لاہور(پ ر)ریاست مدینہ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے صحابہ کرامؓ کے نقش قدم پر چلنا ہوگا۔ سانحہ مری کے غم سے لوگ ابھی نکلے نہ تھے کہ سانحہ انارکلی ہو گیا آخر ریاستی ادارے کب بیدار ہونگے۔ان خیالات کا اظہارمجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں علماء کرام، خطباء عظام اور مبلغین نے اپنے اپنے خطبات جمعۃ المبارک اور بیانات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحابہ کرامؓ کی تمام جماعت میں خلیفہ بلافصل سیدنا ابوبکر صدیقؓ واحد صحابی ہیں جن کے بارے میں حضور خاتم النبیین محمد کریمﷺ نے فرمایا کہ میں محمد صدیق کے احسانات کا بدلہ دنیا میں ادا نہیں کرسکتا ان کے احسانات کا بدلہ بروز قیامت اللہ تعالیٰ خود ادا کریں گے۔ تمام خطباء نے کہا کہ 22جمادی الثانی کو ہر شہر میں شان صدیق اکبرؓ کی محافل سجائی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دور صحابہ میں کوئی بھی ایسا شخص نہیں جو کہے کہ حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ خلافت کے منصب کے صحیح حق دار نہ تھے بلکہ جماعت صحابہ کا اس بات پر اجماع تھا کہ خلافت بلافصل کا سہرہ حضرت سیدنا صدیق اکبر کے سر پر ہی سجتا ہے۔قائد لاہور قاری محمد یوسف احرار،مولانا سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،مولانا سید عطاء المنان بخاری،مولانا محمد مغیرہ، مولانا محمد تنویر الحسن احرار، مولانا محمد ضیاء اللہ ہاشمی، قاری محمد قاسم بلوچ، مولانا محمد سرفراز معاویہ، مولانا محمد الطاف معاویہ اور دیگر مبلغین احرار نے مختلف مقامات پر خطبات جمعۃ المبارک میں کہا کہ مجلس احرار اسلام کے تمام کارکنوں کے صرف تین دشمن ہیں دشمن خدا، دشمن رسول اور دشمن اصحاب و ازواج رسول۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں امن کا قیام چاہتے ہیں تو صحابہ کرامؓ کو بھی ماننا ہوگا اور صحابہ کرامؓ کی پیروی بھی کرنی ہو گا۔ سانحہ انار کلی کے پیچھے جو بھی طاقتیں بروکار ہیں ریاستی ادرے ان کو فوری طور پر گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچائیں۔خطباء احرار نے جمعۃ المبارک کے اجتماعات میں مشترکہ قرار داد پیش کی کہ 22جمادی الثانی کو یوم صدیق اکبر کے نام سے موسوم کیا جائے اور اس دن سیدنا صدیق اکبرؓ کے فضائل ومناقب بیان کرنے کے لیے سرکاری سطح پر اجتماعات منعقد کیے جائیں تاکہ نوجوان نسل میں صحابہ کرامؓ کے بارے میں پیدا کئے جانے والے سوالات کا قلع قمع ہو سکے۔