ملتان (پ ر) عقیدہ ختم نبوت امت مسلمہ کا بنیادی اور اجماعی عقیدہ ہے جس پر امت مسلمہ کی وحدت اور بقاء کا دارو مدار ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس احرار اسلام ملتان کے امیر مولانا محمد اکمل نے مسجد محمد بن قاسم اور مفتی محمد نجم الحق نے جامع مسجد کرنالوی میں منعقدہ تقریب (بسلسلہ دعوت 42 ویں سالانہ دو روزہ احرار ختم نبوت کانفرنس، جامع مسجد احرار، چناب نگر ضلع چنیوٹ) سے خطاب کرتے ھوئے کیا۔ احرار رہنماؤں مولانا محمد اکمل اور مفتی محمد نجم الحق نے کہا کہ اللہ رب العزت نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ساتھ نبوت کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے واضح فرمان کے مطابق اب قیامت تک کسی کو نبوت نہیں ملیگی اور نہ ہی کوئی وحی آئے گی۔ البتہ نبوت کے جھوٹے دعویدار پیدا ھو تے رہینگے جو دجل و فریب کے ساتھ لوگوں کو “گمراہ” کرتے رہینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے “متفقہ” طور پر 1974 میں دستوری طور پر لاہوری و قادیانی مرزائیوں کو “غیر مسلم اقلیت” قرار دیا اور 1984 میں جنرل محمد ضیاءالحق مرحوم نے امتناع قادیانیت آرڈیننس کے ذریعے قادیانیوں کو اسلام کے نام پر قادیانیت کی تبلیغ اور شعائر اسلام کے استعمال سے روک دیا اور اسے قانونا حرام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود عالمی استعمار کے ایجنٹ اور سیکولرز، لبرلز اور قادیانیت نواز لابی ایک عرصے سے ان متفقہ دستوری فیصلوں کو سبوتاژ کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ احرار رہنماؤں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور اس کے دستوری و قانونی متفقہ فیصلوں کے تحفظ کیلئے مجلس احرار اسلام پر امن آئینی و قانونی جدوجہد کو جاری رکھے گی۔