ملتان (پ ر) سید نا حسین رضی اللہ عنہ امن کے داعی اور پیامبر تھے ان کی شہادت امت مسلمہ کے لیے غیرت وحمیت کا عظیم نمونہ ہے۔ انہوں نے جان قربان کردی لیکن غیر اللہ کے سامنے سر جھکانے سے انکار کردیا۔ ان خیالات کا اظہار دارِ بنی ہاشم میں مجلس محبان آل واصحاب رسول علیہم الرضوان کے زیر اہتمام منعقدہ اڑتالیسویں سالانہ مجلس ذکر حسین رضی اللہ عنہ میں مقررین نے کیا۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے امیر سیدمحمد کفیل بخاری نے کہا کہ سیدنا عمر، سیدنا عثمان، سیدنا علی اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہم کی شہادتوں کے پس منظر میں یہودانِ خیبر اور مجوسانِ عجم کی شکستوں کا انتقام ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کے خاندان، خلفاء راشدین اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو انہی دشمنوں نے اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی عالمی استعمار اور طاغوت امتِ مسلمہ کے خلاف پوری دنیا میں دہشت گردی کر رہاہے جو یہودانِ خیبر کے انتقام کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح چود ہ سو سال پہلے ریاست مدینہ میں موجود یہود ونصاریٰ کو مسلمانوں کا اتحاد قبول نہیں تھا، اسی طرح آج بھی امتِ مسلمہ کا اتحاد انہیں قبول نہیں۔ افغانستان، شام، عراق اور فلسطین میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گردی اس کا بیّن ثبوت ہے۔ پاکستان کی حفاظت سلامتی اور قیامِ امن ہمارا اولین مقصد اور نصب العین ہے۔ ہم اسوہئ حسینی اور اسوہئ آل واصحاب رسول علیہم الرضوان پر عمل کرتے ہوئے وطن عزیز کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدات کی حفاظت اور قیام امن اور اتحاد امت کے لیے پر امن جدوجہد کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی تازہ صورت حال عالمی استعمار کے لیے مکافات عمل ہے۔ اللہ تعالیٰ پاکستان کے حکمرانوں کو ملک و قوم کے حق میں بہتر فیصلے کرنے کی توفیق عطاء فرمائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم حسینی ہیں اور ہماری دعوت امن کا پیغام عام کرنا ہے۔
سید عطا ء اللہ ثالث بخاری نے کہا کہ قرآن وسنت اور اجماع امت اہل سنت کے عقائد کی بنیادیں ہیں۔ تاریخ، لوگوں کی کہی اور لکھی ہوئی باتوں کا مجموعہ ہے۔ تاریخ میں صحیح وغلط سب کچھ ہے لیکن قرآن وسنت میں سب باتیں سچ اور حق ہیں۔ تاریخ کو عقائد کی بنیاد بنا نا سراسر گمراہی ہے۔ جو باتیں قرآن وسنت کے مطابق ہیں صرف انہیں تسلیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیدنا زین العابدین رحمہ اللہ اور دیگر باقیات کربلا کے اسوہ حسنہ پر عمل پیرا ہو کر دنیا کو امن کا پیغام دیاجاسکتا ہے اور قیام امن ممکن ہوسکتا ہے۔
مولانا سید عطاء المنان بخاری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ کی توحید، ختم نبوت ورسالت اور اسوہئ صحابہ ہمارے ایمان کی بنیادیں ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم، آپ کی آل واہلِ بیت امہات المومنین اور جماعت صحابہ کی محبت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔ حضور علیہ السلام کی تربیت وصحبت کا ہی اثر تھا کہ صحابہ کے دل پاک تھے۔ اہل بیت امہات المومنین اور آل رسول علیہم الرضوان سے ان کی محبت لازوال تھی۔ جن سے حضورنے محبت کی اُن سے محبت پوری امت پر فرض ہے اور جن سے نفرت کی اُن سے بغض ونفرت بھی حضور کی محبت کا تقاضا ہے۔ محبت رسول کے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دین سنت رسول اور اسوہ صحابہ کا نام ہے ہمارے یہاں اس ماہ میں جو کچھ کیا جاتا ہے وہ بدعت اور گمراہی ہے۔
مجلس سے مولانا محمد اکمل، مولانا محمد معاویہ، قاری عبد الرحمن، حافظ محمد اکرم احرار، شیخ حسین اخترلدھیانوی اور فرحان الحق حقانی نے بھی خطاب کیا۔