لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالدچیمہ نے کہا ہے کہ عالم کفر کو امریکہ کی قیادت میں افغانستان میں جو شکست و ذلت اٹھانی پڑی ہے اس نے امارت اسلامی افغانستان کا سر اللہ کے شکر سے بلند کردیا ہے اگر مسلم ممالک امارت اسلامی افغانستان کو تسلیم کرلیں اور اس پر استقامت بھی دکھائیں تو دنیاکا نقشہ بدل سکتا ہے لیکن یہ سب کچھ اللہ پر ایمان و یقین کے ساتھ ہی ہو سکتا ہے۔ وہ گزشتہ روز مسجد رحمۃ اللعالمین مدرسہ عثمان بن عفانؓ چوپڑہٹہ (عبدالحکیم)میں نماز جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی زمین پر اللہ کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے پر امن جدوجہد ہمارا بنیادی نصب العین ہے اور فتنہ ارتداد مرزائیہ کا قلع قمع ہمارا طرہئ امتیاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے شہید ختم نبوت سیدنا حبیب ابن زید انصاریؓ کی قربانی سے لے کر شہدائے جنگ یمامہ تک حضرات صحابہ کرامؓ نے خون کی ندیاں بہا کر عقیدہ ختم نبوت اورعقیدہ رسالت کی حفاظت کی اور یہ سلسلہ شہدائے 1953ء سے لے کر دور حاضر تک جاری ہے۔ انہوں کہا کہ شہدائے ختم نبوت مارچ 1953کی مناسبت کے حوالے سے فروری اور مارچ میں ملک بھر میں ختم نبوت کانفرنسز کا انعقاد کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ عالمی سامراج اور اس کے پاکستانی ایجنٹ دستور پاکستان کی اسلامی دفعات کو ختم کروانا چاہتے ہیں اس سلسلے میں عوام کو بیداری کا مظاہرہ کرناہو گا۔انہوں نے کہا کہ تقسیم ملک کے وقت ضلع گرداس پور کو قادیانی سازش کی وجہ سے پاکستان کی بجائے ہندوستان میں رہنے دیا گیا تا کہ کشمیر کو جانے کا رستہ پاکستان کے لیے بند کر دیا جائے، مسئلہ کشمیر آج تک جو اٹکا اور لٹکا ہوا ہے وہ اسی وجہ سے ہے کہ بونڈری کمیشن اور موسیو ظفراللہ خان نے انڈین مفادات کے تحت پاکستانی مفادات کو ذبح کروایا۔قبل ازیں انہوں نے باگڑ سرگانہ میں مولانا محمد فیصل متین کی والدہ ماجدہ کے علاوہ میاں خان محمد مرحوم کی اہلیہ محترمہ کے انتقال پر میاں محمد قاسم اور میاں محمد واجد سے تعزیت کا اظہار کیا اور دعائے مغفرت کی قاری محمد عثمان نعمان اور سر محمد نسیم بھی ان کے ہمراہ تھے۔