نام کتاب : باتیں تڑپادینے والی مرتب:ابو عثمان ماسٹر عبد الرؤف صفحات: 240
قیمت: 250 ناشر: مکتبہ صفدریہ ،نزد مدینہ مسجد ،ماڈل ٹاؤن بی بہاول پور مبصر: اخلاق احمد
ایک شہسوار قلم کے لیے مطالعہ اتناہی ضروری ہے جتنا انسانی زندگی کی بقاء کے لیے ہوا اور پانی کی ضرورت ہے، مطالعہ کے بغیر قلم کے میدان میں ایک قدم بھی بڑھانا بہت مشکل ہے۔ علم انسان کا امتیاز ہی نہیں، بلکہ اس کی بنیادی ضرورت بھی ہے جس کی تکمیل کا واحد ذریعہ یہی مطالعہ ہے۔ایک پڑھے لکھے شخص کے لیے معاشرہ کی تعمیر و ترقی کا فریضہ بھی اہم ہے، اس لیے مطالعہ ہماری سماجی ضرورت بھی ہے۔ مطالعہ استعداد کی کنجی اور صلاحیتوں کو بیدار کرنے کا بہترین آلہ ہے۔ یہ مطالعہ ہی کا کرشمہ ہے کہ انسان ہر لمحہ اپنی معلومات میں وسعت پیدا کرتا رہتا ہے۔ آج لوگ لکھنے والے زیادہ اور پڑھنے والے کم ہوگئے ہیں جس کے نتیجے میں تحریر کی اثر آفرینی ختم ہوگئی ہے ،اس لیے تحریر کو موثر بنانے کے لیے ضرورت ہے کہ ایک صفحہ کو لکھنے کے لیے سو صفحات کا مطالعہ ہو۔
زیرتبصرہ کتاب’’باتیں تڑپادینے والی ‘‘ہزاروں صفحات کا ایساہی مطالعاتی انتخاب ہے جس میں مرتب نے اپنے حاصلِ مطالعہ کے چنیدہ نکات کو مکمل حوالہ جات کیساتھ زیب قرطاس کیا ہے۔یہ گویا مرتب کی پہلی کتاب ’’اے میرے لختِ جگر‘‘کے بعد اس کا تتمّہ ’’نورِ نظر ‘‘ہے ۔اس کتاب کے مطالعہ سے ان شا ء اﷲ ایمان کوتازگی اورروح کوشادابی نصیب ہوگی۔اس کتاب کے مطالعہ سے جہاں معلومات میں اضافہ اور راہ عمل کی جستجو ہوگی وہیں اس کا مطالعہ ذوق میں بالیدگی، طبیعت میں نشاط، نگاہوں میں تیزی اور ذہن ودماغ کو تازگی بھی بخشے گا ۔
اس کتا ب میں جابجا پند ونصیحت او رسبق آموز آثار وقصص ملتے ہیں کہ جن میں ایک قاری کے لیے مختلف موضوعات پر راہ نمائی موجود ہے۔ لہذ ا پند ونصیحت کے لیے جھوٹے،من گھڑت اور افسانوی واقعات ولطائف کے بجائے اس جیسی کتب کا مطالعہ کرنا چاہیے کہ فی زمانہ بچے بڑے، جھوٹے اورلغوافسانوں،ناولوں،کہانیوں اورقصوں میں گرفتارنظرآتے ہیں،ایسی کتابوں کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔جنہیں پڑھ کرعمل کاجذبہ بیدارہو۔ضرورت اس امرکی ہے کہ اس طرح کالٹریچرعام کیاجائے تاکہ جھوٹے اور مخرب الاخلاق کاموں میں وقت ضائع کرنیکے بجائے ایسی کتابوں کامطالعہ کیا جا سکے، جن میں گوناگوں دلچسپیوں کا سامان موجود ہو۔