما
20دسمبر1994ء
45
7سید قمر سلیمان احمد، لاہور
‘سمٹ پراپرٹیز پاناما
20دسمبر1994ء
46
+سید قاسم احمد ، لاہور
)سمٹ پراپرٹیز پاناما
20دسمبر1994ء
47

‘لامبر ڈانویسٹ لمیٹڈ

48

!جفاہ انٹر پرائزز

S(روزنامہ ’’اوِصاف‘‘،اسلام آباد۔15؍مئی2015ء)

 

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.