لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی طرف سے 26اپریل 2022کو پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ پنجاب کی جانب سے نویں کلاس میں شامل کئے گئے اسلامیات و سیرت نبویﷺ کے ابواب کو نصاب سے خارج کرنے کے لیے مراسلے کا سخت نوٹس لینے اور اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف سرکاری محکموں میں گھسے ہوئے لادین عناصر اس طرح کے مسائل پیدا کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جس دور میں بھی ہوا ہے اس کا واپس لیا جانا قابل تحسین ہے اور نسل نو کو دینی تعلیمات اور سیرت نبویﷺ سے منور کرنا امت کی ضرورت بھی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاسی انتہاء پسندی کے نتیجہ میں موجودہ کشیدگی اور افراتفری سے بعض عناصر فائدہ اٹھاتے ہوئے کاروائی کر جاتے ہیں اس لیے موجودہ صورتحال میں سنجیدہ مذہبی طبقات کو چکنا رہنا ہو گا۔ علاوہ ازیں مبلغین احرار و ختم نبوت نے مختلف مقامات پر اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک میں مطالبہ کیا ہے کہ حکومت قادیانی ریشہ دوانیوں کا مکمل سد باب کرے اور امتناع قادیانیت ایکٹ پر مؤثر و مکمل عمل درآمد کروائے۔ انہوں نے کہا کہ شیخوپورہ میں زین علی کی شہادت قادیانی جارحیت اور دہشتگردی کا کھلا ثبوت ہے اگر قادیانیوں کو نکیل نہ ڈالی گئی اور قتل کے ملزموں کو سزا نہ دی گئی توہولناک کشیدگی جنم لے گی جس کی تمام تر ذمہ داری قادیانیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ہوگی۔