تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

نعت

حافظ لدھیانوی مرحوم
بحضور سرور کائنات فخر موجودات حضرت محمد مصطفےٰ صلی اﷲ علیہ وسلم
سارے قرآں میں ہے بیاں تیرا

ہے خدا آپ مدح خواں تیرا
تو ہے شہکار کبریائی کا

تو ہے آئینہ حق نمائی کا
تیرا دربان جبرئیلِ امیں

تجھ سے روشن ہے قدسیوں کی جبیں
ہیں شہنشاہ جو زمانے کے

وہ گدا تیرے آستانے کے
سارا عالم ظہور تیرا ہے

ہر حسیں شے میں نور تیرا ہے
یہ ہے صدقہ ترے پسینے کا

حسن مہکا ہے جو مدینے کا
حُسن یوسفؑ میں ہے جھلک تیری

دمِ عیسیٰ میں ہے مہک تیری
تیرے قدموں سے ہے فلک روشن

چاند تارے ہیں آج تک روشن
تجھ سے پیدا ہیں صبح کے انوار

تجھ سے روشن ہیں ثابت و سیّار
تجھ سے ہیں آبشار کے نغمے

فصل گل کے بہار کے نغمے
تیری نکہت چمن چمن پھیلی

تیری خوشبو وطن وطن پھیلی
ہر جگہ تجھ کو جلوہ گرپایا

تیری رحمت کا سب پہ ہے سایا
آستاں پر غلام آئے ہیں

آج بہرِ سلام آئے ہیں
روحِ کونین، رحمتِ عالم

اس طرف بھی ہو ایک چشمِ کرم
تیرے در پر فقیر آئے ہیں

ہر طرف رحمتوں کے سائے ہیں
جو تیرے آستاں پہ آتے ہیں

اپنی اپنی مُراد پاتے ہیں
اپنی رحمت سے جھولیاں بھر دے

ہم تہی دامنوں کو گوہر دے
درد کو زندگی عطا ہو جائے

سوز دل اور بھی سوا ہو جائے
دامنِ دل کو نور سے بھر دے

اسے کیف وسرور سے بھر دے
یہ وظیفہ رہے سدا میرا

لب پہ ہر دم ہو ورد صلِّ علیٰ
ہو تری یاد کائنات مری

یوں فروزاں رہے حیات مری
دل خزینہ ہو، تیری الفت کا

درد کا، شوق بے نہایت کا
آنکھ کو ذوق دُرفشانی دے

لب کو توفیق مدح خوانی دے
دولت درد و آگہی مل جائے

قلب کو سوز زندگی مل جائے
چشم کو نور دے، بصیرت دے

عقل کو مشعلِ حقیقت دے
دل میں بس اک خدا کی ذات رہے

ما سوا کی نہ کوئی بات رہے
ہو زیارت ہمیں نصیب تری

/ہو شفاعت ہمیں نصیب تری
5ہے ترے ہاتھ عاصیوں کی لاج

7سب ترے آستاں کے ہیں محتاج
3تو سہارا ہے بے سہاروں کا

3درد مندوں کا دلفگاروں کا
5تو خدا کا ہے اور خدا تیرا

1روزِ محشر ہے آسرا تیرا
3کوئی خالی نہیں گیا در سے

1سب پہ ابرِ کرم ترا برسے
7کس طرح تجھ سے عرض حال کریں

3ہے کہاں تاب ہم سوال کریں
5نغمہ و درد دوشوق والفت سے

7تو ہے واقف دلوں کی حالت سے
1لب کو آہِ سحر عطا کردے

/سازِ خاموش کو صدا کردے
5اشکِ غم حرفِ التجا ہوجائے

1خامشی شرحِ مدعا ہو جائے

٭……٭……٭
علامہ عبدالرشید نسیم طالوتؔ
صُمٌّ بُکمٌ عُمْیٌ فَھُمْ لَا یَرْ جِعُوْن
کفر کی عزت بڑھی اسلام کا رتبہ گھٹا

Mقادیاں میں ہے مسیحیت کا جب سے بم پھٹا
Kچھان ڈالی ہم نے دنیائے اراذل بھی مگر

Gمیرزا محمود سا دیکھا نہ کوئی چرکٹا
_ہم کو کہنا ہی پڑا عُمْیٌ فَھُمْ لَایَرْ جِعُوْن

U’’میں نہ مانوں‘‘ کا سبق اس قوم نے ایسارٹا
Oبرکتیں کیا کیا نہ لایا ساتھ پنجابی نبی

Mزلزلہ، طاعون، ہیضہ اور وباؤں کی گھٹا
Oپھر بہار آئی خدا کی بات پھر پوری ہوئی
پھر کسی کی بوٹ کی ٹوچاٹتا ہے دُم کٹا

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.