لاہور (پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جناب عمر عطاء بندیال کے اس بیان کہ ”آئین کی بالادستی کے لیے کھڑے ہیں سب کے ساتھ انصاف ہو گا“کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے وقت کی ضرورت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اگر ایسا ہی ہوا جو کچھ عزت مآب چیف جسٹس صاحب نے کہا ہے تو ملکی وسیاسی حالات بہتری کی طرف آنا شروع ہو جائیں گے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے نماز جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کاعادلانہ نظام ہی اس ملک کی تقدیر بدل سکتاہے باقی سب دعوے جھوٹے ہیں۔ سیکر ٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے جو گمھبیر صورتحال پیدا کر رکھی ہے یہ آئین و قانون سے متصادم سرگرمیوں کا لازمی و فطری نتیجہ ہے اور مغربی جمہوریت کے راستے سے اصلاح احوال کی جو کوشش ہو رہی ہے اس میں سے یہی کچھ نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ مفادات کی جنگ حکومت اور اپوزیشن دونوں کا مطمح نظر ہے اور اس میں سرکاری و قومی وسائل بے دریغ استعمال ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو تو کوئی ریلیف نہیں ملا اور نہ ہی ملنے کے آثار نظر آرہے ہیں۔ علاوہ ازیں مبلغین احرار اور ختم نبوت نے اپنے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ نئی حکومت امتناع قادیانیت ایکٹ پر مؤثر عمل درآمد کروائے اور عقیدہ ختم نبوت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو روکے۔ مزید براں مرکزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل میاں محمد اویس اور لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ رمضان المبارک ہزاروں رحمتوں، برکتوں، سعادتوں، مغفرتوں اور روحانی مسرتوں کو اپنے دامن میں لیے ہمارے اوپر سایہ فگن ہے۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کی ابتداء ہوئی ہے اس عشرہ میں مسلمان اعتکاف کی نیت سے مساجد میں بیٹھتے ہیں اور خلوت و یکسوئی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں اور عبادات کرنی ہیں وہیں ہم نے وطن عزیز پاکستان کی سلامتی اور اس میں اسلامی قوانین کے نفاذ کے لیے بھی دعائیں کرنی ہیں۔