لاہور (پ ر)مجلس احرار اسلام لاہور کی قیادت نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی بقاء واستحکام حکومت الٰہیہ کے قیام میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام روز اول ہی سے حکومت الٰہیہ کے قیام کے لیے سرگرم عمل ہے اور اس جدوجہد کو اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک کہ وطن عزیز کے پرچم کے سائے میں حکومت الٰہیہ کا قیام نہیں ہو جاتا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس، لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ، سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر ضیاء الحق قمر، مولانا راؤ عبدالنعیم نعمانی،سمن آباد یونٹ کے صدر قاری عبدالعزیز یوسف اور ناظم اجتماع قاضی محمد حارث نے دفتر احرار لاہور سے جاری اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا کہ”نظام حکومت کے لیے ہمارا ماڈل ریاست مدینہ ہے“ لیکن ریاست مدینہ کے لیے سیاست مدینہ کو اپنانا ضروری ہے ریاست مدینہ میں کوئی بھی غریب بھوکا پیٹ نہیں سوتا تھا اور یہاں تو غریب عوام کے منہ سے نوالہ تک چھین لیا گیا یہ کیسی ریاست مدینہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے بیان اور اپنے کردار کا موازنہ کرنا چاہیے تاکہ اپنی غلطیوں کو پہنچان سکے۔ علاوہ ازیں گزشتہ روزجامعہ عثمانیہ شورکوٹ کے مہتمم، مفسر قرآن مولانا محمد زاہد انور دفتر احرار لاہور میں تشریف لائے اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے مجلس احرار اسلام کی مساعی جمیلہ کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ”قوانین تحفظ ناموس رسالت اور قوانین تحفظ ختم نبوت کا دفاع“یہ نتیجہ ہے تحریک ختم نبوت اور مجلس احرار اسلام کی مشترکہ جہد مسلسل کا۔ اس موقع پر قاری محمد قاسم بلوچ نے بتایا کہ 11۔12ربیع الاول کو چناب نگر میں سالانہ احرار ختم نبوت کانفرنس اور دعوتی جلوس کے لیے دعوتی مہم کے سلسلہ میں لاہور کے تمام یونٹس میں اجلاس منعقد کئے جا رہے ہیں۔