لاہور (پ ر) مجلس احراراسلام پاکستان کے رہنماؤں نے ”دنیا نفرت پھیلانے والی ویب سائٹس کے خلاف کاروائی کرے“ وزیر اعظم کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کا بیان دینا کافی نہیں اب عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔امیر مرکزیہ سید محمد کفیل بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ایک طرف حکمران یورپی یونین کے دباؤ کا شکار ہو کر گستاخوں کو خود رہا کر رہے ہیں اور دوسری طرف عالمی برداری سے گستاخی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ،یہ دوہرا معیار ہے۔مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ عالم اسلام کے مظلوم ممالک کی امیدیں پاکستان سے وابستہ ہیں اور پاکستانی حکمران سوائے بیان بازی کے اور کچھ نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی ریشہ دوانیاں بڑھتی جا رہی ہیں جو کہ تشو یش ناک ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملک کے اندرونی معاملات کو پوری ذمہ داری کے ساتھ دیکھتے ہوئے قادیانیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ شیخوپورہ والے واقعہ پر ابھی تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی قادیانیوں کا اس طرح کھلے عام قانون کی خلاف ورزی کرنا اداروں پر سوالیہ نشان ہے اداروں کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد کاروائی کر کے اپنے اوپر لگے اس سوالیہ نشان کو ختم کریں۔اور مسلمانوں کے قبر ستان سے قادیانی مردہ کو نکالا جائے تاکہ آئندہ کو ئی اس طرح کی حرکت نہ کر سکے۔