لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان اورتحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام، مبلغین اور ائمہ مساجد نے اپنے اپنے خطبات جمعۃالمبارک اور بیانات میں کہا ہے کہ دین کی بقاء عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ میں مضمر ہے کیونکہ عقیدہ ختم نبوت میں ذرہ برابر تشکیک کفر و ارتداد کی طرف لے جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیت کا تعاقب ہر حال میں جاری رہے گا، قانون نافذ کرنے والے ادارے قادیانیوں کو قانون کے دائرہ میں لانے پر عمل درآمد شروع کردیتے تو قادیانیت وطن عزیز میں دم توڑ جاتی۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سیکرٹری جنرل مولانا محمد مغیرہ، سیدعطاء المنان بخاری، مولانا تنویر الحسن احرار، مولانا محمد اکمل، قاری محمد قاسم بلوچ، قاری ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ، مولانا صفوان یوسف اور دیگر احرار رہنماؤں اور مبلغین نے مجلس احرار کی تحاریک سے نوجوان نسل کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان اپنے اسلاف کی قربانیوں سے سبق حاصل کریں اور دینی تحاریک کا مطالعہ کریں کیونکہ جو قوم اپنے اسلاف کو بھول جاتی ہے وہ آگے نہیں بڑھ سکتی۔مبلغین احرار نے مجلس احرار اسلام کے 93ویں یوم تاسیس احرار کے حوالے سے اکابرین احرار کی دینی و ملی اور تحریکی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے مشترکہ پیغام میں کہا کہ ہماری آخری منزل اور ہدف حکومت الٰہیہ کا قیام ہے عقیدہ ختم نبوت کے لیے جان لڑادینا فطرت احرار ہے، وطن کی محبت جناب رسول اللہﷺ کی سنت ہے، حضرات صحابہ کرامؓ و اہلبیت عظامؓ اور امہات المؤمنین کے دینی و قانونی منصب کا تحفظ کرنا ہمارا وطیرہ ہے۔ ان عظیم مقاصد کے لیے آج سے 93سال قبل تحریک خلافت کی بظاہر ناکامی کے بعد امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری، چودھری افضل حق، شیخ حسام الدین، مولانا مظہر علی اظہر، مولاناداؤد غزنوی اور دیگر اکابر نے راوی کے کنارے لاہورمیں جس حریت پسند جماعت کی بنیاد رکھی تھی ہم اس کے رضا کار ہیں ہم آج کے دن عہد کرتے ہیں کہ جن مقاصد کے لیے یہ جماعت بنائی گئی ان مقاصد کے لیے جد وجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اعلاء کلمۃ الحق اور برطانوی سامراج کے ہندوستان کے انخلاء کے لیے اکابر احرار اور سرفروشان احرار نے جو مجاہدہ کاٹا ہم ان کی نقل میں اپنی جد وجہد کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور منزل پر پہنچ کر ہی دم لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آخری سانس تک قرآن سنت کی روشنی میں امت کے اجماعی عقائد کا تحفظ کرتے رہیں گے۔