مجلس احرار اسلام جنوبی پنجاب کے ذمہ داران کا تیسرا سالانہ دوروزہ تربیتی اجتماع 24 جنوری جمعرات کی صبح سے شروع ہوکر گزشتہ روز نماز جمعہ کے بعد قائد احرار مولانا سید عطاءالمہیمن بخاری مدظلہ کے دعائیہ کلمات اوردعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا.قائد احرار سید عطاءالمہیمن بخاری نے کہا کہ وطن عزیز کی سلامتی اور بقا اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے مجلس احرار اسلام حکومت الہیہ کے قیام کے لیے اپنی پرامن آئینی جدوجہد جاری رکھے گی. انھوں نے کہا کہ دین کے کام اور دین والوں کے لیے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں اور دین دشمنوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے ریاستی ادارے دہشت گردی کو ختم کرنے کی بجائے خود دہشت گردی پر اتر آئے ہیں. مجلس احرار اسلام کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے کہا کہ احرار پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی کے لیے تیار ہیں ہم ملک کے آئین اور اسلامی شناخت کو تبدیل نہیں ہونے دیں گے. انھوں نے کہا کہ حکومت کا اسرائیل سے تعلقات قائم کرنا قائد کے وژن کی مخالفت اور اس سے بغاوت ہے.مجلس احرار کے ناظم اعلی عبد اللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ ہمیں پہلے سے زیادہ منظم طریقے سے کام کرنے کی ضرورت ہے. ہمارا دشمن عیار ہے ہمیں اس کی سازشوں سے باخبر رہنا ہوگا. انھوں نے کہا سوشل میڈیا عوام سے رابطے کام ثر ذریعہ ہے اس کا مثبت استعمال جماعتی عمل کو بہتر کرنے میں معاون ثابت ہوگا.مجلس احرار کے رہنما سید عطاءاللہ ثالث بخاری نے کہا کہ ہمیں اتفاق واتحاد کے ساتھ اپنے تنظیمی سفر کو جاری رکھنا ہے اور جماعت کی ترقی کے لیے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرکے ختم نبوت کے پیغام کو گھر گھر عام کرنا ہے.