ملتان (پ ر) عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ مسلمانوں کا بنیادی اور اساسی عقیدہ ہے، امت مسلمہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کے قوانین میں کسی قسم کی ترمیم بر داشت نہیں کرے گی، حکومت امتناع قادیانیت ایکٹ پر عملدرآمد کو یقینی بنائے اور قادیانیوں کو فی الفور کلیدی عہدوں سے برطرف کرے، قادیانیوں کی اس طرح کی پاکستان مخالف سرگرمیاں کسی صورت قبول نہیں، انہوں نے قادیانیوں کی طرف سے برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستان کی مخالفت میں پیش کردہ رپورٹ کو مسترد کرتے ھوئے اسے جھوٹ کا پلندہ اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل، مرکزی رہنماء مولانا سید عطاءالمنان بخاری، ضلعی سیکرٹری اطلاعات فرحان حقانی نے 11،12 ربیع الاول 1442 ہجری کو 43 ویں سالانہ دو روزہ ختم نبوت کانفرنس و جلوس دعوت اسلام منعقدہ جامع مسجد احرار، چناب نگر ضلع چنیوٹ کے حوالے سے دار بنی ہاشم ملتان میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عطیہ خدا وندی ہے ریاست مدینہ کے قیام کے بعد روئے زمین پر خالصتا اسلامی نظریہ کی بنیاد پر قائم ہونے والا ملک پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ منکرین ختم نبوت قادیانی اسلام و پاکستان کیخلاف عالمی سطح پر مسلسل زہریلا پروپیگنڈہ کرتے چلے آرہے ہیں اور پاکستان مخالف عناصر کی پاکستان میں “سہولت کاری” کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں کی اس طرح کی پاکستان مخالف سرگرمیاں کسی صورت قبول نہیں، انہوں نے قادیانیوں کی طرف سے برطانوی پارلیمنٹ میں پاکستان کی مخالفت میں پیش کردہ رپورٹ کو مسترد کرتے ھوئے اسے جھوٹ کا پلندہ اور حقائق کے منافی قرار دیا ہے۔ مولانا عبدالقیوم، مفتی محمد قاسم احرار، سعید احمد انصاری، قاری عبدالناصر صدیقی، ڈاکٹر عبدالغفور احرار، حافظ شاکر خان خاکوانی نے کہا کہ پاکستان کو سیکولر سٹیٹ بنانے کی کوشش کرنیوالے عناصر ناکام رہیں گے، وطن عزیز کی سلامتی و استحکام اور ترقی احرار اور اسلامیان پاکستان پر فرض ہے، مجلس احرار اسلام وطن عزیز کی جغرافیائی اور نظریاتی شناخت کو ہرگز ختم نہیں ھونے دیگی اور اس عظیم مقصد کے حصول کیلئے مجلس احرار اسلام اپنی پر امن آئینی و قانونی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ محمد معاویہ خادم، شیخ لقمان منشاد، محمد مہربان بھٹی، محمد سلیمان یمنی، محمد بلال بھٹی، محمد شاہد احرار، محمد طارق چوہان، حافظ محمد عاصم احرار، محمد عدنان معاویہ، محمد عثمان یوسف، محمد عباس، محمد عدنان ملک، قاری محمد ابوبکر، مولانا وقار احمد قریشی نے کہا کہ صحابہ کرام علیھم الرضوان اسلام اور مسلمانوں کے محسن ہیں، انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام، ازواج مطہرات، بنات طاہرات اور اہل بیت اطہار کی توہین و تکفیر کرنیوالے شرپسندوں، گستاخوں اور دہشت گردوں کیخلاف حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے ادارے اب تک قانون کے مطابق کاروائی کیوں نہیں کر رہے؟ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں بہت بڑی قربانی کے بعد امن کا قیام ممکن ہوا ہے، مگر اب ایک مرتبہ پھر اسلام و پاکستان دشمن قوتیں پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کیلئے منظم انداز میں متحرک ہو گئی ہیں ، ایسے میں حکومت و ریاستی اداروں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ شرپسند عناصر کیخلاف قانون کے مطابق فوری اور مؤثر کاروائی کریں بصورت دیگر وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ شرکائے اجلاس نے حالیہ برطانوی رپورٹ کو بد ترین قادیانیت نوازی قرار دیتے ھوئے مسترد کیا ہے اور وزارت خارجہ سے اس بابت دو ٹوک مؤقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ، احرار رہنماؤں نے گذشتہ دنوں لاہور موٹر وے پر خاتون سے زیادتی کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ھوئے وزیر اعلی پنجاب سے اس بابت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ احرار رہنماؤں نے کہا کہ آئے روز شاہراہوں پر زیادتی کے واقعات ہو رہے ہیں جو ریاست مدینہ کے دعویدار حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہیں ، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ھوئے کہا ہے کہ جنسی زیادتی کرنیوالے زانیوں پر حدود اللہ کا نفاذ کر کے انہیں نشان عبرت بنایا جائے، جب تک اس طرح کے دلخراش واقعات کے مجرموں کو حدود اللہ کے نفاذ کے ذریعے سزا نہیں جائیگی تب تک یہ واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب درندہ صفت مجرموں کو قرار واقعی سزا دلوائیں یا پھر خود مستعفی ہو جائیں۔