نادر صدیقی
کون ہے پیاس کی عصمت کو بچانے والا
کون ہے پانی پیمبر کو پلانے والا
کون ہے جس نے صحابہ پہ سخاوت کی ہے
کون ہے جس نے بڑے لوگوں کی دعوت کی ہے
ہاتھ کھولے تو مدینے کو سخی کرنے لگے
ہم فقیروں کو بھی عثمان…… غنی کرنے لگے
آنکھ اٹھائے تو مَلَک آنکھ جھکانے لگ جائیں
ہاتھ اٹھائے تو عزازیل ٹھکانے لگ جائیں
ایسی پاکیزہ حیا جس پہ حیا ناز کرے
کیوں نہ عثمان پہ محبوبِ خدا ناز کرے
مشک و کافور سے معمور ہے دنیا اس کی
یعنی دو نور سے معمور ہے دنیا اس کی
سایہءِ گنبدِ خضرا میں مکیں ہے اب بھی
اپنے محبوب نگینوں کے قریں ہے اب بھی
(حرم معظم مکہ مکرمہ میں لکھی گئی)