عبداللطیف خالد چیمہ
7؍ ستمبر 1974ء کوپارلیمنٹ کے فلور پر لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا اور 1975ء میں ربوہ میں قائد احرار سید عطاء المحسن بخاری رحمتہ اﷲ علیہ اور ان کے دیگر رفقائے کرام کا ربوہ میں آنا جانا شروع ہوا، ڈگری کالج کے قریب ایک قطہ ٔ زمین بڑی تگ و دو کے بعدخریدا گیا، جہاں27؍ فروری 1976ء کو پہلی نماز جمعتہ المبارک کا اعلان کیا گیا۔ ملک بھر میں اس کا پرجوش خیر مقدم کیا گیا، تحریک طلباء اسلام کے ناظم اعلیٰ بھائی محمد عباس نجمی مرحوم کو ایک روز قبل فیصل آباد سے گرفتار کرلیا گیا ،ربوہ میں پہلے جمعتہ المبارک کا اعلان ملک بھر میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا، لوگ دیوانوں کی طرح ربوہ کی طرف چل پڑے ،راستے روکے گئے گرفتاریاں ہوئیں ،لوگوں نے دریائے چناب کے کناروں اور اس کے ارد گرد نماز جمعہ ادا کی، بے شمار کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا ،قائد احرار حضرت سید ابو معاویہ ابوذر بخاری رحمتہ اﷲ علیہ کو مسجد احرار کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد دوران تقریر گرفتارکر لیا گیا ،ہراسمنٹ کے باوجود بہت سے لوگ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ،راقم الحروف اپنے ایک کلاس فیلو چودھری محمد ارشاد کے ساتھ دور دراز کا پیدل سفر کرکے حیلے سے پہنچے میں کامیاب ہو گیا ، بطل حریت حضرت مولانا غلام غوث ہزاروی رحمتہ اﷲ علیہ میرے سامنے تشریف لائے اور تقریر بھی کی ، ملک رب نواز ایڈووکیٹ نے لوگوں سے کہاکہ ’’وہ شاہ جی آ رہے ہیں ‘‘۔ہم نے دیکھا تو قائد احرار سید عطاء المحسن بخاری بھیس بدل کر آ رہے تھے،حضرت مولانا غلام غوث ہزاری نے ملک رب نواز کو ٹوکا کہ، نام نہیں لیتے نا! اتنے میں شاہ جی پہنچے اور پولیس کی سنگینوں کے سامنے گرج دار آوازمیں پولیس کو مخاطب کرکے کہا کہ ’’روز قیامت ہمارا ہاتھ اور تمہارا گریبان ہوگا‘‘ ، تقریر کیا تھی اپنے اّبا کی قادیان والی یاد تازہ کر دی،پولیس آگے بڑھ کر گرفتار کرنے لگی، تو جرأت رندانہ کے ساتھ فرمانے لگے کہ ’’میں تقریر کرکے خطبہ دوں گا، پھر نماز پڑھاؤں گا اور پھر گرفتاری دوں گا‘‘ ، چنانچہ ایسا ہی ہوا، بس یہ ایک منظر تھا جو زندگی بھر محو نہ ہوسکے گا اور دل کی سکرین پر اس کا سحر ان شاء اﷲ تعالیٰ روز قیامت جناب نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے قدموں میں ڈھیر کردے گا ۔ 1976ء سے تادمِ تحریر یہ مرکز وسعت بھی اختیار کررہا ہے اور کام کا دائرہ بھی وسیع ہوتا جا رہا ہے۔ آنے والے 12-11 ربیع الاوّل کو حسب سابق امسال بھی دو روزہ سالانہ نبوت کانفرنس جامع مسجد احرار چناب نگر میں قائد احرار حضرت پیر جی سید عطاء المہیمن بخاری مدظلہ العالی کی سرپرستی میں تزک و احتشام کے ساتھ منعقد ہو گی ،کانفرنس کے اختتام پر جلوس دعوت اسلام پر شکو ہ انداز میں نکا لا جائے گا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا جائے گا۔ مجلس احراراسلام پاکستان کی جملہ ماتحت شاخوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ پہلے کی طرح ابھی سے تیاریاں شروع کردیں اور ان حالات میں جبکہ منکرین ختم نبوت کو مختلف سطحوں پر نوازا جا رہا ہے، قادیانی ریشہ دوانیوں کو طشت از بام کرنے کے لیے کمر بستہ ہو جائیں۔ کانفرنس اور جلوس کی حفاظت کے لیے دعاؤں کا اہتمام کریں اور دامے، درمے، سخنے تعاون کا ہاتھ بڑھائیں۔ اﷲ تعالیٰ آپ اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو ۔آمین یا رب العالمین