تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

اخبارالاحرار

لاہور ( 29 جولائی ) مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے ایوان احرار نیو مسلم ٹاؤں لاہور میں درس قرآن دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ حضرت عثمان غنیؓ نے زندگی بھر کسی کا احسان نہیں اٹھایا بلکہ مکۃ المکرمہ میں بھی اور مدینۃ المنورہ میں بھی آپ کا شمار مالدار صحابہ میں ہوتا تھا۔ آپؓ نے مسجد نبوی کے لیے اپنے مال سے جگہ خرید کر توسیع کی اور مدینہ والو ں کے لیے میٹھے کنویں کو خریدا اس سب کے باوجود بلوائیوں نے حضرت عثمان غنیؓ پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑتے ہوئے 18ذی الحج کو انہیں بے دردی کے ساتھ شہید کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ گھریلوتشدد کی روک تھام کے نام پر صوبائی اسمبلیوں میں منظور ہونے والا بل نہایت ہی گھٹیا سوچ کی عکاسی کرتا ہے موجودہ حکومت طاغوتی طاقتوں کی سازشوں کو پرموٹ کرتے ہوئے ہمارے خاندانی نظام کو تہس نہس کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاندان انسانی سوسائٹی کا بنیادی یونٹ ہے اور قرآن کریم کے ارشاد کے مطابق بھی جنت سے زمین پر فرد نہیں بلکہ جوڑے کو اتارا گیا تھا اس کا مطلب یہ ہے کہ جس کی تنظیم و تشکیل کے لیے ہدایات حضرات انبیاء کرام علیہم السلام وقتا فوقتا دیتے رہے ہیں اس کی آخری اور حتمی شکل جناب سرورکائنات ﷺ کی ہدایات و تعلیمات اور ان کا تشکیل کردہ خاندانی نظام ہے۔انہوں نے کہا کہ ملی مجلس شرعی نے اس سلسلہ میں 6اگست 2021کو ملک بھر میں خاندانی نظام کے تحفظ کے نام پر منانے کا اعلان کیا ہے مجلس احرار اسلام ملی مجلس شرعی کے اس اقدام کے تائید کنندگان میں شامل ہے۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے قائد سید محمد کفیل بخاری نے تمام مکاتب فکر کے سرکردہ رہنماؤں، علماء کرام اور خطباء عظام سے پر زور اپیل کی ہے کہ 6اگست کے خطبات جمعۃ المبارک میں عوام الناس کو اس بل کی پیچیدگیوں اور مضمرات سے آگاہ کریں۔
لاہور (4؍ اگست) مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گھریلو تشدد کی روک تھام کے نام پر بل کا اچانک صوبائی اسمبلیوں میں منظور ہو جانا قابل تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنا اہم بل انتہائی راز داری کے ساتھ بغیر کسی بحث ومباحثہ کے منظور کرنا حکمرانوں پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے خاندانی نظام پر مغربی ذہنیت کے حامل افراد کو قابض نہیں ہونے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ محب وطن اراکین اسمبلی کو یکجاں ہو کر اس بل کی مخالفت کرنی چاہیے تاکہ قوم کو پتا چل جائے کہ کون مغربی اصولوں کا غلام ہے اور کون اپنے آباؤ اجداد کی روایات کی پاسداری کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیوں کے ممبران قوم کے ترجمان ہوتے ہیں ان کو چاہیے کہ ایسے قوانین پر دستخط کرنے سے پہلے اپنی معاشرتی روایات کا حقیقی جائزہ لے لیا کریں کہ یہ فیصلہ اس قابل ہے کہ ہمارا معاشرے میں قبول کیا جائے کہ نہیں ؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گھریلو تشدد کے نام پر منظور ہونے والے بل کی تمام شقیں قابل اعتراض ہیں لہٰذا اس بل پر نظر ثانی کی جائے اور معاشرے کے حقیقی نمائندہ طبقات کو اعتماد میں لیا جائے۔
ملتان (5 اگست ) مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل، سیکرٹری نشرو اشاعت فرحان الحق حقانی نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے 4 اگست 2021 کو اپنے سرکاری فیس بک اور ٹوئٹر آفیشل اکاؤنٹ میں 14 اگست کے حوالہ سے پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ظفراﷲ خان قادیانی کو قومی ہیرو اور قرار داد پاکستان کا بانی قرار دینے کی انتہائی گھٹیا اور دل آزار حرکت کی ہے جس کی مجلس احرار اسلام شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں اور اس قبیح عمل سے پاکستان کے آئین و قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نسل نو کو گمراہ کرنے، پاکستان کی تاریخ کومسخ کرنے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف قادیانیت کو فروغ دینے کی قبیح کوشش کی جا رہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
احرار رہنماؤں نے کہا کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت کو چاہیئے کہ وہ اپنے دور حکومت میں قادیانیت کی بڑھتی ہوئی ریشہ دیوانیوں اورمذموم ارتدادی سرگرمیوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سرکاری فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ظفراﷲ خان قادیانی کی تصویر کوفوری ہٹا کر اپنی صفوں میں چھپی ہوئی قادیانی لابی کو نکال باہر کرے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ ایک سازش کے تحت پاکستان کے پہلے وزیر خارجہ ظفر اﷲ خان قادیانی نے پوری دنیا میں اس وقت پاکستان کے سفارتخانوں کے ذریعے قادیانیت کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی جبکہ دوسری طرف اعلانیہ طور پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی نماز جنازہ میں شامل ہونے سے صاف انکار کر دیا تھا۔ مگر آج نا عاقبت اندیش حکمران اسے پاکستان کا ہیرو بنانے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو شعوری طور پر مجروح کرنے کی جسارت کر رہے ہیں جس کو عاشقان رسول اور امت مسلمہ کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام روز اول سے عدم تشدد کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے اور آج بھی اسی طرز پر عملی جد و جہد میں مصروف ہے۔ احرار رہنماؤں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اور پر امن جدوجہد کے ذریعے نسل نو کے ایمان کی حفاظت اور قادیانیوں کی مذموم ارتدادی سرگرمیوں کا پاکستان سمیت پوری دنیا میں دلائل کے ساتھ علمی طور پر تعاقب جاری رکھے گی۔
ملتان (14 اگست ) مجلس احرار اسلام ملتان کے زیر اہتمام مرکز احرار، دار بنی ہاشم ملتان میں وطن عزیز پاکستان کے 74 ویں یوم آزادی کے موقع پر استحکام پاکستان سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما نبیرۂ امیر شریعت مولانا سید عطاء المنان بخاری نے مدرسہ معمورہ کے طلباء اور کارکنان احرار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا اور نفاذ اسلام میں ہی اس کی بقاء ہے۔ اس کے حصول میں علماء حق اور بانیین کی جدوجہد اور شہداء کا مقدس خون شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں پر مجلس احرار اسلام کی مکمل نظر ہے اور ہم کسی بھی دین اور وطن دشمن کو اس کے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک مقتدر طبقہ نظریہ پاکستان سے روگردانی کرتا چلا آرہا ہے اور موجودہ حکمران بھی اپنے سے پیشرو حکمرانوں کے نقش قدم پر عمل پیرا ہیں۔
مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل نے کہا کہ پاکستان اﷲ کا انعام اور تحفہ ہے لیکن پاکستان کی اشرافیہ نے 73 برس قیام پاکستان کے مقاصد سے انحراف اور پاکستان کی نظریاتی اساس کو منہدم کرنے میں صرف کر دیے۔ ملک کے حکمرانوں نے تحریک آزادی کی عظیم جدوجہد اور شہداء آزادی کی قربانیوں کو رسوا کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کا اول و آخر مقصد نفاذ اسلام کے سوا کچھ نہیں۔ حکمران آئین پر حلف کی پاسداری اور قانون پر عملداری کو یقینی بنانے کا عہد کریں۔ پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کر کے ملک کو چوروں، لٹیروں اور غاصبوں سے نجات دلائیں۔ استحکام پاکستان سیمینار سے قاری عبدالناصر صدیقی، سعید احمد انصاری، حافظ شاکر خان خاکوانی، مولانا عبدالقیوم، ڈاکٹر عبدالغفور احرار، شیخ لقمان منشاد، حافظ طارق چوہان، فرحان حقانی، عدنان معاویہ، محمد بلال بھٹی، محمد مہربان بھٹی، عدنان ملک، عثمان یوسف، شیخ ظفر اقبال و دیگر نے خطاب کیا۔ سیمینار میں مدرسہ معمورہ ملتان کے اساتذہ، مجلس احرار اسلام کے کارکنان اور تحریک طلباء اسلام کے نوجوانان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
مجلس احرار اسلام رحیم یارخان کے زیرِ اہتمام یومِ آزادی پر مذاکرہ اور پرچم کشائی کی تقریب کا انعقاد
ضلع رحیم یارخان کے صدر جناب حافظ محمد اشرف کی دعوت اور میزبانی میں مجلس احرار اسلام رحیم یار خان کی جانب سے یومِ آزادی کی مناسبت سے چودہ اگست کو مجلس مذاکرہ اور پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب میں مولانا کریم اﷲ، سٹی صدر قاری محمد صدیق،سٹی نائب صدر حافظ محمد زبیر کمبوہ،مولانا سلطان اعوان،مولوی فقیر اﷲ رحمانی، مولوی یعقوب چوہان، حافظ محمد عاصم کمبوہ، حافظ ندیم ودیگر کارکنان و عہدے داران نے شرکت کی۔اس موقع پر پاکستان کا قومی پرچم اور مجلس احرار اسلام کا پرچم لہرایا گیا اور پر چم کشائی کی گئی۔
مجلس احرار اسلام کے ضلعی صدر حافظ محمد اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجلس احرار اسلام شہداء پاکستان کو سلام پیش کرتی ہے۔ قیام پاکستان کے لیئے علماء کرام نے اپنا بھر پور کردار ادا کیا،وطن سے محبت ہمارے ایمان کاحصہ ہے۔
لاہور (14؍ اگست)مجلس احرار اسلام پاکستان کے زیر اہتمام ملک کے مختلف مراکز احرار میں گزشتہ روز 14اگست کے حوالے سے پرچم کشائی کی پروقار تقریبات منعقد کی گئیں۔مجلس احراراسلام لاہور کے صدر حاجی محمد لطیف نے دفتر احرار لاہور کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اﷲ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اس کا شکرادا کرنا ہم سب پر ضروری ہے۔مرکزی رہنماء قاری محمد یوسف احرار نے کہا کہ مجلس احرار اسلام 74برس سے حکومت الٰہیہ کے قیام کے لیے جد وجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ لاہور کے سیکرٹری جنرل قاری محمد قاسم بلوچ نے کہا کہ آزادی پر خوش اور غلامی پر غم زدہ ہونازندہ قوموں کی علامت ہے۔ملتان ،چیچہ وطنی اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے مراکز احرار میں تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ 14اگست کا دن یوم مسرت ہے اور یوم تجدید عہد بھی ہے اگر ہمیں اپنی آزادی عزیز ہے تو اس کی تعمیر وترقی اورتحفظ کے لیے اپنی تمام تر قوتوں کو ایک قوم بن کر صرف اورصرف پاکستان کے لیے وقف کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ دس لاکھ سے زاید اہل ایمان نے آخر کس عظیم مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی جانیں قربان کی تھیں، لاکھوں مسلمانوں نے آگ اور خون کا دریا عبور کر کے تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کیوں کی تھی؟ وہ کون سے روشن خواب تھے جن کی سچی تعبیر کی آس لگائے مسلمان ماؤں اوربہنوں نے اپنی عزتیں تک داؤ پر لگا دی تھیں؟ یہ سب کچھ ایک ایسے خطے کے لیے کیا گیا جس میں حکومت الٰہیہ کا نظام نافذ کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے معاشرے میں نہ ہی انفرادی اور نہ ہی اجتماعی سطح پر قرآنی نظام کو نافذ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جہاں پر حکمرانوں کو اس بارے سوچنے کی ضرورت ہے وہاں پر عوام کو بھی اس کی فکر کرنا ہوگی۔ مجلس احرار اسلام کا روز اول سے ہی یہ ماٹو رہا ہے کہ حکومت الٰہیہ کا نفاذ ہی دنیا و آخرت کی کامیابی کاواحد ذریعہ ہے۔
اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان، چیچہ وطنی، چناب نگر، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت دیگر شہروں میں مجلس احرار کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا محمد مغیرہ، مولانا محمود الحسن، حکیم محمد قاسم، حافظ محمد اسماعیل احرار، مولانا عثمان علی، ملک محمد عاصم عطاء، محمد نعیم احرار، ملک محمد مشتاق ودیگر نے یوم آزادی کی تقاریب سے خطاب کیا اور ملک کی سلامتی کے لیے دعائیں کیں۔
لاہور(17؍ اگست) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت نے افغانستان پر پر امن طور پر طالبان کے مکمل کنٹرول پر طالبان قیادت کی جہد مسلسل کو سلام کرتے ہوئے ہدیہ تبریک پیش کیا ہے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری، نائب امیر پروفیسر شبیر احمد اورسیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اپنے خیر مقدمی بیان میں کہا ہے کہ طالبان نے افغانستان میں امت اسلامیہ کی روشن تاریخ کو دہرایا ہے اور بیس سال بعداقتدار پر ناجائز قابض گروہوں کو شکست دے کرجن مبارک و مستحسن رویوں کا اظہار کیا ہے وہ قابل تبریک و تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کا پر امن طور پر کابل میں داخلہ اور عام معافی کا اعلان کرنا دنیا ئے کفر کے لیے اسلام میں داخلے کا سبب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان نے بغیر جنگ کے کابل کو فتح کر کے فتح مکہ کی یاد تازہ کر دی امید کرتے ہیں کہ ایک بار پھر ریاست مدینہ جیسا نظام قائم ہو گا اور سیاست مدینہ اپنے نقطہ عروج پر پہنچے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ طالبان رہنماؤں کی نظر پوری دنیا کے نشیب وفراز پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر امن انقلاب کے اثرات نہ صرف پڑوس پر بلکہ پوری دنیا پر مثبت انداز میں مرتب ہوں گے۔ اب دنیا طالبان کے طرز حکومت سے متأثر ہو گی اور آسمانی تعلیمات کا اثر ونفوذ عالم کے کونے کونے تک پہنچے گا۔
لاہور (21ٓؑاگست )سید عطا ء اﷲ شاہ بخاری رحمہ اﷲ کی ملک و ملت اور ختم نبوت کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ عقیدہ ختم نبوت وحدت امت اور مسلمانوں کے اتفاق کی ضمانت ہے۔ حضرت امیر شریعت نے قادیانیت کے محاذ پر پوری امت کو مجلس احرار کے پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار کے مرکز ی امیر سید محمد کفیل بخاری نے ایوان احرار لاہور میں سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کے ساٹھویں یوم وفات پر منعقد امیر شریعت سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سید عطاء اﷲ شاہ بخاری رحمہ اﷲ نے زبر دست جدوجہد سے انگریز سامراج کو برصغیر چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ آج کے حالات میں شاہ جی کے کردار کو اپنانے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ مجلس احرار اسلام کے مرکزی ناظم تبلیغ مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت مسلہ نہیں بلکہ امت کا متفقہ عقیدہ ہے اس پر کسی بھی قسم کی مفاہمت نہیں کی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان میں موجود اسلامی دفعات پر عمل درآمد کویقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ قانون ناموس رسالت میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔ مجلس احرار کے مرکزی نائب ناظم میاں محمد اویس نے کہا کہ امیر شریعت نے برصغیر کے عوام میں جدوجہد آزادی کی نئی روح پھونکی اور جذبۂ حریت بیدار کیا۔ سیمینار سے ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، سید عطاء المنان بخاری، قاری محمد قاسم بلوچ، علامہ ممتاز اعوان و دیگر نے خطاب کیا۔ علاوہ ازیں مجلس احرار کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد، ملک محمد یوسف، سید عطاء اﷲ شاہ ثالث بخاری، سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ، میاں محمد اویس، مولانا تنویر الحسن احرار، ڈاکٹر عمر فاروق احرار، ڈاکٹر محمد آصف، قاری ضیاء اﷲ ہاشمی، مولانا فقیر اﷲ رحمانی، عبد اﷲ حجازی، مولانا کریم اﷲ، حافظ محمد زبیر، ملک محمد عاصم عطاء، محمد نعیم احرار، حافظ محمد اسماعیل احرار اور دیگر احرار رہنماؤں نے اپنے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ مجلس احرار اسلام پاکستان حکومت الٰہیہ کے قیام کی پر امن جد جہد جاری رکھے گی اور سید عطاء اﷲ شاہ بخاری کے مشن کو آگے بڑھانے سے دریغ نہیں کرے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.