لاہور (پ ر)عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے1953 کے شہداء کی طرح کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ کاتب وحی، فاتح قبرص و شام سیدنا امیر معاویہؓ کی سیاست نے عالم اسلام میں ایک مثال قائم کی، سیدنا امیر معاویہؓ کے دور حکومت میں فتنوں نے سر اٹھایا لیکن حضرت امیر معاویہؓ کی حکمت عملی سے اسلامی حکومت کوغیر مستحکم ہونے سے بچالیا گیا اور ان فتنوں کا پوری قوت کے ساتھ قلع قمع کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں، علماء کرام، خطباء عظام اور مبلغین نے اپنے اپنے خطبات جمعۃالمبارک اور بیانات میں کیا۔انہوں نے کہاکہ سیدنا ابوبکرصدیق ؓنے جھوٹے مدعی نبوت کا قلع قمع کرکے تحریک ختم نبوت کے سپہ سالارہونے کا پورا پورا حق ادا کر دیا اور مسلیمہ کذاب سمیت کئی مرتدین کو جہنم کی گھاٹیوں کی راہ دکھائی۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ، سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری، سید عطاء المنان بخاری، مولانا محمد مغیرہ،مولانا تنویر الحسن احرار، قاری محمد قاسم بلوچ، قاری محمد ضیاء اللہ ہاشمی، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ اور دیگر خطباء نے اپنے اپنے بیانات میں کہا کہ سیدنا امیر معاویہؓ نے اسلام کی سربلندی کے لیے کسی قسم کی قربانی دینے سے کبھی دریغ نہیں کیا۔آپ کی زندگی کے ہرپہلومیں امت مسلمہ کی رہنمائی ملتی ہے،آج کے مسلم حکمران سیدنا امیر معاویہ ؓ کا طرز حکمرانی اپناکر اسلام کاکھویا ہوا مقام واپس دلواسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ تمام صحابہ کرام ؓ ستاروں کی مانند ہیں ان کی پیروی کرنے میں ہی دنیاوآخرت کی بھلائی ہے۔خطباء احرار نے مارچ 1953کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاریؒ نے فرمایا تھا کہ شہدائے ختم نبوت کا میں وارث ہوں میدان محشرمیں حضورنبی کریمﷺ سے ان کی شفاعت کرواؤں گا۔احرار کے رہنماؤں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام آخری قادیانی کے مسلمان ہونے تک اپنی دعوتی جد و جہد کو جاری رکھے گی۔