لاہور (پ ر) اسمبلیوں میں جو کچھ ہورہا ہے اس سب کی وجہ مغربی جمہوریت اور سیاسی انتہاء پسندی ہے۔مسلم حکمرانوں کو غزوہ بدر کی طرح عزم وہمت سے کفار کی تمام چالوں کو سمجھنا چاہیے۔حضرت عائشہ صدیقہؓ امت کی سب سے بڑی فقیہہ تھیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احراراسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ اور نائب امیر سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مہینہ سے سیاسی میدان میں جو کچھ ہوا وہ سرمایہ دارانہ جمہوریت کا شاخسانہ ہے اور مغربی جمہوریت سے خیر کی توقع کرنے والوں کے ساتھ یہی کچھ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے پاکستان کی عزت دنیا کی نظر میں گرچکی ہے اور عوام کے درمیان اداروں پر سے اعتماد ختم ہوتا چکا ہے اس سب کی وجہ مغربی جمہوریت اور سیاسی انتہاء پسندی ہے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ ہم مسلط کردہ مغربی جمہوریت کو اکھاڑ پھینکے اور خلافت کے قیام کے لیے کوشاں ہو جائیں۔ سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری نے کہا کہ امی عائشہ صدیقہؓ سیرت و کردار کا بے مثال اور تاریخ ساز باب تھیں۔جناب نبی کریمﷺ کے پردہ فرما جانے کے بعد سے لے کر زندگی کے آخری ایام تک عالم اسلام کے رشد و ہدایت اور علم و فضل کا مرکز بنی رہیں۔ انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ یوم عائشہ صدیقہؓ کو سرکاری سطح پر منایا جائے اور سکولز و کالجز میں صحابہ و صحابیات کے کارناموں پر تقریبات منعقد کی جائیں تا کہ ہماری آنے والی نسلوں میں ہمارے اسلاف و اجداد کی روایات زندہ رہ سکیں۔حاجی عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ اسلام ایک عظیم قوت ہے اوراس طاقت کی بنیاد غزوہ بدر کا معرکہ ہے۔ غزوہ بدر سے پہلے اسلامی ریاست کا نام و نشان نہ تھا مگر غزوہ بدر کے بعد ایک عظیم الشان ریاست قائم کی گئی، جسے مدینہ کی ریاست کا نام دیا گیا اور پھر اللہ تعالیٰ نے اس مدینہ المنورہ کو اسلام کا مرکز بنایا۔ انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر سے دنیا پر یہ واضح ہوگیا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی مدد و نصرت سے ہی اپنے سے کئی گناہ زیادہ فوج کو شکست دی جاسکتی ہے غزوہ بدر میں مسلمانوں نے جس نظم و ضبط کا مظاہرہ کیا اس کی مثال نہیں ملتی اور جس دیانت داری سے مال غنیمت کو تقسیم کیا گیا اس کی نظیر لانا بھی ناممکن ہے۔انہوں نے کہا کہ غزوہ بدر میں کفار کی ناکامی پر یہودیوں نے کفار مکہ سے جا کر تعزیت کی اور مسلمانوں کے خلاف ان کو استعمال کرنے کے لیے ایک اور جنگ کی ترغیب دی جس کے نتیجہ میں جنگ احد ہوئی آج بھی یہودی لابی اسی طرز پر کام کر رہی ہے کہ مسلمانوں کے خلاف تمام غیر مسلم قوتوں کو اکھٹا کرکے جنگ کی آگ میں جھونکا جا رہا ہے مسلم حکمرانوں کو غزوہ بدر کی طرح عزم وہمت سے کفار کی تمام چالوں کو سمجھنا ہو گا اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم بندوں کی غلامی سے نکل کر ایک اللہ کی بندگی کی طرف آجائیں گے اور مجلس احرار اسلام اس مشن پر روز اوّل سے ہی گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ حزب اقتدار اور حزب اختلاف مزید جگ ہنسائی اور انتہاء پسندی کو ترک کرکے اسلام کے عادلانہ نظام کے نفاذ کی جد وجہد کو یقینی بنائیں تو ملک امن کا گہوارہ بن جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کا ایک راؤنڈ ابھی باقی ہے اس کو کتنی دیر لگتی ہے یہ اللہ ہی جانتا ہے ہمارا کام اس جد وجہد کا جاری رکھنا ہے اور وہ ہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔