نام: درر ِفرائد ترجمہ وشرح جَمعُ الفوائد (جلد۵کتاب المناقب) مبصر: مفتی نجم الحق
مصنف: محمد بن محمد بن سلیمان الرودانی المغربی المالکیؒ مترجم: حضرت مولانا عاشق الٰہی میرٹھیؒ ضخامت: ۵۲۷ صفحات قیمت: درج نہیں ناشر: القاسم اکیڈمی، جامعہ ابوہریرہ، نوشہرہ، کے پی کے
جمع الفوائد کے بارے میں حضرت مولانا عاشق الٰہی میرٹھی رقمطراز ہیں: ’’(اس کتاب) میں (مصنف) ممدوح نے بخاری، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ،مؤطا امام مالک ،مسند امام احمد، دارمی، مسند ابویعلیٰ، مسندابوبکر، اور طبرانی کی معجماتِ ثلاثہ کبیر واوسط وصغیر چودہ کتب حدیث کو ایک جگہ جمع کردیا یعنی اسناد کو حذف اور مکررات کو ترک کرکے جو حدیث ایک کتاب میں کئی جگہ یا کئی کتابوں میں مختلف ابواب میں مذکور ہوئی تھی ایک جگہ لاکر سب کو کتابوں کے حوالے دے دئیے تاکہ معلوم ہوجائے فلاں فلاں کتاب میں یہ حدیث آئی ہے اور ہر حدیث کے آخر میں روایت کی قوت و ضعف کو بھی ظاہر کردیا کہ کس درجہ میں قابل عمل ہے۔ اوّل: تو یہ انتخاب بے بہا تھا کہ جس حدیث کا ضخیم کتابوں میں ملنا دشوار تھا وہ اس میں نہایت آسانی سے مل جاتی ہے ۔دوم: چودہ کتابوں سے مستغنی کرنے والا مختصر مجموعہ تھا۔ سوم: چند کتابیں اس میں وہ بھی شامل ہیں جو کم یاب ہوگئی ہیں اورچند وہ ہیں جو ابھی تک طبع ہی نہیں ہوئیں کہ ان کا منتخب مگر کامل وجود اس میں موجود ہے۔ چہارم: ڈھائی سو برس پہلے امت محمدیہ کے ایک گوہر بے بہانے مکہ مکرمہ میں قیام فرماکر کلام رسول صلی اﷲ علیہ وسلم کی جو خدمت کی تھی ،اس کو اب فرانسیسی حکومت کے ہاتھوں نذر آتش ہونے کا قوی خطرہ تھا اور مسلمانوں کی دوسری لکھی ہوئی تصانیف کی طرح وہ بھی پردہ ٔعدم میں چھپ جانے والی تھی، اس لیے اس کی اصل اور نقل کے حاصل کرنے میں بندہ نے جو تدبیر ہوسکی عمل میں لایا اور الحمد اﷲ کہ تین سال کی محنت سے مصری ٹائپ میں سب سے پہلی طباعت واشاعت کا فخر ہندوستان کو (عطا ہوا)‘‘۔
زیرِتبصرہ اشاعت اس کتاب کی پانچویں جلدہے جو ’’کتاب المناقب‘‘ پر مشتمل ہے، اس جلد میں صحابہ کے فضائل مشترکہ، مہاجرین وانصار کے مناقب، امت محمدیہ کے فضائل، قریش وغیرہ قبائل عرب کے فضائل، صحابہ کے سوا دوسرے حضرات کے فضائل، چند مقامات زمین کے فضائل اورجن کی مذمت آئی ہے ان کا ذکر، گزشتہ امتوں کے قصے،زہد، فقر ،امید، رجا اور حرص، خوف اور دل کو نرم کرنے والے مضامین شامل ہیں ۔
نام: قادیانیوں کو دعوتِ فکر مصنف: عطا محمد جنجوعہ ضخامت: 208 صفحات قیمت: درج نہیں
ملنے کا پتہ: مکتبہ ابن احمد، فیصل کالونی، جھاوریاں (سرگودھا) 0302 4673969 تبصرہ: صبیح ہمدانی
قادیانی ٹولہ امت مسلمہ کے جسد مثالی پر وہ ناسور ہے جس کا علاج کیے بغیر امت کی فوز و فلاح نا ممکن ہے۔ لردان فرنگی کے خود کاشتہ اس شجرہ خبیثہ کی علت وجود اور غرض و غایت ہی اسلام کے شجر سایہ دار کی بزعم خویش بیخ کنی ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ اﷲ تعالی اپنے دین کا خود محافظ ہے ورنہ ان مفسدین نے اپنے گھناؤنے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کسی قسم کی کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی۔ قرآن پاک میں اﷲ تعالی فرماتے ہیں: وقد مکروا مکرہم وعند اﷲ مکرہم وإن کان مکرہم لتزول منہ الجبال (انھوں نے اپنے داؤ چلائے، مگر اﷲ کے پاس ہے ان کا [ہر] داؤ [اور اس کا توڑ] حالانکہ ان کے داؤ ایسے تھے کہ ہلا دیتے پہاڑوں کو اپنی جگہ سے) ۔ سورہ ابراہیم۔
زیرِ نظر کتاب قادیانی ٹولے سے مجادلہ بالاحسن کے طریقے سے چند دعوتی و مکالماتی مضامین و مقالات کا مجموعہ ہے، جسے جناب عطا محمد جنجوعہ نے تصنیف کیا ہے۔ یہ مضامین مختلف رسائل و مجلات خصوصاً ’’الاعتصام‘‘میں اشاعت پذیر ہوتے رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ ان میں سے بعض مضامین نے قادیانی مناظروں کو بھی متأثر کیا اور وہ ان کا جواب لکھنے پر مجبور ہوئے۔ فاضل مصنف نے کتاب میں موجود ان مضامین کی نشان دہی کی ہے، نیز قادیانیوں کی جانب سے لکھے جانے والے جوابات کا تجزیہ بھی کیا ہے۔
کتاب پر مولانا محمد الیاس چنیوٹی مد ظلہ نے نظر ثانی اور مراجعت کی ہے نیز بعض مقامات پر تحشیہ بھی کیا ہے۔ اسی طرح متعدد بزرگوں کی تصدیقی اور دعائیہ تقریظات بھی کتاب کے شروع میں موجود ہیں۔تحفظ ختم نبوت اور رد قادیانیت کے موضوع سے دلچسپی رکھنے والے اہل علم حضرات ضرور استفادہ کریں۔
نام: دعوت الانصاف فی حیات جامع الاوصاف صلی اﷲ علیہ وسلم تصنیف : حضرت مولانا عبد العزیز شجاع آبادی
ضخامت:176 صفحات ملنے کا پتہ: ادارۃ العزیز، جامعہ عزیز العلوم، شجاع آباد0300 2182359
حضرت مولانا عبد العزیز شجاع آبادی رحمہ اﷲ عمیم النفع اور کثیر الفیض بزرگوں میں سے تھے۔ آپ بدنامِ زمانہ انجمن اشاعۃ التوحید والسنہ کے بانیوں میں سے تھے تا آنکہ اس انجمن پر گمراہ و بد طینت واعظوں نے قبضہ کر لیا، جس پر حضرت مولانا نے انجمن سے استعفاء دے دیا۔
زیرِنظر کتاب عقیدۂ حیات النبی صلی اﷲ علیہ وسلم پر بنیادی اور ابتدائی کتابوں میں سے ہے۔ کتاب کے شروع میں بطور مقدمہ اور تاریخی پس منظر کے بیان کے لیے اس سارے قضیہ نا مرضیہ کا بیان بتفصیل مندرج ہے۔ جس سے اس بے ہودہ گمراہی کے پاکستان میں تولّد و نشأۃ کا سارا قصہ سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔
مقدمہ کے بعد حضرت مولانا رحمہ اﷲ نے نفس مسئلہ پر تفصیل سے کلام فرمایا ہے، اور قرآن مجید، احادیث نبویہ، اعمال و آثارِ حضرات صحابہ علیہم الرضوان اور اقوال ائمہ متبوعین رحمہم اﷲ سے استشہاد کرتے ہوئے دلائل کی جمع آوری کی ہے۔ نیز الزامی اور معقولی رنگ کے ایرادات و جوابات سے بھی تعرّض کیا گیا ہے۔
اس موضوع پر مسئلہ کے تاریخی اور علمی پہلوؤں کو پوری طرح سمجھنے اور کج فکر متشددین کی مغالطہ آرائیوں کو جانچنے کے لیے یہ کتاب اپنے اختصار کے باوجود انتہائی جامع اور نافع ہے۔ کتاب ایک عرصے سے مفقود الطباعت تھی، مولانا امداد اﷲ عزیز نے از سرِ نو عمدہ طباعتی تقاضوں کے مطابق اسے شائع کیا جس پر وہ تبریک و تشکر کے مستحق ہیں۔ اﷲ پاک ذریعۂ ہدایت اور وسیلۂ ازدیاد محبت رسول صلی اﷲ علیہ وسلم بنائے۔