ملتان (پ ر) مجلس احرار اسلام ملتان کے ذمہ داران کا اجلاس دار بنی ھاشم ملتان میں امیر مجلس احرار اسلام ملتان مولانا محمد اکمل کی زیر صدارت منعقد ھوا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے مولانا محمد اکمل نے کہا کہ مجلس احرار اسلام وطن عزیز میں حکومت الہیہ کا قیام چاہتی ھے، وطن عزیز پاکستان کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کیا گیا تھا مگر بد قسمتی سے وطن عزیز پاکستان میں اب تک جتنے بھی حکمران آئے ہیں وہ نہ تو “نفاذ اسلام” کیلئے مخلص تھے اور نہ ہی سنجیدہ، انہوں نے ہمیشہ “نفاذ اسلام” کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور آج بھی حکمرانوں اور سیاستدانوں کی ترجیحات میں “نفاذ اسلام” نہیں، بلکہ حصول اقتدار کا اصل مقصد قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا رہا ھے، انہوں نے کہا کہ مجلس احرار اسلام وطن عزیز میں حکومت الہیہ کے قیام، عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ، قانون ناموس رسالت کی حفاظت، دفاع صحابہ و اہل بیت اطہار اور منکرین ختم نبوت قادیانی اور قادیانی نواز عناصر کیخلاف اپنی پر امن جدوجہد کو جاری رکھے گی۔ مجلس احرار اسلام یونٹ جامع مسجد نورالاسلام کے زیر اہتمام جامع مسجد نورالاسلام میں منعقدہ ماہانہ درس قرآن سے خطاب کرتے ھوئے مولانا سید عطاءالمنان بخاری نے کہا ھے کہ دشمنان اسلام و پاکستان منکرین ختم نبوت کا تعاقب جاری رکھا جائے گا، عقیدہ ختم نبوت و قانون ناموس رسالت کے تحفظ کیلئے آئین کے دائرہ کار میں رہتے ھوئے ہماری پر امن جدوجہد جاری رہے گی، عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیادی اساس ھے، انہوں نے کہا کہ صحابہ کرام معیار حق ہیں، ملکی استحکام و سالمیت اور امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کیلئے حکومت امتناع قادیانیت آرڈیننس پر مکمل عملدرآمد کرائے، وطن کی محبت عین ایمان ھے، تحفظ ختم نبوت اور دفاع وطن کیلئے مجلس احرار اسلام کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کریگی۔ مجلس احرار اسلام یونٹ جامع مسجد باب رحمت کے زیر اہتمام جامع مسجد باب رحمت میں منعقدہ ماہانہ درس قرآن سے خطاب کرتے ھوئے مولانا مفتی نجم الحق نے کہا کہ مجلس احرار اسلام وطن عزیز پاکستان، آئین پاکستان اور اس میں موجود اسلامی دفعات کی حفاظت اور نظریہ پاکستان کے فروغ کیلئے اپنی پر امن آئینی جدوجہد کو جاری رکھے گی، انہوں نے کہا کہ استعماری قوتیں وطن عزیز میں نظریہ پاکستان کو سبو تاژ کرنے اور اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل کیلئے این جی اوز کے ذریعے عرصہ دراز سے مصروف عمل ہیں مگر مجلس احرار اسلام عالمی استعمار اور انکی پروردہ این جی اوز کی اس ناپاک سازش و کوشش کو نظریہ پاکستان کے مزید فروغکے ذریعے ناکام بنا دیگی۔