لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی نائب امیر سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا ہے کہ ملک کے دفاعی معاملات پر انتقامی سیاست دونوں اطراف سے ہورہی ہے جو کسی طور پر بھی قرین قیاس نہیں۔ احرار کے زونل آفس چیچہ وطنی میں ممتاز احرار رہنماء حاجی عبداللطیف خالد چیمہ سے ملاقات اور ضروری مشاورت کے بعد احرار رہنماؤں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کو کمزور کرنے کی کوشش میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں برار کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پون صدی سے قوم کو سود کے نام پر حرام کھلایا جارہا ہے اب اس سے جان چھڑانے کا وقت آیا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ حکمران اور سیاست دان دونوں مل کر کردارادا کریں اور چودہ اپیلیں جو سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہیں ان کو واپس کروانے میں دباؤ ڈالیں ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ حکومت دھوکہ دے رہی ہے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے اس موقع پر کہا کہ سود کی حرمت چودہ صدیوں سے مسلم ہے آقائے نامدارﷺ نے سود کو حرام قرار دیا اور اللہ اور اللہ کے رسولﷺ سے جنگ کہا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سود کے خلاف اور وفاقی شرعی عدالت کے حق میں مہم کو تیز کرناہماری بنیادی ذمہ داری ہے اور اس کام کو میڈیا کی مختلف جہتوں کے حوالے سے منظم کرنے کے لیے تحریک انسداد سود کے کنوینر مولانا زاہد الراشدی کی صدارت میں ایک غیر رسمی اجلاس 24نومبر جمعرات کو 11بجے دن اسٹریلیا مسجد کے آفس میں ہوگا یہ اجلاس متحدہ علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل محمد خان لغاری نے طلب کیا ہے اور اس میں عبداللطیف خالد چیمہ، ڈاکٹر محمد سلیم اور حافظ گلفام شریک ہوں گے اور میڈیا کے حوالے سے نئی حکمت عملی طے کی جائے گی۔