مبصّر: صبیح ہمدانی
نام : تذکرہ شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی ترتیب:مولانا اﷲ وسایا مد ظلہ ضخامت:۴۰۸ صفحات
قیمت: درج نہیں ناشر:عالمی مجلس تحفّظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ۔ ملتان۔ 061-4783486
شہید اسلام حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی رحمہ اﷲ ملت اسلامیہ پاکستان کے سرمایۂ افتخار بزرگوں میں سے تھے۔ ان کی ساری زندگی مختلف النوع اور متعدد اسلامی خدمات میں صرف ہوئی۔ تعلیم و تدریس، تصنیف و تالیف، تزکیہ و احسان، ردِّ فتن، بالخصوص تحفّظ ختم نبوت، سمیت گوناگوں دینی شعبوں میں ان کی انتھک محنت نے اعلائے کلمۃ الحق، جہد و مجاہدۂ دین، اور قیادت و سیادت اور سرپرستی کے قرینوں کی نئی مثال قائم کی۔ ماہنامہ ’’بینات‘‘ جیسے مؤقر مجلے کی ادارت، کئی جلدوں میں مبسوط فقہی مسائل کا حل، تحفّظ ختم نبوت، اختلاف امت اور تجدّد پسندی، جیسے موضوعات پر سنجیدہ اور بلیغ مقالات و مضامین، جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن میں تدریس حدیث، عالمی مجلس تحفّظ ختم نبوت کی سرگرمیوں میں پرجوش مشارکت، تزکیہ و احسان و بیعت و ارشاد کی مستقل ذمہ داری، اقرأ روضۃ الاطفال کی سرپرستی غرض حضرت رحمۃ اﷲ علیہ کی خدمات کے متعدد زاویے ہیں۔عمر بھر والہانہ جذبے سے جس طرح خدمت اسلام کرتے رہے ، اسی طرح اﷲ تعالیٰ نے وقت آخر بھی شہادت کی عظیم منزل سے ہمکنار فرمایا۔
ان بے تحاشا دینی خدمات کے با وجود ابھی تک حضرت موصوف رحمۃ اﷲ علیہ کی کوئی باقاعدہ سوانح حیات منصہ شہود پر نہ آئی تھی۔اس کمی کو مد نظر رکھتے ہوئے مولانا اﷲ وسایا مد ظلہ نے زیرِ نظر کتاب کو تالیف فرمایا ہے۔ اس ترتیب میں انھیں مولانا عبد اللطیف طاہر مد ظلہ کا ساتھ میسر رہا، بلکہ مولانا اﷲ وسایا کے بقول اصل محنت اور کاوش مولانا عبد اللطیف ہی کی ہے۔
کتاب بنیادی طور پر گیارہ چھوٹے بڑے ابواب میں منقسم ہے۔ جن میں : خاندانی حالات و سوانح، نمایاں اوصاف و خصوصیات، سلوک و احسان، تحفظ ختمِ نبوت کے لیے خدمات، تصنیفی خدمات اور خراج تحسین وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ کتاب بحیثیت مجموعی خوش ترتیبی اور خوش منظری کی خوبیوں سے آراستہ ہے۔ اور حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی کی کثیر الجہت شخصیت کے محاسن کا ایک خوبصورت منظر بھی۔
نام : قرآن کی تاثیر کے حیرت انگیز واقعات مرتب:مولانا حافظ محمد عارف ظلہ ضخامت:۴۴۰ صفحات
قیمت: درج نہیں ملنے کا پتہ:جامعہ عربیہ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ، 0321-7448088
جس طرح خود ذاتِ ربّانی جلَّ مجدہ کے محاسن لا محدود ہیں اسی طرح آپ کی صفات حسنہ کی گہرائی بھی کسی حد و انتہا سے آشنا نہیں۔ قرآن مجید کلامِ الٰہی ہے، اور حضرت حق جلَّ مجدہ کی صفات علیا میں بلند مقام صفت ہے۔ قرآن مجید کو اﷲ تعالیٰ نے اپنی مخلوق سے خطاب کے لیے نازل فرمایا لہذا ہمیشہ ہمیش کے لیے اﷲ تعالی سے ہم کلام ہونے کی کیفیات حاصل کرنے کے لیے یہی کتاب ِ مقدس بہترین ذریعہ ہے۔
قرآن مجید کے اثرات مختلف النوع اور رنگا رنگ کے ہیں۔ اس کی عبارت کی حسن ترتیب پڑھنے والوں کو مؤثر معلوم ہوتی ہے ، اس کے الفاظ کو صحیح طریقے سے پڑھا جائے تو سننے والے بے ساختہ لذتِ گوش سے محظوظ ہوتے ہیں، اس کے مفاہیم و مضامین سوچنے والے قلوب اور فطرتِ سلیمہ کے حاملین کو بے تحاشا جذب کرتے ہیں۔ غرض یہ کہ قرآن مجید کے محاسن کا پوری طرح احاطہ کرنا ممکن نہیں۔
زیرِ نظر کتاب قرآن مجید کی تاثیر کے متنوع اور حیرت انگیز واقعات کی جمع آوری کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔ اس کتاب میں بنیادی طور پر ایسے افراد کا ذکر ہے جنھیں قرآن مجید سے متأثر ہو کر دولتِ اسلامی سے مالا مال ہونے کا موقع نصیب ہوا۔ یعنی قرآن پاک کی تاثیر نے انھیں اپنے آبائی یا خود اختیار کردہ باطل نظریات و عقائد کے چنگل سے نکالا اور وہ صحیح عقیدہ اور صحیح فکر کی کشادگی سے فائدہ یاب ہو سکے۔
اس کتاب کے مطالعے سے قاری کو قرآن مجید سے تعلق کی دولت نصیب ہوگی اور نئے سرے سے قرآن مجید کے انوار و فیوض سے اپنے حصے کی روشنی حاصل کرنے کی خواہش نصیب ہوگی۔
نام : تین علمی مجلات (پرکھ، صریرِخامہ، تحقیق) تعارف و اشاریہ مرتب:محمد شاہد حنیف ضخامت:۱۱۲ صفحات
قیمت:۳۰۰ ملنے کا پتہ: کتاب سرائے، اردو بازار، لاہور۔ فضلی سنز اردو بازار کراچی۔
اشاریہ کسی بھی کتاب کا مختصر ترین تعارف اور مرتکز ترین آئینہ ہوتا ہے۔ اشاریے کی مدد سے کسی بھی تصنیف سے ضرورت کی معلومات کو تیز رفتاری سے حاصل کرنا ممکن ہو جاتا ہے۔ خاص طور پر وہ علمی و تحقیقی مجلات و رسائل جو زمانی وقفوں سے مسلسل شائع ہوتے ہیں ان میں شائع ہونے والے مقالات بھی مرورِ زمانہ کے ساتھ فراموشی کی گرد تلے ڈھکتے جاتے ہیں، اور اشاریہ ہی ان کو دوبارہ قابل استفادہ بناتا ہے۔ بلکہ طالبانِ علم کے لیے اشاریے کی مدد سے ہی بہت سے موضوعات کے وجود کا انکشاف ہوتا ہے، استفادے کی منزل تو اس کے بعد آتی ہے۔
پاکستان میں جناب محمد حنیف شاہد کو اﷲ تعالی کی جانب سے خصوصی ذوقِ اشاریہ نگاری حاصل ہوا ہے۔ ان کا کام جس قدر کثیر اور کبیر ہے ایسا کام کمیت و کیفیت میں کہیں اور دیکھنے میں نہیں آیا۔
زیرِ نظر کتاب جامعۂ سندھ (جامشورو) کے شعبہ اردو کے تین جرائد : ’’صریرِ خامہ‘‘ (آٹھ شمارے)، ’’پرکھ‘‘ (ایک شمارہ)، اور ’’تحقیق‘‘ (بتیس شمارے) کے تعارف اور ان میں شائع ہونے والے ساڑھے چھے سو مصنفین کے بارہ سو سے زائد مقالات و نگارشات کے اشاریے پر مشتمل ہے۔ محمد شاہد حنیف کی اس محنت کے نتیجے میں علوم کی ایک مکمل تاریخ محفوظ ہو کر محققین اور طلبہ کے لیے قابلِ دسترس ہو گئی ہے۔