لاہور (پ ر) موجودہ حکومت افغانستان کے حوالے سے بیان بازی سے نکل کر عملی کردار ادا کرے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکر ٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے وزیر اعظم کے بیان ”عالمی برادری افغان عوام کو انسانی ریلیف کی فراہمی اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے“ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت افغانستان کے حوالے سے خود کا کام ابھی تک پوراکر نہیں سکی اور اقوام متحدہ سے مطالبات کر رہی ہے کہ افغان اعوام کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے افغانستان کی حکومت کو تسلیم کیا جائے تا کہ دنیا کو پتا چلے کہ افغان اکیلے نہیں بلکہ ایک اسلامی اور ایٹمی طاقت ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو تسلیم کرنے میں تاخیر کر کے ہم خود کو کفریہ طاقتوں کے سامنے کمزور پیش کر رہے ہیں عالم اسلام بالخصوص سعودی عرب اور پاکستان کس کا انتظار کر رہے ہیں۔ افغان عوام نے بیس سال تک فقط اللہ پر بھروسہ کر کے جہاد فی سبیل اللہ کیا جس کے نتیجہ میں اللہ رب العزت نے ان کے سامنے پورے عالم کفر کو جھکا کر دکھایا۔علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام کے سامنے پارلیمانی اور صدارتی نظام دونوں ایک ہیں ہمارے اس بحث میں پڑنے کی بجائے اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام نافذ کرنے کی ضرورت ہے اور افغانستان کا تجربہ ہمارے سامنے ہے۔