سید امین گیلانی رحمۃ اﷲ علیہ
جو ہوں فرعون میں ان کو خدا کہہ دوں یہ مشکل ہے
جو ہوں دجال ان کو انبیاء کہہ دوں یہ مشکل ہے
مجھے زنجیر پہنا دو مجھے سولی پہ لٹکا دو
مگر میں راہزن کو رہنما کہہ دوں یہ مشکل ہے
قبا پوشی کے پردے میں جو عیاشی کے رسیا ہوں
میں ایسوں کو شیوخ و صوفیاء کہہ دوں یہ مشکل ہے
جو طوفاں کی خبر سن کر لرزتے ہوں کنارے پر
میں ایسے بزدلوں کو نا خدا کہہ دوں یہ مشکل ہے
خدا مشکل میں خود مشکل کشا ہے اپنے بندوں کا
کسی بندے کو میں مشکل کشا کہہ دوں یہ مشکل ہوں
امینؔ میں نے بخارؔی اور لاہورؔی کو دیکھا ہے
کسی عیار کو میں پارسا کہہ دوں یہ مشکل ہے