لاہور (پ ر) متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان نے سابق آئی جی ڈاکٹر شعیب سڈل کی سربراہی میں قائم ہونے والی یک رکنی اقلیتی کمیشن کی رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے نصاب سے دینی عقائد اور اسلامیات کو نکالے جانے کی تجویز کو قیام ملک کے مقصد سے روگردانی اور دستور پاکستان کے منافی قرار دیا ہے۔متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنوینر حاجی عبداللطیف خالدچیمہ نے کہا ہے کہ رپورٹ کی روشنی میں اقلیتی کمیشن آفیسرز پنجاب نے مختلف درجات کے نصاب میں تبدیلی کے حوالے سے پنجاب کابینہ سے منظوری لیے بغیر ٹیکسٹ بک بورڈ کو جو خط لکھا ہے اس کا متن محل نظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اسلامی ملک میں عالمی استعماری ایجنڈے کے تحت مختلف سطح کے نصابوں سے دینی عقائد اور دینی معلومات سے متعلق چیپٹرزکو کھرچ کھرچ کر نکالا جارہا ہے اور قوم کو اندھیرے میں رکھ کر نونہالان قوم کے ذہنوں کو پراگندا کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں جو سب کچھ ماورائے آئین و قانون ہے اس سے نوجوان نسل کفر و الحاد کی گود میں چلی جائے گی۔ علاوہ ازیں رابطۃ المدارس الاحرار پاکستان کے مسؤل سید عطاءالمنان شاہ بخاری نے اپنے رد عمل میں نصاب تعلیم سے اسلامی تعلیمات کو نکالنے کے منصوبے کی مکمل مزاحمت کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ہم آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اس مسئلہ پر اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے مؤقف کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔