لاہور (پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ قانون توہین رسالت کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کے دباؤ کے خلاف ملک گیر تحریک چلائی جائے گی۔ اجلاس کی ایک قرار داد کے مطابق اسلام، پاکستان اور عالم اسلام کے تحفظ کے لیے دینی قوتوں کا اتحاد وقت کا ناگزیر تقاضا ہے۔مجلس احرار اسلام پاکستان کی مجلس عاملہ کا اجلاس سید محمد کفیل بخاری امیر مرکزیہ مجلس احرار اسلام پاکستان کی زیر صدارت ایوان احرار نیو مسلم ٹاؤن لاہور میں منعقد ہوا۔ جس میں مجلس عاملہ کے اراکین نے شرکت کی۔ اجلاس نے متفقہ طور پر امریکہ کو اڈوں کی فراہمی کی اطلاعات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اور ایسے ہر اقدام کو پاکستان کی سلامتی اورخود مختاری کو داؤ پر لگادینے کے مترادف قرار دیا۔اجلاس نے بالاتفاق وقف املاک ایکٹ بل کو مسترد کردیا اورکہا کہ ایسے مذہب کش اور اسلام دشمن فیصلے نظریہ پاکستان سے متصادم اورملک کی نظریاتی سرحدات کو منہدم کرنے کی بین الاقوامی سازش ہے جسے کسی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ عقیدہ ختم نبوت دین کی اساس ہے، مگر عالمی طاغوتی قوتیں قادیانیوں کے متعلق پاکستانی پارلیمان کے متفقہ فیصلے کو تبدیل کرانے کے لیے پاکستان کے گرد گھیرا تنگ کررہی ہیں۔ اس نازک وقت میں مقتدر طبقہ کو ثابت قدم رہ کر دشمن کے عزائم کو ناکام بنانا چاہیے۔ لیکن حکمرانوں کا مزاحمتی کردار تاحال دکھائی نہیں دیتا بیرونی دباؤ کا سامنا کرنے کے بجائے یورپی یونین کے مطالبات کے سامنے سپر اندا زہونے کی پالیسی اختیار کرنا دینی وقومی حمیت کے یکسر منافی ہے۔ ناموس رسالت کے تحفظ پر مضبوط مؤقف اختیار کرنے کی جگہ توہین رسالت کے مرتکب مسیحی جوڑے کی عدالتی بریت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ حکومت نے یورپی پارلیمان کے مطالبے کو مان کر پسپائی کا وہ راستہ اختیار کرلیا ہے جس کا انجام نہایت بھیانک ہے۔اجلاس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ مجلس احرار اسلام دینی قوتوں کی حلیف جماعت ہے اور اپنے اس کردار کو جاری و ساری رکھے گی، سیکر ٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری منزل حکومت الہٰیہ کا قیام ہے عقیدہ ختم نبوت اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں سید عطاء اللہ شاہ ثالث بخاری،ملک محمد یوسف، ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری،سید عطاءالمنان بخاری،قاری محمد یوسف احرار،ڈاکٹر عمر فاروق احرار، مولانا محمد مغیرہ، عبدالکریم قمر، مولانا تنویر الحسن احرار، حافظ ضیاء اللہ ہاشمی، ڈاکٹر محمد آصف، مولانا محمد اکمل، مولانا فیصل متین اور مولانا محمود نے شرکت کی۔