پروفیسر میاں محمد افضل ساہیوال
صفیہ بی بی (۱) ہوگئی ہے عازم خلدِ بریں باپ اور تایا کے پہلو میں ہوئی ہے ، جاگزیں
تیرے داد مولوی صالح تھے ، عالم بے بدل حضرت گنگوہیؒ کے خلفاء میں تھے ، مردِ ذہیں
خانداں سارا جدائی میں تری ، بد حال ہے اہلِ دل جانے سے تیرے غم زدہ ہیں ، بالیقیں
زندگی ساری گذاری خدمتِ قرآن میں صالحہ و عابدہ تجھ سی نہیں دیکھی ، کہیں
ساری تلمیذات (۲) تیری ، اس لیے نم دیدہ (۳) ہیں تیرے جیسی مونسہ (۴) ، اُن کو کہیں ملتی ، نہیں
خاندان رائے یور سے ، تیری نسبت تھی کَڑی رائے پور والے سبھی اب ہو گئے ، اندوہگیں
پیر جی عبدالجلیل و پیر جی عبدالحفیظ (۵) بھائی تیرے ، موت سے تیری ہوئے ، بے حدغمیں
قاری صاحب (۶) ، تیرے شوہر دل گرفتہ ہو گئے صبر دے اُس کو خدایا ، وہ ہوئے ، بے حد حزیں
اے خدا ہم سب کو دولت صبر کی کر دے عطا تُو ہی مالک ، دینے والا ، تُو ہی ، ارحم راحمیں
اُس کے روحانی برادر ، افضلِؔ خستہ کی سُن صفیہ بی بی کو بنا دے اے خدا ، جنت مکی۷)
g(۱) یہ خاتون پیرجی عبداللطیفؒ چیچہ وطنی والوں کی بیٹی ۔ ان کے تایا مولانا عبدالعزیزؒ چک ۱۱[۱۱ایل] والے تھے، دونوں حضرت شاہ عبدالقادر رائے پوری رحمہ اﷲ کے بڑے خلفاء میں شامل تھے
(۲) شاگرد بچیاں (۳) رو رہی ہیں (۴) محبت کرنے والی (۵) یہ دونوں مرحومہ کے بڑے بھائی ہیں
(۶) مرحومہ کے خاوند کا نام قاری شبیر احمد ہے ، مدرسہ عزیز یہ فضلیہ کے مہتمم ہیں (۷) جنت میں رہنے والی
(۸ جولائی ۲۰۲۰ھ)