لاہور(پ ر) مجلس احرار اسلام پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک ختم نبوت کو ملکی اور عالمی سطح پر منظم کیا جائے گا اور ملک و ملت کے خلاف قادیانی ریشہ دوانیوں کے سد باب کے لیے اپنا روایتی کردار ہر حال میں زندہ رکھا جائے گا۔احرار کی مرکزی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس مرکزی دفتر نیو مسلم ٹاؤن لاہو میں جماعت کے مرکزی نائب امیر سید محمد کفیل بخاری کی صدارت میں منعقد ہوا اور اس میں مرکزی نائب امیر ملک محمد یوسف،سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ،سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر محمد عمرفاروق احرار،ڈاکٹر شاہد محمود کاشمیری، میاں محمد اویس،قاری محمد یوسف احرار، سید عطاءاللہ شاہ ثالث، مولانا محمد مغیرہ، مولانا تنویر الحسن احرار،مولانا محمد اکمل،قاری ضیاءاللہ ہاشمی،رانا قمر الاسلام،ڈاکٹر محمد آصف اورمحمد قاسم چیمہ نے شرکت کی اور اجلاس میں محرم الحرام کے دوران حضرات صحابہ کرام کے بارے بد کلامی اور بد زبانی جیسے دلخراش واقعات کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ حضرات صحابہ کرام پر تبراء کرنے والے فتنہ پرور عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 11،12ربیع الاول کو چناب نگر میں سالانہ ختم نبوت کانفرنس حسب سابق ہو گی جبکہ کانفرنس کے اختتام پر قادیانیوں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے دعوتی جلوس بھی نکالا جائے گا۔ اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر پاس ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل کی تائید و حمایت کی گئی جبکہ واضح کیا گیا کہ مجلس احرار اسلام کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ناموس صحابہ و اہل بیت کے قیام کا خیر مقدم کرتی ہے اور اس کی پرامن جدوجہد میں شریک کار رہے گی۔ اجلاس میں برطانیہ کے 40پارلیمنٹرین کی جانب سے پاکستان کی ریاست کے خلاف اورقادیانی فتنے کے حق میں یکطرفہ انکوائری رپورٹ جاری کرنے کو پاکستان کے اندرونی و مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس رپورٹ کو مسترد کیا گیا جبکہ خیبر پختونخواہ اور پنجاب اسمبلی میں اس رپورٹ کے خلاف قرار دادیں لانے پر دونوں اسمبلیوں کے ارکان اور ایوان کو مبارک باد دی گئی۔ سید محمد کفیل بخاری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مجلس احرار اسلام 1929سے آج تک حکومت الہیہ کے قیام، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے لیے سر گرم عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانوں کے بنائے قوانین میں سقم ہو سکتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے عطاء کردہ دستور حیات میں کمی نہیں ہو سکتی۔ ہماری تمام تر مشکلات کاحل قرآنی و آسمانی تعلیمات کے نفاذ میں مضمر ہے۔عبداللطیف خالد چیمہ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تین عشرے قبل 7ستمبر کو یوم تحفظ ختم نبوت منانے کی ہم نے ابتدا کی تھی آج اس کی خوشبوئیں دنیا میں پھیل چکی ہیں اور قادیانی فتنہ آخر کار دم توڑ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس احرار نظریاتی اور فکری سیاست سے کبھی دست بردار نہیں ہوگی۔ سید عطاءاللہ شاہ ثالث نے کہا کہ حضرات صحابہ کرام کی جماعت ختم نبوت اور وحی کی گواہ ہیں ان پر عدم اعتماد در اصل ختم نبوت کا انکار ہے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ مجلس احرار اسلام اور شعبہ تبلیغ تحفظ ختم نبوت کی شاخیں ملک بھر میں منظم کی جائیں گی۔اجلاس میں جماعت کی تنظیم سازی سوشل میڈیا کو منظم کرنے کے لیے مختلف کمیٹیاں قائم کی گئی۔ اجلاس کی قراردادوں میں گورنر پنجاب سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے تحفظ بنیاد اسلام بل پر دستخط کرکے قانونی پراسس مکمل کریں۔اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی سے اپیل کی گئی کہ وہ قانون ساز ادارے میں نفاذ اسلام،عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور تحفظ ناموس صحابہ و اہل بیت اطہار کے لیے اپنا کردار اد اکریں اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ریاست مدینہ کے دعوے کو عملی جامہ پہنائیں۔اجلاس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ سودی معیشت ختم کرکے اسلامی معیشت کا اجراء کیا جائے ایک قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ تحفظ ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت جیسے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے۔ اجلاس میں مرتد کی شرعی سزا نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ربوہ برانڈ ارتداد کا راستہ روکا جائے اور ربوہ میں ریاست در ریاست کا ماحول ختم کیا جائے۔اجلاس کے پہلے سیشن کے اختتام پر ممتاز مذھبی اسکالر شیخ الحدیث مولانا زاہد الراشدی نے احرار رہنماؤں کی درخواست پر مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں اعزازاً خصوصی شرکت کی اور شرکائے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں نے اکابر احرار کی یادوں کو زندہ رکھا ہوا ہے آپ مبارک باد کے مستحق ہیں