محمد سلمان قریشی
ہیں دِل کی دھڑکن وہ فاطمہؓ کے تو نورِ چشمِ علیؓ حسنؓ ہیں
چمن نبیؐ نے لگایا تھا جو اسی چمن کی کلی حسنؓ ہیں
خطابت ایسی کہ لفظ و معنی کے جھرنے دِل میں اترتے جائیں
جلا جو بخشے دِل و نظر کو وہ ایسی اک روشنی حسنؓ ہیں
اٹھا کے کندھوں پہ ابن زہراءؓ کو بولے صدیق ؓ یہ علیؓ سے
نہیں شباہت میں آپ جیسے مگر شبیہِ نبیؐ حسنؓ ہیں
بنا ہے سید یہ میرا بیٹا صلح کرائے گا مسلمیں میں
لسانِ آقاؐ سے دنیا والو! جنھیں بشارت ملی حسنؓ ہیں
معاویہؓ سے مصالحت میں ذرا بھی تاخیر تم نہ کرنا
یہ بات حضرت علیؓ نے جن سے بوقتِ رحلت کہی حسنؓ ہیں
نفاق سے اور مقاتلت سے بچا کے امت جنھوں نے یارو!
جنابِ حضرت معاویہؓ کو خلافت اپنی جو دی حسنؓ ہیں
کیوں اجلے دامن سے جل رہا ہے معاویہؓ کے، بتا تُو شیطاں!
معاویہؓ سے ہجومِ خلقت میں جن کی بیعت ہوئی حسنؓ ہیں
صحابہؓ آپس میں رحم دِل ہیں مگر اے سلمان! یہ بھی سچ ہے
کتابِ امن اور آشتی کا وہ ایک بابِ جلی حسنؓ ہیں