لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کی ملک گیر رکنیت سازی و معاونت سازی اور 11۔12ربیع الاول کو چناب نگر میں ہونے والی سالانہ ختم نبوت کانفرنس کے سلسلہ میں مجلس احرار اسلام کے زونل آفس چیچہ وطنی میں ایک تربیتی و ترغیبی کنونشن چودھری انوار الحق کی صدارت میں منعقد ہوا۔جس میں مہمان خصوصی مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ تھے۔ انہوں نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس احرار اسلام انسانوں کو انسانوں کی غلامی سے نکال کر ایک اللہ کی بندگی میں لانا چاہتی ہے اور جب تک جبر واستحصال کا خاتمہ نہیں ہو گا لوگ امن و سکون کی زندگی نہیں گزار سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم توحید و ختم نبوت اوراسوہ صحابہ کرامؓ کی روشنی میں امت کے اجماعی عقائد کا تحفظ چاہتے ہیں ہماری ذاتی دشمنی کسی سے بھی نہیں ہے۔ کنونشن سے مولانا منظور احمد، حکیم حافظ محمد قاسم، حافظ محمد جاوید اقبال، حافظ محمد ابرار، محمد قاسم چیمہ، مفتی شبیر احمد، مولانا محمد سرفراز معاویہ نے بھی خطاب کیا۔ مولانا محمدسرفراز معاویہ نے کہا کہ 11۔12ربیع الاول کی ختم نبوت کانفرنس چناب نگر تاریخی اہمیت کی حامل ہو گی محمد قاسم چیمہ نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1857کی جنگ آزادی کے بعد انگریز سامراج کا برصغیر پر مکمل قبضہ ہو گیا اور سکوت خلافت کے بعد مسلمان پسپا ہو نے لگے آزادی کے چند متوالوں سید عطاء اللہ شاہ بخاری، چودھری افضل حق، مولانا ظفر علی خان،مولانا داؤود غزنوی اور دیگر نے مل کر 29دسمبر 1929کو دریائے راوی کے کنارے مل بیٹھ کر مجلس احرار اسلام کی بنیاد رکھی اور تین بڑے مقاصد قرار دیئے ہندوستان سے انگریز سامراج کا انخلاء،ختم نبوت کا تحفظ و قادیانیوں کی ریشہ دوانیوں کا تعاقب، اور حکومت الٰہیہ کا قیام۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی مجلس احرار اسلام جبر واستبداد کے خلاف نبرد آزماء ہے اور عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعوت کے ذریعے قادیانیوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے 12ربیع الاول 19اکتوبر منگل کو ایوان محمود کے سامنے اپنا فریضہ انجام دیں گے اور یہ ان شاء اللہ پر امن طورپر ہو گا۔ حکیم حافظ محمد قاسم نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی اساس ہے اور ہم قادیانی ریشہ دوانیوں کو طشت از بام کرنے کے لیے سربکف ہیں کنونشن کی قرار دا د وں میں مطالبہ کیا گیا کہ حکمران ریاست مدینہ کے دعوے کے ساتھ ساتھ سیاست مدینہ کو بھی اپنا ئیں اور ملک میں خالص اسلام نافذ کیا جائے،ایک اور قرار داد میں سودی معیشت ختم کر کے اسلامی معیشت کو رائج کرنے کا مطالبہ کیا گیا،ایک اور قرار داد میں اسلامی نظریاتی کونسل سے مطالبہ کیا گیا کہ اسلامی دفعات کا تحفظ کیا جائے اور کہا گیا کہ مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے ایک اور قرار داد میں انسداد جبری تبدیلی مذہب کے مجوزہ بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ کنونشن میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مدارس دینیہ اور مساجد کی تعلیمی و فکری آزادی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ مجلس احرار اسلام ساہیوال کے کنوینر حافظ اسامہ عزیر کے مطابق ساہیوال میں رکنیت سازی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے جو دستوری مدت پوری ہونے تک مکمل کیا جائے گا۔