’’میں سر سے پاؤں تک سیاسی آدمی ہوں۔ میری یہ دِلی آرزو ہے کہ مسلمان رہوں اور اسلام پر قائم رہ کر مروں۔ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں اسلام کا فرزند ہوں۔‘‘
_____________________(۱۴؍ جون ۱۹۳۱ء، بٹالہ)
استبداد کی چکی کا دستہ
گورے کے ہاتھ میں ہو یا کالے کے ہاتھ میں
چکی وہی رہتی ہے …… اور
میں اس چکی کو توڑ دینا چاہتا ہوں
_____________________(جلسۂ عام سے خطاب، ۱۹۳۰ء موچی دروازہ لاہور)
میں حکومت سے کہتا ہوں کہ:
وہ مفلسی وبیروزگاری کے مسئلے کو حل کرے
جو حکومتیں
اس مسئلے کو حل نہیں کرتیں…… تو
یہ مسئلہ اُن حکومتوں کو حل کر دیتا ہے
_____________________(جلسۂ عام سے خطاب، ۱۹۳۰ء موچی دروازہ لاہور)