لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا محمدمغیرہ نے کہاہے کہ مغربی ممالک اورقادیانی سوشل میڈیا پر توہین رسالت کو فروغ دے رہے ہیں۔وہ گزشتہ روزاسلام آبادمیں لیگل کمیشن بلاسفیمی آن پاکستان کے زیراہتمام آل پارٹیزکانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔مولانا محمدمغیرہ نے کہاکہ پاکستان کا قانون تمام انبیاء کرام،صحابہ کرامؓ، اہل بیت عظامؓ، تمام مقدس شخصیات اور شعائر ِ اسلام کے تحفظ کی ذمہ داری لیتاہے، تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ295 سی انہی مقدس شخصیات اور شعائر اسلام کے تحفظ ہی کے لیے منظورکی گئی ہے۔ جبکہ سوشل میڈیا کے لیے سائبر کرائم کا قانون موجود ہے، اس کے باوجود سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا پر توہین اور گستاخی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مقدس شخصیات کی گستاخی کے مرتکبین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے کہاکہ یہ امر افسوسناک ہے کہ قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادار ے قانون کی عمل داری کو یقینی نہیں بنارہے، جس کی وجہ سے سوشل اور پرنٹ میڈیا پر گستاخانہ مواد کی روک تھام نہیں ہوپارہی۔ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کے قوانین ہمارے ایمان کی بنیاد ہیں،لیکن سوشل میڈیا ہو، برقی ذرائع ابلاغ ہوں، یا اخبارات ہر جگہ ناموس رسالت ﷺ کے متعلق گستاخان رسول کا بدبخت طبقہ اور نام نہاد لبرل اور سیکولر عناصرطرح طرح کی بولی بولنے اور اوچھے ہتھکنڈے بروئے کار لانے میں مصروف ہیں، لیکن تاحال ایسے گستاخوں کے خلاف کوئی موثر قدم نہیں اٹھایاجارہا اور نہ سوشل میڈیا پر کسی قسم کی قدغن لگائی جارہی ہے۔الٹا لادین طبقات کی جانب سے مسلسل اہل ایمان کے جذبات کو مجروح کیا جار ہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان کے لیے اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور اصحاب و ازواج رسولﷺ سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں ہے۔اس لیے ناموس رسالتﷺ کا مسئلہ خالص دینی معاملہ ہے، دیگر تمام معاملات چاہے سیاسی ہو ں یا معاشرتی، وہ ثانوی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم توہین رسالت کو عالمی دہشت گردی سمجھتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ سوشل اور پرنٹ میڈیا کو قانونی اصول و ضوابط کا پابند کیا جائے،قانون کی عمل داری کو یقینی بنایا جائے اور گستاخی کے مرتکبین کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرارواقعی سزا دی جائے۔