لاہور (پ ر)مجلس احرار اسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمد اویس نے مرکز احرار لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبوت پوری امت مسلمہ کا متفقہ اور اجماعی عقیدہ ہے جس پر کوئی مسلمان مفاہمت نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ چودہ سو چالیس سال سے دنیائے کفر مسلمانوں سے یہ عقیدہ چھیننے کی کوشش کر رہی ہے لیکن ہمیشہ ذلت و رسوائی اور شکست سے دوچار ہوئی۔انہوں نے کہاکہ 7 ستمبر 1974کو پاکستان کی پارلیمنٹ ہاوس میں جو فیصلہ ہوا اس سے دنیا کو یہ میسج گیا تھا کہ ہم کسی بھی صورت میں حضور نبی کریم ﷺ کی ذات اقدس پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کر سکتے اس وقت قادیانیوں کو آئین پاکستان نے جو حیثیت دی قادیانی آج تک اس حیثیت سے منحرف ہیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ان کی اس ہٹ دھرمی پر خواب خرگوش کی چادر اوڑھے ہوئے وقت گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی کسی بھی ملک میں اگر کوئی اپنے ملک کے آئین سے انحراف کرتاہے تو اس کو باغی سمجھا جاتا ہے اور بغاوت کی پوری پوری سزا دی جاتی ہے اس لیے قادیانی اسلام اور ملک دونوں کے غدار اور باغی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ مقتدر ادارے قادیانیوں سے باغیوں والا سلوک کریں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام لاہور کے زیر اہتمام 5ستمبر کو دفتر احرار لاہور میں کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کی تیاریاں جاری و ساری ہیں اس کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے رہنماء شرکت و خطاب کریں گے۔