لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان اور تحریک تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام 11,12ربیع الاول کو چناب نگر کی قدیمی جامع مسجد احرار میں ہونے والی سالانہ ختم نبوت کانفرنس اور قادیانیوں کے لیے دعوت اسلام کے جلوس کے انتظامات کے حوالے سے مرکزی مجلس منتظمہ کا اجلاس مدرسہ ختم نبوت چناب نگر میں مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ملک بھر سے احرار رہنماؤں اور مندوبین نے شرکت کی اجلاس میں حافظ محمد ضیاء اللہ ہاشمی (گجرات) کو کانفرنس کے لیے ناظم اجتماع مقرر کیا گیا جب کہ مولانا محمد مغیرہ، مولانا تنویر الحسن احرار، مولانا محمد اکمل، مولانا محمود الحسن،اور ڈاکٹر محمد آصف انکے نائبین مقرر کئے گیے۔اور سینکڑوں سینئرز ارکان پر مشتمل انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ مجلس احرار اسلام کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے اجلاس کے شرکاء سے صدارتی خطاب میں کہا کہ عقیدۂ ختم نبوت کے تحفظ کے لیے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور اقدس سے ہی کام شروع ہو گیا تھا اور یہ سلسلہ چلتے چلاتے ہندو ستان تک پہنچا جہاں مرزا غلام احمد قادیانی کی امت مرتدہ کے مقابلے کے لیے اہل حق نے صف بندی کی انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے قافلۂ احرارنوختم نبوت 1976میں ربوہ میں فاتحانہ طور پرداخل ہوا اور یہ قافلہ آج بھی رواں دواں ہے۔یہ قافلہ اپنی آخری منزل اسلامی نظام کے نفاذ پر پہنچ کر ہی دم لے گا۔مجلس احرا راسلام کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کی طرح تحفظ ناموس صحابہ و اہل بیت اطہار کا دفاع بھی ہمارے ایمان کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں حضرات صحابہ کرام ؓ پر تبراء بازی کرنے والے فتنے کی سرکوبی کئے بغیر ملک میں کشیدگی ختم نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ 18اکتوبر اتوار کو ناصر باغ لاہور میں کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہ و اہل بیت پاکستان کے زیر اہتمام عظمت صحابہ واہل بیت کانفرنس ہو گی جس میں احرار کارکن بھر پور شرکت کریں گے۔ مجلس احرار اسلام کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید عطاء اللہ بخاری ثالث نے کہا کہ 11,12ربیع الاول کو ہم پہلے سالوں کی طرح چناب نگر میں دعوت اسلام کا فریضہ دہرائیں گے اور ربوہ برانڈ ارتدا دکا استیصال کرنے کے لیے عوام کو آگاہی دیں گے۔مولانا محمد مغیرہ نے کہا کہ احرار کارکن ابھی سے کانفرنس کی تیاریاں شروع کردیں اور پر امن طور پر تحریک ختم نبوت کو آگے بڑھانے والے بن جائیں۔حافظ محمد ضیاء اللہ ہاشمی نے کہا کہ کانفرنس کی اتنظامیہ ہوم ورک اور فائل ورک تیزی سے مکمل کررہی ہے اور امسال کا نفرنس پہلے سالوں سے زیادہ مربوط اور منظم ہو گی۔اجلاس میں میا ں محمد اویس، رانا قمر الاسلام، مولانا تنویر الحسن احرار،مولانافیصل متین سرگانہ،محمد فیضان، اشرف علی احرار،صفدر علی احرار، محمد قاسم،مولانا امجد الرحمن، مولانا محمد وقاص حیدر،محمد خاور بٹ،قاری محمد زکریا،مولانا محمد سرفراز معاویہ، عبدالمجیدزمان، مولانا غلام مرتضیٰ، حافظ محمد صدیق،مولانا محمودالحسن، مولانامحمد طیب معاویہ، مولانامحمد سرفراز مخدوم،مولانامحمد الطاف معاویہ، ڈاکٹر محمد آصف، محمدرضوان،حافظ محمد سلیم شاہ، مولانا محمد اکمل، احمد ریاض، ڈاکٹر ضیاءالحق قمراورعلی اصغر نے شرکت کی۔اجلاس کی قرار دوں میں مطالبہ کیا گیا کہ توہین صحابہ کے مرتکبین کو ان کے انجام تک پہنچایا جائے، ملک میں اسلامی نظام نافذ کیا جائے،سودی معیشت کو ختم کرکے اسلامی معیشت کو رائج کیا جائے،امتناع قادیانیت ایکٹ پر مؤثر عمل درآمد کروایا جائے، ربوہ میں ریاست در ریاست کا ماحول ختم کیا جائے،اجلاس کی ایک قرار داد میں مطالبہ کیا گیا کہ پنجاب اسمبلی سے پاس ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل پر گورنر دستخط کریں اور اسی قسم کا بل قومی اسمبلی میں بھی لایا جائے۔