لاہو(پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں اور مبلغین نے بارشوں اور سیلاب سے تباہی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب متأثرین کے لیے حکومت کی طرف سے عدم دلچسپی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے او رکہا ہے کہ امدادی کام جس سست روی سے ہو رہے ہیں وہ انتہائی افسوس کن ہے۔ مبلغین ختم نبوت نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کہا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کی امداد کے لیے کمر بستہ ہو جانا چاہیے اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی کھل کر امداد کے لیے آگے بڑھنا چاہیے۔مولانا محمد مغیرہ،مولانا تنویر الحسن احرار، قاری محمد قاسم بلوچ، قاری ضیاء اللہ ہاشمی،ڈاکٹر محمد آصف، مولانامحمد سرفراز معاویہ،مولانا محمد وقاص حیدر،مولانا محمد الطاف معاویہ، مولانا محمد فیضان اشرفی اور دیگر مبلغین نے منی بجٹ کے نام پر 26ارب کے نئے ٹیکسز کو ظالمانہ ٹیکسز سے تعبیر کرتے ہوئے اسے عوام دشمنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ سیاسی انتہاء پسندی نے معاشی ابتری پیدا کی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ مبلغین احرارنے جوہرہ آباد ضلع خوشاب اور چترال میں تیزی سے بڑھتی ہوئی قادیانی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے قادیانیوں کو قانونی دائراہ کار میں بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ ربوہ کی قادیانی جماعت توہین رسالت کے ملزمان اور مجرمان کی مکمل پشت پناہی کررہی ہے اور اسلام اور وطن دشمن عناصر کو پرموٹ کیا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے شعبہ اطلاعت کے مطابق 21اگست اتوار کو ملک بھر میں یوم امیر شریعتؒ کے اجتماعات اور نشستیں منعقد ہوں گی اور امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ کی دینی وملی اورتحریکی وسیاسی و سماجی اور خصوصاً تحریک ختم نبوت میں قائدانہ جد وجہد کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔