لاہور (پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے ملک کے مختلف شہروں میں قادیانی افسران کی تعیناتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری مشینری ایسے اقدامات سے مسلمانوں کو اشتعال دلوا رہی ہے جو انتہائی افسوس ناک ہے۔ متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا ہے کہ پہلے میانوالی میں ایسی صورتحال پیدا ہوئی اور اب چکوال میں قادیانی افسران کی تعیناتی کر کے لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانی اسلام اوروطن دونوں کے غدار ہیں اکھنڈ بھارت ان کا مذہبی عقیدہ ہے اور ملک کے مختلف حصوں میں قادیانیوں کو اہم عہدوں پر تعیناتی کی گہری سازش کو تیار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئین کی تمام اسلامی دفعات کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اور ریاست مدینہ کے دعوے کو سچا ثابت کرنے کے لیے سیاست مدینہ پر کار بند ہوا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لاہوری اور قادیانی مرزائیوں کو 7ستمبر 1974کو پارلیمنٹ کے ذریعے غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور 26اپرایل 1984کو امتناع قادیانیت ایکٹ کے ذریعے قادیانیوں کو اسلامی علامات اور اسلامی شعائر استعمال کرنے سے روکا گیا لیکن صورتحال یہ ہے کہ قادیانی 7ستمبر 1974کے فیصلے اور26اپرایل 1984کے آرڈیننس کے باوجود ان فیصلوں کو ماننے سے نہ صرف انکاری ہیں بلکہ دنیا بھر میں ان فیصلوں کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے۔ عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ختم نبوت کے محاذ کی تمام جماعتیں 7ستمبر کو یوم ختم نبوت جوش و خروش کے ساتھ منائیں گی جب کہ یکم ستمبر سے لے کر دس ستمبر تک عشرہ ختم نبوت منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر کے اجتماعات ختم نبوت میں تحریک ختم نبوت کے مطالبات کو شد ومد کے ساتھ دہرایا جائے گا اور آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا۔