متحدہ تحریک ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کی اپیل پر تمام مکاتب فکر نے گزشتہ روز ملکی اور بین الاقوامی سطح پر قادیانی ریشہ دوانیوں اورحکومت کی قادیانیت نواز پالیسیوں کے خلاف بھرپور یوم احتجاج منایا گیااورقراردادیں منظور کی گئیں،دینی رہنماﺅں ،علماءکرام اورخطباءعظام نے اپنی اپنی مساجد میں اس بات پر صدائے احتجاج بلند کی کہ آئین اور ریاست کے باغی گروہ کی فتنہ پردازیوں کو پروان چڑھانے کے لیے قومی وسائل استعمال ہورہے ہیں اور اینٹی اسلام اور اینٹی پاکستان گروہ شعوری طور پر مضبوط کیے جارہے ہیں ۔جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے سوات میں نماز جمعة المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام کی نشاة ثانیہ کو روکنے کے لیے قادیانیوں کو ٹول کے طورپر استعمال کیا جارہاہے ،حکمران اور سیکولر قوتیں عقیدہ ختم نبوت پر وارکررہی ہیں ۔جمعیت علماءاسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن نے پشاور میں بڑے اجتماع سے خطاب میں کہاہے کہ عمران خان کے دورہ امریکہ سے قادیانی ایلیمنٹ کو نظر انداز نہیں کیاجا سکتا،ملکی سلامتی کو یہودی لابی سے خطرات میں بے حد اضافہ ہواہے ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے امیر سید عطاءالمہیمن بخاری نے اپنے بیان میں کہاہے کہ قادیانی سربراہ مرزامسرور کی آئین کے حوالے سے دھمکیاں اورتوہین رسالت کے مجرم عبدالشکور قادیانی کی صدر ٹرمپ کے سامنے پاکستان بارے گندی زبان آئین اور ریاست کے لیے چیلنج ہے ۔پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانازاہدالراشدی نے گوجرانوالہ کی مرکزی جامع مسجد میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ قادیانیوں کو آئین وقانون کا پابند بنانے کی بجائے باقاعدہ لابنگ کے ذریعے پرموٹ کیاجارہاہے ہمیں نئے مورچے پر چوکس ہونا پڑے گا ۔مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب صدر سید محمد کفیل بخاری نے داربنی ہاشم ملتان میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملتان کے پروفیسرجنید حفیظ جو توہین رسالت کا مجرم ہے اور جیل میں بند ہے کی رہائی کے لیے امریکی نائب صدر پاکستان پر دباﺅ ڈال رہے ہیں ۔جمعیت علماءاسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالرﺅف فاروقی نے سمن آباد لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی وزیرداخلہ ،وزیر قانون اور وزیر تعلیم کی موجودہ صورتحال بابت وضاحتیں کافی نہیں ہیں ،تحریک ختم نبوت ان وضاحتوں کو تسلیم نہیں کرتی اورنہ ہی حکومت کے اتحادی علماءکی وضاحتوں کی ہمیں ضرورت ہے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم اور آرمی چیف خود اس مسئلے میں قوم کو اعتماد میں لیں۔تنظیم اسلامی پاکستان کے امیر حافظ عاکف سعید نے اپنے بیان میں کہاکہ توہین رسالت کے مجرموںکو نوازاجارہاہے اور عاشقان رسول ﷺ کو ستایا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ اسلام کا مکمل نفاذہوگاتوہی سارے مسائل ختم ہوںگے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹرفرید احمد پراچہ نے گارڈن ٹاﺅن لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 7ستمبر1974ءکو پاکستان کی پارلیمنٹ نے متفقہ طورپر لاہوری وقادیانی مرزائیوں کو غیرمسلم اقلیت قراردیالیکن قادیانی جماعت اس فیصلے کو تسلیم نہیں کرتی۔انہوںنے کہاکہ یہ طرز عمل ریاست سے بغاوت پر مبنی ہے ۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی تحریک ختم نبوت کی پشت پر کھڑی ہے ۔انٹر نیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر مولانامحمد الیاس چنیوٹی نے کہاکہ میں نے مرزامسرور اور عبدالشکور قادیانی کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میں ضابطے کے مطابق تحریک التواءکار جمع کروادی ہے ہم آئینی وقانونی طور پر جدوجہد جاری رکھیںگے۔علامہ زبیراحمد ظہیرنے لاہور میں خطبہ جمعہ کے موقع پر کہاکہ عقیدہ ختم نبوت امت کا چودہ سوسالہ موروثی عقیدہ ہے ۔مسلمان جتنا بھی کمزور ہوجائے ناموس رسالت ﷺ پر مرمٹنے پر ہروقت تیار رہتاہے ۔قاری محمد رفیق وجھوی نے کہاکہ حکومت قادیانیوں کو نکیل ڈالے ورنہ یہ لاوہ پھٹ جائیگا ۔مجلس احراراسلام پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولاناتنویرالحسن احرار نے کہاکہ ہم آئینی وقانونی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اوراسی راستے سے منکرین ختم نبوت کی ریشہ دوانیوں کاسد باب بھی کرلیں گے۔
ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے دفتر میں آمدہ اطلاعات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، سکھر ، رحیم یار خان ، ملتان ، روالپنڈی ، اسلام آباد، پشاور،کوئٹہ ، لاہور،ساہیوال، چیچہ وطنی، چنیوٹ، چناب نگر،ٹوبہ ٹیک سنگھ، تلہ گنگ ،چکوال ، بہاولپورسمیت ملک کے طول وعرض میں یوم احتجاج منایاگیااور تمام مکاتب فکر کے خطباءنے قراردادیں منظور کروائیں ۔ختم نبوت رابطہ کمیٹی پاکستان کے کنونیر عبداللطیف خالد چیمہ نے بتایا ہے کہ سابقہ حکومت کے اختتام پر عقیدہ ختم نبوت والے حلف نامے کیخلاف طویل دورانیے والی گہری سازش ہوئی تھی ،لیکن اللہ کا کرنا ایساہوا کہ سازش دم توڑگئی اور حلف نامے والے مسئلے پر تحریک ختم نبوت اور مسلمانوں کی پوزیشن پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوگئی۔انہوںنے کہاکہ ن لیگ مکافات عمل کا شکارہے اور تحریک انصاف کو اس سے عبرت حاصل کرنی چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ بلاول زرداری بھٹو کو تحفظ ختم نبوت کے سلسلے میں اپنے نانا کے شاندارکردار کو پیش نظر رکھنا چاہیے اورجوسیاسی جماعتیں امت مسلمہ کے ایمان وعقیدے اوروطن عزیز کی سلامتی کے مسئلے پر اپنا مثبت کردار سامنے نہیں لائیں گی تو دینی جماعتیں ان کی حمایت نہیں کریں گی۔انہوںنے بتایاکہ بیرون ممالک مسلمان اور پاکستانی قادیانی ریشہ دوانیوں کی وجہ سے تشویش میں مبتلاہیں اگر صورتحال کو دینی وقومی جذبے سے بہتر نہ کیاگیا تو حالات میں تناﺅ بڑھنے کا امکان بھی ہے ۔