اکرام الحق سرشار
چیچہ وطنی شہر شروع سے ہی دینی تحاریک کا مرکزرہاہے مجلس احراراسلام کے رہنماء اور دینی قائدین یہاں تشریف لاتے رہے ہیں ان کی آمدو رفت کی وجہ سے اہلیان چیچہ وطنی کے دینی جذبات اور عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کی جدوجہد عوام کے دلوں میں سلگنے لگی اسی وجہ سے یہ شہر حساس شہربن گیا۔ ابن امیر شریعت حضرت پیر جی سید عطا ء المہیمن بخاری رحمہ اﷲ تقریبادس سال چیچہ وطنی میں رہے ان کی محنت کی وجہ سے ایک مضبوط ٹیم تیار ہوگئی۔ فروری 1971 کی بات ہے کہ قادیانیوں نے بڑی بے دردی سے ایک مسلمان کو دجل و فریب سے گھر بلا کر ماردیا۔قادیانیوں کے تشدد کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات بھڑک اٹھے۔ حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری رحمہ اﷲ ہڑپہ کے قریب دادڑا بالا استاذجی حضرت حافظ احمد دین ؒ کے پاس گئے ہوئے تھے۔ شاہ جی کو وہاں یہ خبر معلوم ہوئی تو فوراً چیچہ وطنی پہنچ گئے، عوام کے اصرارپر شہر میں احتجاجی جلوس نکالنے کا اعلان کردیا گیا۔ ہزاروں لوگ جلوس میں شامل ہوئے۔ جلوس کے اختتام پر حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری ؒ جامع مسجد تشریف لے آئے، انتظامیہ نے بھاری عملے کے ساتھ آپ کو جامع مسجد سے گرفتار کرلیا۔ ساہیوال فوجی عدالت میں کیس چلا شاہ جیؒ اور ان کے ساتھیوں کو سزا ہوگئی شاہ جی اور ان کے ساتھیوں نے بڑی استقامت کے ساتھ جیل کاٹی۔ کوڑوں کی سزا بھی سنائی گئی تھی، پورے ملک میں اس خبر نے تحریک کا رخ دھارلیا اور ملک گیر احتجاج کے بعد کوڑوں کی سزا منسوخ کردی گئی۔
مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کی تحریک کے زیر اثر اکتوبر 1984 میں رائے علی نواز خاں مرحوم چیئرمین بلدیہ چیچہ وطنی نے شہر کے مرکزی فوارہ چوک کا نام شہدائے ختم نبوت چوک رکھنے کا فیصلہ کیا۔ رائے علی نواز خاںؒ نے جو ں ہی نام رکھنے کا اعلان کیا پورے ملک سے سیاسی اور مذہبی شخصیات نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ خان محمد افضل مرحوم، حاجی عبد اللطیف خالد چیمہ اور حاجی عیش محمد رضوان پر مشتمل وفد نے بلدیہ چیچہ وطنی کے دفتر میں چیئر مین بلدیہ رائے علی نواز خاں مرحوم سے ملاقات کرکے اس فیصلے کا پر جوش خیر مقدم کیا اور ان کی خدمت میں تحریک احراراور تحریک ختم نبوت پر مشتمل کتابوں کا سیٹ پیش کیا۔ جبکہ قادیانی اور قادیانی نوازوں کے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی۔ مجلس احراراسلام نے جامع مسجد میں بڑا خیر مقدمی جلسہ کیا اور اس شاندار کام پر رائے علی نوازخاں کو مبارکباد دی۔ میزبانی میں پیر جی عبدالعلیم رائے پوری مرحوم، خان محمد افضل مرحوم ، سید رضوان الدین احمد صدیقی مرحوم، اور عبد اللطیف خالد چیمہ شامل تھے۔ قائد احرار سید عطاء المحسن بخاری رحمتہ اﷲ علیہ، رائے احمد نواز خاں مرحوم ، رائے علی نواز خاں مرحوم، سید محمد کفیل بخاری اور دیگر رہنماؤں نے یادگارجلسہ سے خطاب کیا ۔
طویل عرصہ گزرجانے کی وجہ سے یادگار کی حالت خستہ ہورہی تھی اور چوک میں کاروبار یادگار پر اثرانداز ہو رہا تھا۔ مرکزی انجمن تاجران نے محمد یوسف جمال ٹکا مرحوم صدر مرکزی انجمن تاجران کی تحریک پر فیصلہ کیا اس کی تعمیر نئے سرے سے کرائی جائے۔ آخر کار حافظ محمد حبیب اﷲ چیمہ مرحوم ، محمد یوسف جمال ٹکا مرحوم ،راشد بھلر ایڈووکیٹ، حافظ ساجد محمود ، محمدحارث دانش، محمد آصف سعید چودھری، محمد عثمان چیمہ اور دیگر حضرات کی محنت سے یہ یاد گاراپریل 2021 میں مکمل ہوگئی۔ اب نئی تزئین وآرائش کے ساتھ شہداء ختم نبوت چوک نمایاں طور پر نظر آرہاہے۔ جس کو چاروں اطراف سے حضرات خلفاء راشدین اور اہل بیت عظام رضی اﷲ عنہم کے مقدس ناموں سے مزین کردیا گیا ہے۔ اس تعمیر نو کی تقریب افتتاح ان شا ء اﷲ جلد ہونے والی ہے۔ اصل میں یہ صدقہ جاریہ رائے علی نواز خاں مرحوم اور رائے احمد نوازخاں مرحوم کا ہے جبکہ رانا محمد فیض یاب خاں، خان محمد افضل ، پیر جی عبدالعلیم رائے پوری حاجی عبداللطیف خالدچیمہ اور ان کے قابل قدر فقاء کرام رائے علی نواز خاں مرحوم کے ایسے اقدامات پر ان کی پشت پر کھڑے ہوتے تھے۔ اب رائے حسن نواز خاں ،اور رائے محمد مرتضی اقبال خاں، مر کزی انجمن تاجران چیچہ وطنی کی پشت پر ہیں اور تاریخ نے اس مبارک عمل کو دوہرا کر بزرگوں کی یاد تازہ کردی ہے۔ شہداء جنگ یمامہ سے لیکر شہداء1953 ۔1971۔ 1974 اور 1984کی یادگار شہداء ختم نبوت چوک چیچہ وطنی اپنی مثال آپ ہے مرورِ ایام و زمان کے ساتھ قائم ودائم رہے گا، ان شاء اﷲ تعالی۔