لاہور (پ ر) مجلس احراراسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے قائدین اور رہنماؤں نے وقف املاک ایکٹ بل کے حوالے سے خطبات جمعۃ المبارک میں کہا ہے کہ یہ بل دین کو اس کی جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے مترادف ہے لیکن تمام مکاتب فکر کے دینی و سیاسی رہنماء سخت مزاحمت کا اعلان کر چکے ہیں اس لیے حکومت کو اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور ریاست مدینہ کے تصور کے منافی اقدامات سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے۔ مجلس احرار اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے جامع مسجد احرار چناب نگر میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف املاک ایکٹ بل کا پاس ہونا دین دشمنی کے مترادف ہے یہ بل در اصل فیٹف کا ایجنڈا ہے جس سے بنیادی دینی تعلیم اور مساجد کے کردار کو ختم کرنا مقصود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کے پھیلاؤ سے پریشان سامراجی قوتیں بکلاہٹ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے حوالے سے قوانین تو موجود ہیں لیکن ان پر عمل در آمد نہیں ہو رہا اور قادیانی ریشہ دوانیوں کو مرموٹ کیا جارہا ہے۔ رمضان المبارک کے احترام کا تقاضہ یہ ہے کہ ملک میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے تاکہ ہماری مشکلات دور ہوں۔مولانا محمود الحسن نے بھی خطاب کیا اورمبلغ ختم نبوت مولانا محمد سرفراز معاویہ نے انور مجید مسجد گوالمنڈی لاہور میں جمعۃالمبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منکرین ختم نبوت کا تعاقب اور ناموس رسالت کے تحفظ پر کام کرنے والی ہر جماعت کے ہم شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں تک اسلام کی دعوت کو پہچانا ہر مسلمان کادینی و اخلاقی فرض ہے، مجلس احرار اسلام ایک طویل مدت سے اس فریضہ کو انجام دیتے ہوئے قادیانیوں کو دعوت اسلام دے رہی ہے۔