لاہور(پ ر) متحدہ علماء کونسل پاکستان اورتحریک انسداد سودپاکستان کے قائدین مولانا عبدالرؤف ملک، مولانا زاہد الراشدی، سردار محمد خان لغاری، عبداللطیف خالد چیمہ، مولانا عبدالغفار روپڑی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، ڈاکٹر حافظ محمد سلیم اور دیگر رہنماؤں کی اپیل پر گزشتہ روز ملک کے طول و عرض میں ”یوم انسدادسود“ تزک واحتشام کے ساتھ منایاگیا۔جماعت اسلامی، تنظیم اسلامی، جمعیت علماء اسلام، پاکستان شریعت کونسل، مجلس احرار اسلام پاکستان، جمعیت علماء پاکستان، جماعت اہلحدیث اور دیگر جماعتوں کے دینی رہنماؤں علماء کرام، خطباء عظام اور دیگر حضرات نے مختلف مقامات پر خطبات جمعۃ المبارک اور اپنے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ سود جیسے استحصالی نظام نے پوری دنیا کی معیشت کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ بانیئ پاکستان محمد علی جناح مرحوم نے پاکستان بننے کے بعد کراچی میں اسٹیٹ بنک کے افتتاح کے موقع پر ملک میں اسلامی معیشت کے نفاذ کا اعلان کیا لیکن آج تک حکمران یہودی و سودی معیشت پر انحصار کر کے مفلوک الحال عوام کا استحصال کر رہے ہیں جو اللہ اور اللہ کے رسولﷺ سے کھلی جنگ بھی ہے اس جنگ کو مکمل طور پر ختم کئے بغیر ہم ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتے،اسلامی معیشت ہی میں ترقی کا رازمضمر ہے۔ تحریک انسداد سود پاکستان کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی نے گوجرانولہ، مولانا عبدالرؤف ملک، سردار محمد خان لغاری، عبداللطیف خالدچیمہ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا عبدالغفار روپڑی، مولانا عبدالرؤف فاروقی، ڈاکٹرحافظ محمدسلیم عثمانی، قاری محمد قاسم بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے لاہور میں خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کہا کہ 75سال سے قوم کو سود کے نام پر حرام کھلایا جار ہاہے، جن بنکوں نے سپریم کورٹ سے اپنی اپیلیں واپس لی ہیں ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں یہ دو بنک اسٹیٹ بنک آف پاکستان اور نیشنل بنک آف پاکستان ہیں جب کہ باقی چودہ اپیلیں دیگر بنکوں اور مالیاتی اداروں کی طرف سے ہیں جو واپس نہیں لی گئیں۔ اگر باقی اپیلوں کو واپس نہ لیا گیا یا کوئی دھوکہ دیا گیا تو ہم انتہائی اقدام پر مجبور ہوں گے اور ان بنکوں کے صدر دفاتر کے سامنے احتجاجی مظاہرے کریں گے۔مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ سود کا خاتمہ اسلامی غیرت کا تقاضا تو ہے ہی لیکن آئینی اور دستوری تقاضا بھی ہے۔ جو پورا ہو گاتو ملک میں برکات کا نزول ہو گا۔ سردار محمد خان لغاری نے کہاکہ 32 سالوں سے حکومت اور حکومتی ادارے سود کو ختم کرنے کی بجائے جاری رکھ کر سرمایہ پرستانہ نظام کے تسلسل کو قائم رکھے ہوئے ہیں جو صریحاً ظلم ہے۔ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاکہ ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کا آغاز سود ختم کر کے ہی ہو سکتا ہے اور یہ 1973ء کے آئین کے تناظر میں بھی ضروری ہے۔ سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ سود کی لعنت سے جان چھڑانے کے لیے رائے عامہ کو منطم اور بیدار کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد ختم نبوت چندارئے روڈ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کے مقتدر حلقے اور سرمایہ دار سود کے ذریعے متوسط اور غریب عوام کے حقوق سلب کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں عبداللطیف خالد چیمہ نے بتایا کہ انسداد سود کے حوالے سے آئندہ دنوں میں اس تحریک کو مزید منظم کیا جائے گا اور جملہ آئینی تقاضے پورے کے لیے ہوم ورک کیا جارہا ہے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک بھر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق یوم انسداد سود بھرپور انداز میں منایا گیا ہے اور لوگوں نے برملا سود سے نفرت کا اظہار بھی کیا ہے،مختلف مکاتب فکر کے علماء نے خطبات جمعۃ المبارک میں سود ختم کرنے کے لیے عوام کی تائید میں سخت قرار دادیں پیش کی ہیں۔