تازہ ترین خبریں
آپ کو مجلس احرار کیسی لگی؟

امریکی سفیر اور برطانوی وزیر کی پاکستان میں قادیانیوں سے امتیازی سلوک کے حوالے سے رپورٹ مسترد کرتے ہیں: قائد احرار سید عطاء المھیمن بخاری

لاہور(پ ر)مجلس احراراسلام پاکستان نے امریکہ کے سفیر برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی سیموئل براؤن بیک کے پاکستان میں قادیانیوں سے امتیازی سلوک کے دعوے کو مستردکردیاہے۔ براؤن بیک نے جمعرات کو سلامتی کو نسل میں کہاتھاکہ پاکستان میں اقلیتیں بالخصوص احمدی تکلیف دہ صورتحال سے دوچارہیں۔علاوہ ازیں اس موقع پر برطانیہ کے وزیر مملکت برائے دفتر خارجہ لارڈ طارق احمد(قادیانی)نے بھی اقلیتوں کے حوالے سے پاکستان پر تنقیدکی تھی۔مجلس احراراسلام پاکستان کے امیرسیدعطاء المہیمن بخاری،جنرل سیکرٹری عبداللطیف خالدچیمہ اورسیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر عمرفاروق احرار نے اپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کومکمل آئینی تحفظ حاصل ہے اور تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا ایک منظم عدالتی اور انتظامی طریقہئ کار موجود ہے۔اس لیے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق پاکستان کو کسی دوسرے ملک کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ قادیانیوں کے ساتھ چونکہ بیرونی قوتوں کے مفادات وابستہ ہیں۔اس لیے قادیانیوں کی مبینہ مظلومیت اورفرضی ایذارسانی کا ڈھول پیٹ کر دنیاکی آنکھوں میں دھول جھونکی جارہی ہے جو دراصل پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی منظم سازش کی ایک کڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکہ وبرطانیہ کو دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت کرنے کے بجائے اپنے ہاں اسلام فوبیا اور یہود مخالف جذبات میں اضافے کی وجوہات جاننے کے لیے اپنا محاسبہ کرنے کی ضرورت ہے۔احراررہنماؤں نے ایک پاکستانی این جی اوہیومن رائٹس فوکس پاکستان کے چیئرمین نویدوالٹرکے اقوام متحدہ میں دیے گئے اس بیان کی بھی شدیدمذمت کی کہ پاکستان میں قادیانیوں سے جانبدارانہ رویہ برتاجارہا ہے اوراقلیتوں کے انسانی حقوق پامال کیے جارہے ہیں۔احراررہنماؤں نے کہا کہ ایسے بے بنیادالزامات اوراشتعال انگیزبیانات پاکستان کی بدنامی کا باعث ہیں۔جس کا حکومت پاکستان کو فوری نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کی پوزیشن واضح کرنی چاہیے اورہیومن رائٹس فوکس پاکستان جیسی این جی اوزکے منہ میں لگام دینی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Time limit is exhausted. Please reload the CAPTCHA.