Tue, Feb 15 at 5:58 PM
لاہور (پ ر) تحریک ختم نبوت مارچ 1953ء کے دس ہزار شہدائے ختم نبوت کی یاد میں مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام 18فروری کو ملتان،23فروری کوٹوبہ ٹیک سنگھ،3مارچ کو لاہور،4مارچ کو اسلام آباداور چنیوٹ،11مارچ کومظفر گڑھ اور مدرسہ ابی بن کعب چندرائے روڈلاہور،13مارچ کو تلہ گنگ،17مارچ کو گوجرانوالہ18مارچ چناب نگر،17،18،19مارچ کو ضلع رحیم یار خان 18مارچ کو کمالیہ اورگجرات 24مارچ چیچہ وطنی میں ختم نبوت کانفرنسز ہوں گی جب کہ یہ کانفرنسز مارچ کے آخر اور اپریل کے شروع تک جاری رہیں گی۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے مرکزی دفترسے جا ری اپنے بیان میں کہا کہ ہے شہدائے ختم نبوت کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم منصب رسالت اور منصب ختم نبوت کے تحفظ کے متحرک کارکن بن جائیں۔اور ملک و ملت کے خلاف استعماری اور قادیانی ریشہ دوانیوں کے سد باب کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب میں قرآنی اسباق، خلافت راشدہ اور صحابہ کرامؓ اور صحابیاتؓ کا مثبت تذکرہ خوش آئند ہے بعض حلقوں کی جانب سے اس پر غیر ضروری تنقید شر انگیزی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی او رپنجاب حکومت کی جانب سے عقیدہئ ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے جو عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ قادیانیوں کو آئین اورقانون کا پابند بنایا جائے اور ربوہ چناب نگر کے پانچ تعلیمی ادارے جو سرکاری تحویل میں ہیں قادیانیوں کو کسی صورت نہ دئے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدارتی او رپالیمانی دونوں نظام بری طرح ناکام ہو چکے ہیں پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لیے اسلامی نظام کا نفاذ نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آسمانی تعلیمات کے ذریعے ہی ہم دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔