لاہور (پ ر) تحریک آزادی کے نامور رہنماء، برصغیر میں تحریک تحفظ ختم نبوت کے بانی حضرت امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کے یوم وصال(21اگست)کے موقع پر مجلس احرار اسلام، تحریک تحفظ ختم بنوت اور دیگر تنظیموں کے زیر اہتمام ملک بھر میں اجلاس اور نشستوں کا انعقاد ہوا اور ایصال ثواب کی محافل بھی منعقد کی گئی قائدین احرار اور مقررین نے مختلف مقامات پر کہا کہ ہم جس قسم کے حالات سے گزر رہے ہیں پھر آج ایک سید عطاء اللہ شاہ بخاری کی ضرورت ہے تا کہ سامراج کے ایجنٹوں اور منکرین ختم نبوت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر زندگی گزارنے کا ڈھب سکھایا جائے قائد احرارسید محمد کفیل بخاری، پروفیسر خالد شبیر احمد، ملک محمد یوسف، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، مولانا محمد مغیرہ، سید عطاء المنان بخاری اور دیگر رہنماؤں نے مختلف مقامات پر اپنے اپنے بیانات میں کہا کہ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برطانوی سامراج سے پنجہ آزامائی نہ کرتے تو ہم آزادی کی نعمت سے ہمکنار نہ ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر کے عوام کے دلوں پر سے برطانوی سامراج کا جو خوف تھا اس کو اتار پھینکا اور لوگوں کو زندگی گزارنے کا حوصلہ دیا، تحریک تحفظ ختم نبوت کا راستہ ہم وار کر کے منزلیں متعین کیں اور 1934میں سب سے پہلا پڑاؤ قادیان میں ڈالا۔ قائد احرار سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مجلس احرار اسلام قادیان سے لے کر ربوہ تک ایک پوری تاریخ رکھتی ہے جس طرح قادیان میں پہلے داخلے کا اعزاز مجلس احرار کو ہوا اسی طرح 27فروری1976میں پہلا داخلہ فرزندان امیر شریعت کی قیادت میں ربوہ میں ہوا اب جو ربوہ میں بہار نظر آرہی ہے یہ سب امیر شریعت اور اکابر احرارکا فیض ہے۔مجاہد ختم نبوت حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ مجلس احرار اسلام امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری کے منہج پر چلتی ہوئی سیاسی انتہاء پسندی اور سیکولر ازم کی نفی کررہی ہے اس وقت ملک میں جو سیاسی ابتری اور معاشی بحران ہے یہ سب کچھ اس لیے ہے کہ ہم نے پاکستان حاصل کرتے وقت نفاذ اسلام کاجو وعدہ کیا تھا اس سے انحراف برت رہے ہیں، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ مجلس احرار اسلام حکومت الٰہیہ کی علم بردار ہے جب تک حکومت الٰہیہ کاقیام نہیں ہو جاتا ہمارے مسائل حل نہیں ہو سکتے اور چند وڈیرے اور روایتی خاندان اس ملک کو لوٹتے رہیں گے۔ اسلام نافذ ہو گا تو ملک میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں امن قائم ہو جائے گا۔ میاں محمد اویس، ڈاکٹر محمد عمر فاروق احرار، مولانا محمد اکمل، مولانا تنویر الحسن احرار، قاری ضیا اللہ ہاشمی،اکرام الحق سرشار، محمد قاسم چیمہ، قاری محمد قاسم بلوچ، حکیم محمد قاسم، قاری سعید ابن شہید، مفتی عطاء الرحمن قریشی، بابائے احرار محمد شفیع الرحمن احرار، قاری محمد علی شیر قادری، حافظ محمد عاصم بلوچ، حافظ محمد اشرف، مولوی کلیم اللہ، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد وقاص حیدر، مولانا محمد الطاف معاویہ، قاری محمد صفوان یوسف نے یوم امیر شریعت کے موقع پر کہا کہ سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ اور احرار کے تذکرے کے بغیر برصغیر کی آزادی کی تاریخ مکمل نہیں ہوتی سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ جدوجہد کا استعارہ تھے۔ انہوں نے عشق رسالتﷺ میں اپنے آپ کو فناہ کر دیا۔ شاہ جیؒ اور ان کے رفقاء کے تذکرے کے بغیرتحریک آزادی اور تحریک تحفظ ختم نبوت کا تذکرہ ادھورا رہ جاتا ہے۔ ان رہنماؤں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اور سابقہ حکومتوں نے قادیانیوں کو پر موٹ کیا ہے۔ اندرون ملک اور بیرون ممالک قادیانیوں کی سر گرمیوں پر کوئی نظر نہیں رکھی جارہی بلکہ ان کو ڈھیل دی جارہی ہے۔ آذربائجان کا سفارتخانہ ان کے نرغے میں ہے،بلال نامی قادیانی آذربائجان میں ارتدادی سرگرمیاں پھیلانے میں مصروف ہے اور قومی سرمائے سے قادیانیوں کی تبلیغ کی جارہی ہے اور پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ ان رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ سود کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کو فلفور نافذ کیا جائے اور امتناع قادیانیت ایکٹ پر مؤثر عمل درآمد کروایا جائے۔ علاوہ ازیں چیچہ وطنی میں یوم امیر شریعت کے موقع پر ایک خصوصی نشست عبداللطیف خالد چیمہ کی زیر صدارت ہوئی جس کے مہمان خصوصی مشہور شاعر وادیب اکرام الحق سرشار، قاسم چیمہ، حکیم محمد قاسم، حافظ محمد احسن دانش، حافظ محمد مغیرہ خالد اور دیگر نے سید عطاء اللہ شاہ بخاری کی دینی و ملی اور سیاسی جد وجہد پر تفصیلی روشنی ڈالی۔