عبد اللطیف خالد چیمہ
8 جولائی 2021 ء جمعرات کو رات 9 بجے کے لگ بھگ تقریباً 27 سالہ متحرک و مستعد نوجوان عزیز القدر حافظ محمد سلیم شاہ حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گیا۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون
تقریبا 8 سال کی عمر میں دار العلوم ختم نبوت جامع مسجد چیچہ وطنی کے قدیمی مرکز احرار میں حفظ قرآن کریم کے لیے داخل ہوا اور پانچ چھے سال میں حضرت قاری محمد قاسم صاحب کے پاس حفظ قرآن کریم مکمل کر کے پھر دفتر احرار و مدرسہ ختم نبوت کا ہوکر رہ گیا۔ خداداد صلاحیتیں ابھرنے لگیں اور دفتر و مدرسہ کے علاوہ میرے جماعتی امور کی معاونت میں شامل کیا ہوا، سارے نظام کو سنبھالنے والا بن گیا۔ جماعتی و غیر جماعتی حلقوں میں پذیرائی اور شناسائی کے بعد دل موہ لینے والا یہ پیارا نوجوان حقیقت میں میری زندگی کا حصہ بن گیا۔ سفر و حضر میں میرے ساتھ رہتا دفتر ومدرسہ کے متفرق امور بلکہ رموز سے آشنا ہوگیااور بقدر فرصت صبح شام کی ناظرہ قرآن پاک کی کلاس میں مدرسہ کے قدیم استاد حافظ حبیب اﷲ رشیدی کا معاون بھی بن گیا۔ ملتان اور لاہور کے مرکزی دفاتر کے ذمہ داران سے رابطے میں رہنے لگا۔ حتی کہ برخوردار عزیز محمد قاسم چیمہ کی نگرانی میں جماعت کے مرکزی سوشل میڈیا سیل کا کوارڈینیٹر مقرر ہوا۔ میرے کئی ذاتی امور کو بھی ذمہ داری سے انجام دیتا۔ گزشتہ چند سالوں سے تدبروحکمت اور حوصلہ و برداشت جیسی نعمتوں سے مزین ہوا۔ قرآن پاک کی تلاوت سوز و تواتر سے کرتا اور تہجد گزار بن گیا۔ قابل رشک زندگی دیکھ کر میں زیادہ تر اظہار کی بجائے دل ہی دل میں خوش ہونے لگا۔ وہ میرا دن بھر کا معاون ساتھی اور راز دان بھی تھا ۔کبھی اس سے زائد چھٹی یا کام میں کمی کوتاہی کا صدور ہوتا تو لاہور اور ملتان والے حضرات محبت سے کہتے کہ یہ ’’چیمہ صاحب کا لاڈلا ہے اس کو کچھ نہ کہو‘ ‘ یہ لکھتے ہوئے میری طبیعت بالکل ضبط میں نہیں ہے ۔
آج صبح 28 جولائی کو مرحوم کے بھائی ڈاکٹر محمد یسین کے علاوہ محترم رانا قمر الاسلام اور برادر عزیز محمد آصف چیمہ کے ساتھ سلیم شاہ کی قبر، قبرستان 110-7R چیچہ وطنی میں حاضری کا پھر حوصلہ کیا۔ حالات و اقعات لکھنے کی ہمت جب بندھے گی تو پھر لکھوں گا ۔ ان شاء اﷲ تعالیٰ ۔
اس نے مدرسے اور جماعت پر آنے والے ہر اچھے برے وقت میں اولوالعزمی اور استقامت سے ساتھ دینے کا حق ادا کیا ہے۔ اس کا نکاح اپنی پھوپھو کے ہاں ہو چکا تھا اور گزشتہ عید الاضحی کے بعد ہم شادی کی تقریب منعقد کرنے والے تھے لیکن اﷲ کی تقدیر میں ایسے ہی لکھا تھا۔ اس سانحے پر مجھے ایسے محسوس ہوا جیسے برادر عزیز حافظ محمد حبیب اﷲ چیمہ دوبارہ فوت ہوئے ہیں۔ مرحوم کے پسماندگان خصوصا برادران غلام عباس شاہ، غلام مصطفی شاہ، ڈاکٹر محمد یسین شاہ کے بعد ہمارے جملہ بزرگوں ساتھیوں کی کم وبیش یہی کیفیت ہے۔ میں خود اس سانحے کے شدید دھچکے سے ابھی تک سنبھل نہیں پایا ۔ عزیزم حافظ محمد سلیم شاہ کی نماز جنازہ امیر مرکزیہ جناب سید محمد کفیل بخاری نے 9 جولائی بعد نمازجمعۃ المبارک پونے تین بجے پڑھائی جبکہ اندرون و بیرون ملک سے بے شمار شخصیات نے تعزیت کا اظہار کیا۔ احرار و ختم نبوت کی محنتوں میں مصروف حلقے غم زدہ ہیں اور راقم الحروف کی طبیعت بدستور شدید مضمحل ہے۔ آپ سب سے درخواست ہے کہ تمام مرحومین اور خصوصا فدائے احرار و ختم نبوت و مدح صحابہ حافظ محمد سلیم شاہ کی مغفرت و بخشش کی دعا کریں نیز ہمارے لیے بھی دعا فرمائیں کہ ااﷲ تعالی جمیع مسائل سے نجات عطا فرمائیں اور حاسدین کے حسد سے نجات عطا فرمائیں آمین یارب العالمین ۔
شعبہ خدمت خلق مجلس احرار اسلام کے تحت ملک بھر میں اجتماعی قربانی
قائد احرا رابن امیر شریعت حضرت پیرجی سید عطاء المہیمن بخاری رحمہ اﷲ کی تشکیل جماعت نے نومبر 1993 میں چناب نگر مرکز احرار میں طے کی۔انہوں نے دار الکفر والارتداد (ربوہ) چناب نگر میں مسلمانوں کے پہلے مرکز مدرسہ ختم نبوت، جامع مسجد احرار میں 1995 سے اجتماعی قربانی کا اہتمام شروع کیا اور غریب و نادار مسلمانوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کیا۔ الحمد ﷲ یہ سلسلہ رفتہ رفتہ بڑھتا رہا اور مختلف شہروں میں اجتماعی قربانی کا اہتمام کیا جانے لگا۔ ذوالحجہ 1436 مطابق ستمبر 2015 سے مرکزی دفتر ملتان میں بھی اجتماعی و وقف قربانی کا سلسلہ شروع ہوا۔ امسال (ذوالحجہ 1442 مطابق 2021) چناب نگر، ملتان، لاہور، گجرات، تلہ گنگ، چیچہ وطنی سمیت کئی شہروں میں اجتماعی و وقف قربانی کا اہتمام کیا گیا۔ جس سے کم و بیش ایک ہزار گھرانوں میں گوشت کی تقسیم کی گئی۔ جس میں سے 150 گھرانوں میں بیت السلام ٹرسٹ تلہ گنگ کے ذرائع سے بھی گوشت تقسیم کیا گیا۔